سہیل دانش
ہم معاشرتی بحران کا شکار ہو گئے
جمعه 12 فروری 2021ء
لیری کنگ لایئو۔ایک عہد تمام ہوا
جمعه 05 فروری 2021ءسہیل دانش
وہ پڑھتے پڑھتے تھک جاتا تو لمبی لمبی سانسیں لینے لگتا تھا، دنیا بھر کے حالات اسے دکھی کر دیتے تھے اور اسکی آنکھوں میں شکوے جمع ہوتے رہتے تھے۔ جنگوں میں زندگی کی ارزانی اور کم وسائل والے لوگوں کی بے قدری دیکھ کر وہ سوچتا تھا کہ یہ تو کوئی انصاف نہیں ہے۔ اس کا دل اور ذہن تلخ ہو جاتے اور وہ خود سے سوال کرنے لگ جاتا ۔ وہ کوئی ذہین شخص تھا لیکن سوچتا بہت تھا، وہ کتابوں پر سر پٹخ پٹخ کر زچ ہو جاتا پھر اس نے سوچا کہ آخر بڑے لوگ بھی
مزید پڑھیے
جوبائیڈن۔امریکی صدر کیا کر سکتا ہے؟
جمعه 22 جنوری 2021ءسہیل دانش
مزید پڑھیے
نصیر ترابی ۔ وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی
جمعه 15 جنوری 2021ءسہیل دانش
مزید پڑھیے
بھٹو نہیں رہے لیکن ان کا دورابھی تک جاری ہے
جمعه 08 جنوری 2021ءسہیل دانش
مزید پڑھیے
سیاست کے بدلتے رنگ
جمعه 01 جنوری 2021ءسہیل دانش
مزید پڑھیے
بے نظیر بھٹو۔کچھ یادیں، کچھ باتیں۔
جمعه 25 دسمبر 2020ءسہیل دانش
مزید پڑھیے
کچھ کرکے دکھائیں۔تاریخ کا سبق یاد رکھیں
جمعه 18 دسمبر 2020ءسہیل دانش
مزید پڑھیے
بڑے لوگوں کے روٹھنے کا موسم لگتا ہے
جمعه 11 دسمبر 2020ءسہیل دانش
مزید پڑھیے
اوبامہ کی کتاب
جمعه 04 دسمبر 2020ءسہیل دانش
مزید پڑھیے