لاہور(جنرل رپورٹر) پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ درد شقیقہ درحقیقت آدھے سر کا درد ہے جو شدید ہونے کی صورت میں پورے سر اور آنکھوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سر درد کو معمولی نہ سمجھیں اور ہر ساتواں شخص درد شقیقہ (مگرین) کے مرض کا شکار ہے جسے شروع میں ہی اہمیت دینی چاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یوم دماغ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اْن کا کہنا تھا کہ مردوں کے مقابلے میں خواتین اس مرض میں زیادہ تعداد میں مبتلا دکھائی دیتی ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ مگرین کی بیماری کے بارے میں میڈیا اور معالجین عوامی شعور کی بیدار ی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کا بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ وہ ابتداء میں ہی سر درد کی جانب توجہ نہیں دے پاتیں جس کے باعث سر درد میں مسلسل اضافہ ہوتا جاتا ہے جو بعدازاں صحت کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ۔ پروفیسر خالد محمود نے مگرین کی علامات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ کسی ایک بازو یا ٹانگ میں کمزوری دیکھنے یا سننے میں تبدیلیاں اور نظر میں دھندلے پن پر فوراً پر غور کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اس مرض میں مبتلا افراد ناشتے کا خصوصی خیال رکھیں اور کھانا کھائے بغیر اپنی روزمرہ سرگرمیاں شروع نہ کرے ،صرف چائے یا کافی پر اکتفا نہ کریں اور ایسی غذائیوں سے پرہیز کرے جس میں امائینو ایسڈ موجود ہوں ۔