پاکستان ریلوے نے اپنے سسٹم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے 230 ماڈرن ہائی سپیڈ پسنجر کوچز اور 820 مال بردار بوگیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک زمانہ تھا جب ریلوے کمائو پتر تھا۔ لوگ دوسری ٹرانسپورٹ کو چھوڑ کر اس پر سفر کرنے کو ترجیح دیتے لیکن ہمارے سیاستدانوں کی نااہلیوں اور کام چوریوں کے باعث ریلوے میں حادثات اور ٹرینوں کا لیٹ ہونا معمول بن گیا، جس کے باعث لوگوں نے ٹرین کے سفر کو ترک کر کے عام ٹرانسپورٹ کو استعمال کرنا شروع کردیا۔ اب ایک بار پھر ٹرینوں کا معمول پر منزل مقصود پر پہنچنا معمول بنا ہے، جس کے بعد لوگوں نے اس پر سفر کرنے کو ترجیح دی ہے۔ گو ہمارے ملک میں ابھی تیز ترین ٹرین سسٹم شروع نہیں ہوا‘ سی پیک منصوبے کے تحت ایم ایل ون منصوبہ جب مکمل ہوگا تو پھر ٹرین نہ صرف بروقت منزل پر پہنچے گی بلکہ سفر بھی سمٹ جائے گا۔ حکومت نے مزید بوگیا اور کوچز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے وہ وقت کی ضرورت ہے۔ 230 ماڈرن ہائی سپیڈ پسنجر کوچز اور 820 مال بردار بوگیاں ریلوے میں شامل ہونے سے اس کی استعداد بڑھ جائے گی۔ جس کے بعد امید ہے کہ نہ صرف ٹرینوں کی کمی دور ہو جائے گی بلکہ مسافروں کو بھی سہولیات ملیں گی اور وہ ایک بار پھر عام ٹرانسپورٹ کی بجائے ٹرینوں پر سفر کو ترجیح دیں گے۔
ریلوے کا مسافر اور مال گاڑی کوچز خریدنے کا فیصلہ
جمعرات 26 نومبر 2020ء
پاکستان ریلوے نے اپنے سسٹم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے 230 ماڈرن ہائی سپیڈ پسنجر کوچز اور 820 مال بردار بوگیاں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک زمانہ تھا جب ریلوے کمائو پتر تھا۔ لوگ دوسری ٹرانسپورٹ کو چھوڑ کر اس پر سفر کرنے کو ترجیح دیتے لیکن ہمارے سیاستدانوں کی نااہلیوں اور کام چوریوں کے باعث ریلوے میں حادثات اور ٹرینوں کا لیٹ ہونا معمول بن گیا، جس کے باعث لوگوں نے ٹرین کے سفر کو ترک کر کے عام ٹرانسپورٹ کو استعمال کرنا شروع کردیا۔ اب ایک بار پھر ٹرینوں کا معمول پر منزل مقصود پر پہنچنا معمول بنا ہے، جس کے بعد لوگوں نے اس پر سفر کرنے کو ترجیح دی ہے۔ گو ہمارے ملک میں ابھی تیز ترین ٹرین سسٹم شروع نہیں ہوا‘ سی پیک منصوبے کے تحت ایم ایل ون منصوبہ جب مکمل ہوگا تو پھر ٹرین نہ صرف بروقت منزل پر پہنچے گی بلکہ سفر بھی سمٹ جائے گا۔ حکومت نے مزید بوگیا اور کوچز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے وہ وقت کی ضرورت ہے۔ 230 ماڈرن ہائی سپیڈ پسنجر کوچز اور 820 مال بردار بوگیاں ریلوے میں شامل ہونے سے اس کی استعداد بڑھ جائے گی۔ جس کے بعد امید ہے کہ نہ صرف ٹرینوں کی کمی دور ہو جائے گی بلکہ مسافروں کو بھی سہولیات ملیں گی اور وہ ایک بار پھر عام ٹرانسپورٹ کی بجائے ٹرینوں پر سفر کو ترجیح دیں گے۔
آج کے کالم
/p>
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 26 نومبر 2020ء کو شایع کیا گیا

آج کا اخبار
-
جمعه 22 جنوری 2021ء
-
جمعه 22 جنوری 2021ء
-
جمعه 22 جنوری 2021ء
-
جمعه 22 جنوری 2021ء
-
جمعه 22 جنوری 2021ء
اہم خبریں
-
جمعه 15 نومبر 2019ء
-
اتوار 03 نومبر 2019ء
-
هفته 02 نومبر 2019ء
-
جمعرات 24 اکتوبر 2019ء
-
جمعرات 24 اکتوبر 2019ء