کوالالمپور،نیویارک (جاوید الرحمن ، 92 نیوزرپورٹ ) ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں کے ایل سمٹ جاری ہے ، کانفرنس کے تیسرے روز بھی مختلف سیشنز کا انعقاد کیا گیا،اس موقع پر ڈاکٹر مہاتیر محمد نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کرپٹو کرنسی کے نام سے امت مسلمہ کی مشترکہ کرنسی جاری کرنے کا اعلان کر دیا ،ڈاکٹر مہاتیر بن محمد نے کہا کہ یہ تجویز بہت پہلے سے زیر غور ہے مگر سپرپاورز نے اس پر عملدرآمد نہیں ہونے دیا ، مسلم ممالک کی مشترکہ کرنسی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے امت مسلمہ کو امریکی ڈالر پر انحصار نہیں کرنا پڑے گاورنہ امریکہ کسی بھی وقت پابندی عائد کرکے امت مسلمہ کی معیشت کو کمزور کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جو دنیا کی سب سے بڑی سیکولر ریاست ہونے کا دعویدار ہے ، آج مسلمانوں کی شہریت ختم کرکے انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے ، انہوں نے مزید کہا اگر وہ اسی طرح کا قانون ملائیشیا میں لاگو کردیں تو کیا ہوگا کیونکہ ملائیشیا نے بھارتی اور چائنیز کمیونٹی کو شہریت دے رکھی ہے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’الجزیرہ‘‘ کے مطابق ملائیشین وزیراعظم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ شہریت کے قانون میں ترمیم کی کیا ضرورت تھی جبکہ 70سال سے بھارتی ساتھ رہ رہے تھے ، عوام اس قانون کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ کانفرنس سے جمعہ کو خطاب کرتے ہوئے سے ترکی کے صدر طیب اردوان نے کہا کہ مسلم امہ کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جو پلیٹ فارمز اسلامی ممالک کو جوڑتے ہیں وہ اپنے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں کرا سکے ،ہم یہاں اس لیے جمع ہوئے ہیں تاکہ اسلامو فوبیا، مسلمان ملکوں کے تنازعات، فرقہ ورانہ اور نسلی بنیادوں پر ہونے والے جھگڑوں کا سدباب کر سکیں، ہم فلسطین کا تنازع حل نہیں کرا سکے ، ہم اپنے وسائل کا استحصال نہیں روک سکے ، ہم یہ نہیں کہہ سکے کہ فرقہ واریت کے نام پر مسلمان ممالک کی تقسیم روکو۔کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں ایران کے صدر حسن روحانی اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے بھی شرکت کی ۔ دریں اثنا اسلاموفوبیاکامقابلہ کرنے کیلئے تجویزکردہ ٹی وی چینلزکے منصوبے پرکے ایل سمٹ میں حیران کن صورتحال پیداہوگئی،ٹوئٹرپر پاکستان کی جگہ قطرکانام آگیا،غلطی کی نشاندہی پر پھرپاکستان کانام ڈال دیاگیا جبکہ قطر کانام بھی شامل ہے ،ٹی وی چینل کے منصوبے میں پاکستان کا نام نہ لینے پرلوگوں نے سمجھ لیاکہ شاید پاکستان کو آئوٹ کر کے قطرکوشامل کیاگیاہے تاہم کچھ دیربعد غلطی کا احساس ہواتوتصحیح کیساتھ دوبارہ ٹویٹ میں پاکستان کانام شامل کردیاگیا،ساتھ ہی یہ وضاحت دی گئی کہ یہ مشترکہ ٹی وی چینل ملائیشیا،ترکی اورپاکستان کی کاوش ہے ۔