لاہور(اشرف مجید) پنجاب حکومت کی جانب سے میٹرو بس سروس لاہور کو نئی ہائبرڈ ٹیکنالوجی بسیں چلانے کے حوالے سے اقدامات شروع کر دئیے ہیں اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ فروری میں نئی بسیں چلانے کے حوالے سے ٹینڈر دینے کی تیاری کریں ،تا کہ ستمبر 2020میں موجودہ میٹرو بس کمپنی کے ساتھ معاہدہ مکمل ہونے سے قبل نئی بس کمپنی اپنی بسیں لاسکے ،نئے ٹینڈر میں پہلے سے کم ریٹ پر معاہدہ کرنے کی ہدایات بھی دے دی گئی ہیں ،موجودہ بس کمپنی کو اب تک 13ارب سے زائد رقم سبسڈی میں سے ادا کی جا چکی ہے ،تفصیلات کے مطابق میٹرو بس سسٹم لاہور کا 8سالہ معاہدہ اس سال ستمبر 2020میں مکمل ہو جائے گا اس ضمن میں پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور میں چلنے والی 64میٹرو بسوں کو چلانے والی کمپنی البیراک کو 360روپے فی کلو میٹر کے حساب سے اب تک 13ارب سے زائد رقم سبسڈی میں سے ادا کر چکی ہے جبکہ باقی رقم ستمبر میں معاہدہ مکمل ہونے تک ادا کر دی جائے گی ،ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فروری کے اختتام تک میٹرو بس سسٹم لاہور کے لئے نئے ٹینڈر جاری کرنے کے بارے میں اقدامات شروع کر دیں تا کہ معاہدہ ختم ہونے تک جو بھی نئی کمپنی ٹینڈر حاصل کرے گی وہ نئی ہائبرڈ ٹیکنالوجی بسیں لانے میں کامیاب ہو سکے تا کہ میٹرو بس سسٹم لاہور شاہدرہ سے گجومتا کے لئے سفر کرنے والے مسافروں کو بھی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ،ذرائع کے مطابق موجودہ میٹرو بس کمپنی کی جانب سے معاہدے میں توسیع کرنے کی درخواست کی گئی تھی جس میں یہ بھی آفر کی گئی تھی کہ وہ پہلے سے کم ریٹ پر معاہدہ کرنے کو تیار ہیں لیکن پنجاب حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ موجودہ میٹرو بسوں کی حالت اب درست نہیں ہے اور نہ ہی اب گرمیوں میں انکے اے سی کام کرتے رہے لہذا ان بسوں کے ساتھ معاہدہ آگے بڑھانا درست فیصلہ نہیں ہو گا ۔اگر موجودہ میٹرو بس کمپنی نے بھی معاہدہ مذید بڑھانا ہے تو اسے نئی بسیں لانا ہونگی جس کے لئے انہیں بھی نئے جاری ہونے والے ٹینڈر میں حصہ لینا ہو گا ،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے اتھارٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ اس بار ٹینڈر پہلے سے بھی کم ریٹ پر دیا جائے گا اور ایسے اقدامات کئے جائیں گے جس میں پنجاب حکومت پر کم سے کم مالی بوجھ پڑے ۔