اقوام متحدہ، غزہ ( ندیم منظور سلہری سے ، آن لائن) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے خلیجی ممالک کی عالمی کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کردیا، محمود عباس نے کہا اگلے سال کے اوائل میں بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کریں اور کانفرنس کو پورا اختیار ہونا چاہئے ، محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے دو عرب ممالک کے حالیہ فیصلے پر تنقید کی، انہوں نے ٹرمپ کے دعویٰ کو مسترد کر دیا کہ انکا امن پلان یادگار نوعیت کا ہے ، محمود عباس کا کہنا تھا صدر ٹرمپ اسرائیل کے ساتھ مل کر ہمارے وجود کو ختم کرنے پر تُلا ہوا ہے ، اسکے امن منصوبے کی کوئی اہمیت نہیں، اسرائیلی اور امریکی حکام سے تمام رابطے منقطع کر دئیے ، امارات اور بحرین نے بددیانتی کا مظاہرہ کیا۔حقیقی امن کے قیام کے لیے فلسطین سے اسرائیل کا ناجائز قبضہ ختم کرانا اور 1967 کی حیثیت کو بحال کرنا ضروری ہوگا۔عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی سے فلسطینی عوام کو دھچکا لگا ہے اور وہ ناخوش ہیں۔ ، وہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں سائیڈ لائن لگایا جا رہا ہے ۔ فلسطینی عوام اپنا فیصلہ خود کرنا چاہتے ہیں۔دریں اثنا سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محمود عباس نے کہا وہ فلسطینی کاز کے لیے سعودی موقف کو قدرو منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔