اسلام آباد، واشنگٹن (92 نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان تین روزہ سرکاری دورے پر امریکہ پہنچ گئے ۔ بری فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ ،مشیرتجارت عبدالرزاق دائود،معاون خصوصی زلفی بخاری بھی وزیراعظم کے ساتھ ہیں ۔وزیراعظم اور ان کا وفد کمرشل فلائٹ سے واشنگٹن کیلئے روانہ ہوئے تھے ۔امریکہ جاتے ہوئے دوحہ میں وزیراعظم عمران خان سے قطرایئرویزکے چیف ایگزیکٹو افسر اکبر الباقر نے بھی ملاقات کی۔سرکاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم کاسرکاری دورہ آج سے شروع ہو گا۔وزیراعظم کل آئی ایم ایف کے قائم مقام ایم ڈی، عالمی بینک کے صدر اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے ۔وزیراعظم آ ج واشنگٹن ڈی سی میں بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے ۔سینیٹر فیصل جاویدتقریب کی میزبانی کیلئے امریکہ پہنچ چکے ہیں جہاں انہوں نے مقامِ اجتماع کا دورہ کیا اور تقریب کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا۔وزیراعظم کے بھرپور استقبال کیلئے پروگرام کو حتمی شکل د یدی گئی۔ وزیر اعظم کل وائٹ ہائوس جائیں گے جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان کا استقبال کریں گے اور انہیں وائٹ ہاؤس کا دورہ بھی کرائیں گے ۔عمران خان یو ایس پاکستانی بزنس کونسل سے ملاقات کریں گے اور امریکی میڈیا کو انٹرویو بھی دیں گے ۔وزیراعظم کی23 جولائی کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات ہو گی۔ بعدازاں وزیراعظم امریکی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اور کیپٹل ہل میں پاکستانی کاکس سے خطاب اور امریکی صحافیوں سے بھی ملاقات کریں گے ۔ وزیراعظم ایوان نمائندگان کی سپیکرنینسی پلوسی سے بھی ملاقات کریں گے ۔ واشنگٹن( بیورورپورٹ ،92 نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں )وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا ہے کہ امریکہ سے ایسا کوئی وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ کر سکیں، ہم ایڈ نہیں ٹریڈ کی بات کر رہے ہیں ،قوم مشکل معاشی صورتحال سے دو چار ہے ، عمران خان امریکہ میں پاکستان کا مقدمہ لڑیں گے ، افغانستان میں امن امریکہ اورپاکستان کے درمیان مشترکہ مفاد ہے ۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا امداد مانگنے نہیں بلکہ نئی سوچ اور نقطہ نظر کے ساتھ واشنگٹن آئے ہیں ۔ اس وقت قوم مشکل معاشی صورتحال سے دوچار ہے جو ورثے میں ملی ہے لیکن دورہ امریکہ میں خود داری سے بات کریں گے ۔ عمران خان امریکہ میں پاکستان کا مقدمہ لڑیں گے ۔ افغانستان میں امن امریکہ اور پاکستان کے درمیان مشترکہ مفاد ہے ، افغانستان میں امن و استحکام کیلئے امریکہ سے ملکر کام کر رہے ہیں۔ بھارت افغانستان کا پڑوسی نہیں البتہ بھارت نے افغانستان میں سرمایہ کاری کی ہے ، ہم جنوبی ایشیا میں ترقی کا راستہ کھولنے کیلئے ہرسطح پرکوشش کررہے ہیں۔وزیر خارجہ نے واشنگٹن میں کیپٹل ون ایرینا کا دورہ کیا اور انتظامات کا جائزہ لیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہابیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے ۔ عمران خان آج کیپٹل ون ارینا سٹیڈیم میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کریں گے ۔ امریکہ میں مقیم پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو دیکھنے ،سننے اور نئے پاکستان کا وژن جاننے کا اشتیاق رکھتے ہیں ۔ پچھلے پانچ سال تک سمٹ لیول کا کوئی پروگرام منعقد نہیں ہوا ،چنانچہ امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کا جوش و خروش دیدنی ہے ،اس پنڈال میں بیس ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جبکہ انیس ہزار سے زیادہ لوگ ا نشستیں ریزرو کرا چکے ہیں ۔ ہمیں قوی امید ہے امریکی پاکستانیوں کا یہ کمیونٹی اجتماع تاریخی اور فقید المثال ہو گا۔پاکستان ایک مشکل معاشی صورتحال سے گزر رہا ہے پہلے ہم نے اپنی تنخواہوں میں کٹوتی کرائی اور اب یہاں بھی کفایت شعاری کا مظاہرہ کریں گے ۔فائیو سٹار ہوٹلوں کی بجائے پاکستان ہاؤس میں رہیں گے ۔ دریں اثناء پاکستان نے امریکہ میں بھارتی لابی کا توڑ کرنے کیلئے ہالینڈ اینڈ نائٹ لابنگ فرم کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ یہ فرم پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات بہتر بنانے اور پاکستان مخالف قوتوں کا موثر جواب دینے کیلئے کام کریگی۔ اس فرم کے نمائندے ٹام ریلنڈز نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کیساتھ خصوصی ملاقات کی جس میں شرائط پر تفصیلاً گفتگو کے بعد معاہدے پر دستخط کیے گئے ۔ ٹام ریلنڈز کا کہنا تھا انکی لابنگ فرم امریکہ کے سیاسی منظر نامے کو پیش نظر رکھتے ہوئے پاک امریکہ تعلقات کو وسعت دینے اور انہیں مستحکم بنانے کیلئے پاکستانی سفارتخانہ کی معاونت کرے گی۔ شاہ محمود کا کہنا تھا ہالینڈ اینڈ نائٹ لابنگ فرم میں وسیع انتظامی تجربہ کے حامل ماہرین اور بالخصوص ٹام ریلنڈز جیسے وسیع تجربہ کے حامل سابق ممبر کانگریس کی موجودگی انتہائی خوش آئند ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے پاکستان کو یہ فیصلہ بہت پہلے کر لینا چاہیئے تھا۔ کوئی بھی ملک لابنگ کے بغیر وائٹ ہاؤس کے نزدیک نہیں ہو سکتا۔