ریاض؍ واشنگٹن(صباح نیوز؍ این این آئی) سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے خطے کی سکیورٹی مزید بڑھانے کیلئے ملک میں امریکی فورسز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔سعودی وزارت خارجہ کے مطابق سعودی عرب اور امریکا خطے کو لاحق خطرات کے پیش نظر اپنے طویل مدتی تعلقات کو مزید مستحکم کررہے ہیں۔سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے نے وزارت دفاع کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی فوج کی تعیناتی کے فیصلے کا مقصد خطے میں امن قائم رکھنے ، سکیورٹی اور استحکام کیلئے کی جانے والی مشترکہ کوششوں کو بڑھانا ہے ۔ادھر امریکی وزیردفاع نے بھی سعودی عرب میں فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے ۔امریکی محکمہ دفاع نے اپنے ایک بیان میں اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ابھرتے ہوئے خطرات کو روکنے کیلئے سعودی عرب میں فوجی دستے تعینات کرے گا۔امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکہ اپنے 500 فوجی سعودی عرب بھیجنا چاہتا ہے ۔یہ 500 اہلکار اس دستے کا حصہ ہوں گے جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد سے امریکہ گزشتہ دو ماہ میں مشرقِ وسطیٰ بھیج چکا ہے ۔رپورٹس کے مطابق یہ فوجی پرنس سلطان ایئربیس پر رکیں گے جو امریکہ اس سے قبل 1991 اور 2003 میں استعمال کر چکا ہے ۔ادھر امریکہ کی دفاعی آلات اور اسلحہ تیار کرنے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن سعودی عرب کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئی جس کے تحت سعودی عرب ایک ارب 48 کروڑ ڈالر مالیت کا تھاڈ دفاعی نظام خریدے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق کمپنی کی جانب سے کہا گیا کہ معاہدے میں تبدیلی کے بعد اسے سعودی عرب کی ضروریات کے مطابق دفاعی نظام میں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ نئے معاہدے کے بعد اس ڈیل کی قیمت5 ارب 36 کروڑ ڈالر تک پہنچ جائے گی۔