مکرمی !نصف صدی کے زیادہ عرصے سے جنت نظیر کشمیر میں بھارت خون کی ہولی کھیل رہا ہیمگر یو این او سمیت عالمی امن کے تمام ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور صرف مذمتی بیانات تک محدود ہیں۔جبکہ پاکستان جو کشمیر کو اپنی شہ رگ کہتا ہے وہ بھی صرف مذمتی بیانات اور قرادوں تک محدود ہے، یہی وجہ ہے کشمیر کا مسئلہ ابھی تک لٹکا ہوا ہے۔کشمیر میں بھارتی فوج ظلم کررہی ہے جبکہ انٹرنیشنل میڈیا بھی اس کی طرف خاص توجہ نہیں دیتا جس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں پر مسلمانوں کا خون بہتا ہے۔بھارت آزادی کے متوالوں کو دہشتگرد کہتا ہے اور اسی آڑ میں وہ ان پر ظلم کرتا ہے۔حالیہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد کشمیر کے حالات بہت زیادہ مختلف ہوگئے ہیں۔ٹرمپ کی کشمیر کی ثالثی کی پیشکش پر بھارت تلملااٹھا تھا اور وہ اس وقت سے ہی بہت گھنائونی سازش کامنصوبہ تیار رکررہا تھا۔اب بھارت نے آرٹیکل 370کو ختم کردیاہے جبکہ لداخ کو اپنی یونین میں شامل کرلیا ہے۔جبکہ بھارت یہ بات بھول گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اقوام متحدہ میں اس کی قرارداد موجود ہے تو بھارت یہ کیسے کرسکتا ہے؟ (عمرفاروق ملتان روڈ،لاہور)