ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے ، جب میں یہ سطور لکھ رہا ہوں تو اس وقت تک کی تازہ ترین صورتحال کے مطابق سندھ میں 238 ، پنجاب 81، بلوچستان98 ، کے پی کے 23 ، گلگت بلتستان 21 ، آزاد کشمیر 7 ، اور اسلام آباد میں ایک متاثرہ مریض شامل ہے ۔ کرونا کی مریض سندھ میں سب سے زیادہ ہیں ، وزیراعلیٰ نے لوگوں سے کہا کہ وہ تین روز تک گھروں میں رہیں ، جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرونا افراتفری کا ماحول بنا تو بہت نقصان ہوگا۔ فی الحال لاک ڈاؤن مناسب نہیں کہ غریبوں کیلئے مسائل پیدا ہونگے۔ کرونا وائرس سے پوری دنیا پریشان ہے، دنیا بھر میں ہلاکتیں دس ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں ، سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی اور چین میں ہوئی ہیں ، اقوام متحدہ نے ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں جمعہ اور پنجگانہ نمازوں کی ادائیگی پر مکمل پابندی عائد ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کہا ہے کہ وبا کو نہ روکا گیا تو دنیا میں لاکھوں لوگ ہلاک ہو سکتے ہیں ۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس کو چائنہ وائرس کا نام دیا ہے جو کہ ان کے تعصب اور تنگ نظری کو ظاہر کرتا ہے ۔دنیا میں سب سے بڑی وبا غربت ہے ، جس کا باعث امریکا اور اس کے اتحادی ہیں ۔ امریکا پوری دنیا کا چوہدری بنا ہوا ہے ۔ کسی کو سر اٹھا کر چلنے کی اجازت نہیں ۔ ایران نے اپنی آزادی کی بات کی تو امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے اس پر پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں، آج ایران میں مشکل صورتحال ہے ، کرونا وائرس انسانوں کو نگل رہا ہے ، مگر پابندیوں کے باعث ایران کو طبی امدادی کاروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔ پوری دنیا پابندیوں کے خاتمے کی بات کر رہی ہے مگر امریکا کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔ پوری دنیا کے 6 ارب سے زائد انسان امریکا سے مخاطب ہیں کہ غریبوں کو زندہ رہنے کا حق دیا جائے ، ان کی آزادی اور خودمختاری کو تسلیم کیا جائے اور ظالمانہ اقتصادی نظام کا خاتمہ کیا جائے ۔ کرونا کی وبا کی وجہ سے ملک میں ادارے بند ہو رہے ہیں ‘بازار اور گلیاں سنسان ہیں ، وقت پاس کرنے کا اس کے سوا کوئی چارہ نہیں کہ لوگ ٹی وی سکرین کے سامنے بیٹھ جائیں ۔ ٹی وی پر خبریں چل رہی ہوتی ہیں کہ ٹرینیں بند کی جا رہی ہیں ، سندھ ، بلوچستان ، آزاد کشمیر میں بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کردی گئی ہے ۔ ٹی وی سکرین کے سامنے بیٹھی ہوئی ایک بچی نے بڑی بات کر دی کہ کسی چیز کو بند نہ کیا جائے ، اگر بند کرنا ہے تو ٹی وی چینلز کچھ دنوں کے لئے بند کر دیئے جائیں ، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا اور خوف اپنی موت آپ مر جائے گا۔ موت بر حق ہے مگر موت کا خوف بندے کو مرنے سے پہلے مار دیتا ہے ۔ سب کچھ ہمارے سامنے ہے ۔ خوف سب کچھ کھا گیا ہے ۔ انشاء اللہ تعالیٰ پوری قوم سرخرو ہو گی ، ملک پر جب بھی کڑا وقت آیا تو ہماری مسلح افواج نے ہمیشہ قوم کی مدد کی ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے درست کہا ہے کہ کرونا پر قابو پانے کیلئے پاک فوج سول انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کرے گی ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے پاک فوج نے ملک بھر کے تمام ملٹری ہسپتالوں میں ہیلپ ڈیسک قائم کر دیئے ہیں ، اسی طرح تمام ملٹری ہسپتالوں میں لیباٹریاں بھی قائم کر دی گئی ہیں جو کہ حوصلہ افزا بات ہے ۔ اسی طرح حکومت کو بھی ہسپتالوں کے انتظامات کو بہتر بنانا چاہئے اور صرف کرونا وائرس ہی نہیں تمام امراض کے علاج کیلئے بہتر سہولتیں ہر شہری کا حق ہے ۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبے میں ایک ہزار بیڈز کے ہسپتال اور 5 ارب روپے فنڈز مختص کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ہم دوسرے صوبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں ، ملتان میں تین ہزار بستر پر مشتمل کیمپ کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ہر طرح کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔اسلامی نظریاتی کونسل نے کرونا وائرس سے متاثرین کی امداد کے لئے اپیل کی ہے کہ رمضان شریف کا فطرانہ غریبوں کو پیشگی ادا کر دیا جائے ، اس کے ساتھ ساتھ صاحب حیثیت اور صاحب ثروت لوگ غریبوں کی مدد کیلئے آگے آئیں کہ غریبوں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں ، تازہ روزی والے بہت تنگ ہیں کہ حکومت ایک طرف لوگوں کو کہہ رہی ہے کہ وہ گھروں سے باہر نہ نکلیں لیکن سوال یہ ہے کہ اگر وہ باہر نہ نکلیں تو کہاں سے کھائیں ۔ سندھ حکومت نے لاکھوں راشن بیگ تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ‘ جو کہ مثبت اور اچھا قدم ہے مگر ایک سوال یہ بھی ہے کہ یہ راشن تمام ضرورت مندوں تک نہیں پہنچ سکے گا ، اس لئے پوری قوم کو اجتماعی کوششیں کرنا ہونگی اور اس مقصد کیلئے آگے آنا ہوگا۔ ہم اپنے سرائیکی وسیب کو دیکھتے ہیں تو سخت مشکل سامنے نظر آتی ہے ۔ لوگ طرح طرح کی مشکلات کا شکار ہیں ۔ وزیراعظم کرونا وائرس کیمپ ڈی جی خان کے دورے پر آئے اور ناقص انتظامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامات بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔ اس کے ساتھ ہم وزیراعظم کے نوٹس میں یہ بات لانا چاہتے ہیں کہ کرونا وائرس کے بہاولپور، ڈی جی خان اور ملتان میں بنائے گئے کیمپوں کے بارے میں وسیب کے لوگوں کے تحفظات ہیں اور ان کیمپوں کو ان بڑے شہروں میں منتقل کیا جانا چاہئے ، جہاں طبی سہولتیں زیادہ ہیں ۔ گزشتہ روز ایک انٹرویو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ قرضے معاف کرے ۔ ان کا کہنا ہے کہ کرونا زیادہ پھیلا تو نہ نمٹنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی ہمارے پاس وسائل ۔ کرونا کی صورتحال سنگین ہونے کی صورت میں ہم کمزور معیشت کو بچانے میں ناکام ہو جائیں گے۔ وزیراعظم کی اپیل بروقت ہے اور عالمی برادری کو اس پر ہر صورت غور کرنا چاہئے ۔ اس کے ساتھ وزیراعظم کی بات سے خوف اور مایوسی کا پہلو بھی سامنے آتا ہے کہ جس کے خلاف پاکستانی قوم نے سینہ سپر ہونا ہے اس کے بارے میں وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ نمٹنے کی صلاحیت نہیں۔ پاکستانی قوم نے تباہ کن سیلاب اور سب سے بڑھ کر دہشت گردی جیسے عذاب کا سامنا کیا ہے تو کرونا وائرس کچھ بھی نہیں ۔ قوم کو حوصلہ دیجئے اور ہمت بڑھائیے ۔ بارِ دیگر یہ عرض کروں گاکہ قوم کو مایوسی کا پیغام نہ دیا جائے اور انکی حقیقی مدد کی جائے ، لوگوں میں طاقت اور جرات پیدا کی جائے کہ مشکل صورتحال کا مقابلہ کر سکیں ۔