لاہور،اسلام آباد(اپنے نیوز رپورٹر سے ،اپنے رپورٹر سے ،صباح نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک )نیب کے حکم پر شہبازشریف خاندان کے سولہ مختلف بینکوں میں لگ بھگ ڈیڑھ سو بینک اکائونٹس منجمد کردیئے گئے ۔جن افراد کے اکاؤنٹس منجمد کئے گئے ان میں شہبازشریف،اہلیہ نصرت شہباز،حمزہ شہباز،سلمان شہباز، رابعہ عمران، مہرانسائ، عائشہ ہارون،عمران یوسف اور مقصود اینڈ کمپنی شامل ہیں۔شہباز شریف خاندان اکائونٹس کے ذریعے کوئی لین دین نہیں کرسکے گا۔نیب نے الائیڈ بنک کو لکھے گئے خط میں حمزہ شہباز کا ایک،رابعہ عمران کا ایک،عمران یوسف کا ایک،عائشہ ہارون کا ایک،عمران علی کا ایک،مقصود اینڈ کمپنی کا ایک اور نثار احمد کا ایک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا حکم دیا۔سمٹ بنک کو عمران یوسف کے دو،مہر النسا کا ایک اور علی احمد کا ایک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا حکم دیا گیا۔سامبا بنک کوشہباز شریف اور نصرت شہباز کا ایک،حمزہ شہباز کے دو اور سلمان شہباز کا ایک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔فیصل بنک کوحمزہ شہباز کے تین،عالیہ احمد ایک،عمران یوسف چھ،جویریہ علی ایک،سلمان شہباز چھ،تہمینہ درانی کے چھ،علی احمد خان ایک،گڈ نیچر ایک،ندیم سعید ایک،علی احمد ایک اور یونیٹاس سٹیلز کا بھی ایک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ادھرنیب نے شریف فیملی کیخلاف ٹی ٹی سکینڈل میں نواز شریف کے چھوٹے بھائی مرحوم عباس شریف کے بیٹے یوسف عباس کو تئیس جولائی کوطلب کرلیا،انہیں چودھری شوگر ملز سے متعلق انکوائری میں طلب کیا گیا ہے ۔نیب نوٹس میں ہدایت کی گئی ہے کہ یوسف عباس شریف ٹی ٹی کے تمام ریکارڈ کے ساتھ پیش ہوں اورشمیم شوگر ملز میں سرمایہ کاری اور قرضوں کا ریکارڈ بھی ساتھ لے کر آئیں۔ ایل ڈی اے نے نیب کے حکم پر جوہر ٹاؤن میں حمزہ شہباز شریف کی 9 جائیدادیں بھی سیل کر دیں ، ا ن کی خرید و فروخت نہیں ہوسکے گی۔ نیب نے ایل ڈی اے حکام کو مراسلہ جاری کیا تھا کہ جوہر ٹاؤن کے Kبلاک میں پلاٹ نمبر 61,62,63,64,65,68,69,70,71 حمزہ شہباز شریف کی ملکیت ہیں ، ان کو سیل رکھا جائے اور تاحکم ثانی ان کی ٹرانسفر روک دی جائے گی۔نیب لاہور نے ایم این اے ناصر اقبال بوسال اور سابق سیکرٹری امداداﷲ بوسال اور دیگر کے خلاف انکوائری کے معاملہ میں مبینہ طور پر ریکارڈ ٹیمپرنگ کے الزام پر ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کے 4 افسران کے تبادلے کی سفارش کردی۔جن افسران کے منڈی بہاؤالدین سے تبادلے کی سفارش کی گئی ہے ان میں چیف انجینئر شفقت بٹر، ایگزیکٹو انجینئر عمران زیدی، ایس ڈی او خالد محمود اور سب انجینئر راجہ عمر شامل ہیں۔نیب پشاور نے مسلم لیگ نواز کے پی کے کے صوبائی صدرامیرمقام کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اچانک سی ڈی اے دفتر پہنچ کران کی اسلام آباد میں پراپرٹی سے متعلق جانچ پڑتال کی ۔سی ڈی اے حکام نے کہا نیب تصدیق شدہ ریکارڈ لینے کے لئے باضابطہ درخواست دے ، اعلی افسران سے منظوری کے بعد تصدیق شدہ ریکارڈ فراہم کیا جائے ۔