غلام سجاد

ہر فلم میں کوئی نا کوئی منظر ایسا ہوتا ہے جو ریکارڈ پر آ جاتا ہے اور ا س پر شائقین و ناقدین واہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ان میں سے کچھ منظر حادثاتی طور پر فلم میں شامل ہو جاتے ہیں اور کچھ جان بوجھ کر ڈالے جاتے ہیں۔تاہم یہی مناظر فلم کی پہچان بن جایا کرتے ہیں۔آئیے آپ کو ہالی وڈ کی چند مشہور فلموں کی دلچسپ اور حیران کن مناظر سے متعلق بتاتے ہیں۔

دی تھیوری آف ایوری تھنگ

اس فلم کے ڈائریکٹر جیمز مارش اور پروڈیوسرٹم بیون ہیں۔فلم میں مرکزی کردار ایڈی ریڈمائن،فلیسٹی جونز،چارلی کاکس،ایملی واٹسن اور سمن میک برن نے نے ادا کیا ہے۔یہ فلم 7ستمبر2014کو ریلیز کی گئی تھی۔اس فلم نے 15ملین ڈالر کی کاسٹ پر 124ملین ڈالر کا بزنس کیا۔یہ فلم مشہور سائنسدان اسٹیفن ہاکنگ کی زندگی پر بنائی گئی تھی۔فلم کے مرکزی کردار کی ایکٹنگ اتنی مضبوط تھی کہ اس فلم سے متعلق اسٹیفن ہاکنگ نے کہاتھا کہ فلم دیکھتے ہوئے انہیں ایسا لگا کہ جیسے وہ خود کو دیکھ رہے ہیں۔ ہاکنگ نے فلم کو حقیقی بنانے کے لیے اپنی مشینی آواز، میڈل اور آٹوگراف شدہ تحقیقی مقالے بھی دیئے تھے۔اسی بنا پر فلم حقیقت کے عین قریب محسوس ہوتی ہے اور ناقدین سے بھی خوب داد وتحسین وصول کی۔

ڈیلاس بائرز کلب

اس فلم کے ڈائریکٹر جین مارک والی اور پروڈیوسر رابی برنر ہیں۔فلم میں مرکزی کردار میتھیو میک کونگری،جینیفر گارنر اور سٹیو سزین نے ادا کیا ہے۔یہ فلم7ستمبر2013کو ریلیز کی گئی تھی اور اس نے محض 5ملین ڈالر کی لاگت پر55ملین ڈالر کا بزنس کمایا تھا۔اس فلم کے حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فلم کا بجٹ بہت کم اور میک اپ کا بجٹ اس سے بھی کہیں کم تھا۔ میک اپ فنکاروں کو صرف ڈھائی سو ڈالر میں سب کرداروں کو تیار کرنا تھا لیکن حیرت انگیز بات اس وقت سامنے آئی جب اس فلم کے میک اپ اور ہیئر اسٹائل کو آسکر ایوارڈ دیا گیا۔ناقدین اور شائقین نے فلم کے کرداروں کی خوب تعریف کی اور اسی پسندیدگی کی بنا پر فلم کو آسکر ایوارڈ دیا گیا ہے۔

آرماگیڈن

اس فلم کے ڈائریکٹر میکائیل بے جبکہ پروڈیوسر جیری برک ہیمر ہیں۔فلم میں مرکزی کردار بروس ولز،بین افلیک،لی ٹیلر اور اوون ولسن نے ادا کیا ہے۔اس فلم کو یکم جولائی 1998 کو ریلیز کیا گیا تھا۔اس نے140ملین ڈالر کے بجٹ پر555ملین ڈالر کا بزنس کمایا تھا۔یہ اپنے دور کی بلاک بسٹر فلم شمار ہوتی تھی۔یہ دلچسپی سے بھرپور ایک دلچسپ فلم تھی اور اسے ناسا نے اپنے تربیتی پروگرام میں افسروں کو دکھایا۔ تمام افسران سے کہا گیا کہ وہ اس فلم میں غلطیاں تلاش کریں جس کے بعد تمام ماہرین نے اس میں 168 غلطیاں ڈھونڈ نکالی تھیں۔

گاڈ فادر

اس فلم کے ڈائریکٹر فرانسز فورڈ کوپلہ تھے جبکہ پروڈیوسر البرٹ ایس روڈی ہیں۔فلم میں مرکزی کردار مارلن برانڈو،الپچینو، جیمز کان،رابرٹ دووال اور جون مارلے نے ادا کیا ہے۔فلم کا پہلا حصہ 15مارچ1972 کو ریلیز کیا گیا تھاْاس فلم نے 6ملین ڈالر کے بجٹ پر286ملین ڈالر کا بزنس کمایا تھا۔اس فلم میں مارلن برانڈو کے ہاتھوں میں جوبلی دکھائی گئی وہ شوٹنگ کی جگہ آوارہ پھر رہی تھی جسے فلم کا حصہ بنایا گیا۔ اس نے مارلن کی گود میں اتنی مرتبہ میاؤں میاؤں کیا کہ مارلن برانڈو کو بعد میں اپنے ڈائیلاگ دوبارہ ڈب کرانے پڑے تھے۔ڈائیلاگ لینے کے لیے اتنے ری ٹیک ہوئے کہ ڈائریکٹر کی بس ہو گئی تھی مگر اس نے آوارہ بلی کو فلم میں کاسٹ کرنے سے آئندہ کے لیے توبہ کر لی تھی۔

جینگو انچینڈ

اس فلم کے ڈائریکٹر کوانٹن ٹرانٹینو ہیں جبکہ پروڈیوسر سٹیسی شیراور ریگی نالڈ ہڈلن ہیں۔یہ فلم 11دسمبر2012کو ریلیز کی گئی تھی اور اس نے100ملین ڈالر کے بجٹ پر425ملین ڈالر کمائے تھے۔جینگو انچینڈ کا یہ منظر لیونارڈ ڈی کیپریو کی شاندار محنت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس منظر میں ڈی کیپریو کو میز پر غصے میں ہاتھ مارنا تھا لیکن وہاں موجود چھوٹے شیشے سے اس کا ہاتھ کٹ گیا اور اس سے خون جاری ہونے لگا۔ ڈی کیپریو نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے سین جاری رکھا اور یہ منظر فلم کا حصہ بنا۔ کوئنٹن ٹارنٹینو نے جب اسے کٹ کیا تو سیٹ پر موجود سارا عملہ ڈی کیپریو کے احترام میں کھڑا ہوگیا اور تالیاں بجائیں۔یوں حقیقی منظر کی کاسٹ نے فلم کو چار چاند لگا دیے۔

دی ڈارک نائٹ

اس فلم کے ڈائریکٹر کرسٹوفر نلون اور پروڈیوسر ایما تھامس ہیں۔فلم میں مرکزی کردار کرسچین بیلے، میکائیل کین، ہیلتھ لیجر اور گیری اولڈ مین نے ادا کیا ہے۔فلم کو 14جولائی 2008میں ریلیز کیا گیا تھا۔  اس فلم نے 185ملین ڈالر کی لاگت پر ایک ہزار ملین ڈالر کمائی کی تھی۔اس فلم میں جوکر کا شہرہ آفاق کردار ادا کرنے والے ہیتھ لیجر نے فلم کی شوٹنگ سے قبل خود کو ایک ہوٹل میں ڈیڑھ ماہ تک چھپائے رکھا۔ اس دوران اس نے پورا کردار اپنے اندر اتارنے کی کوشش کی اور جوکر کی ہر ادا کو مہارت سے نبھانے کی پریکٹس کی۔ وہ اپنی ہنسی کے لیے دن میں کئی مرتبہ ہنسنے کی پریکٹس بھی کرتا رہا۔

شنڈلرز لسٹ

اس فلم کے ڈائریکٹر سٹیون سپیل برگ جبکہ پروڈیوسر جیرالڈ آر مولن اور برانکو مولن ہیں۔اس فلم میں مرکزی کردار لیم نیسن،بین کنگسلے،راف فینس اور کیرولین گڈال نے ادا کیا ہے۔ فلم15دسمبر1993کو ریلیز کی گئی تھی اور اس نے محض22ملین ڈالر کے بجٹ پر322ملین ڈالر کمائے تھے۔اس فلم میں 20 ہزار اضافی (ایکسٹرا) کردار تھے جن کے لیے 1940ء کا لباس بنانا مشکل تھا۔ اس وقت پولینڈ میں معاشی حالت بہت خراب تھی۔ فلم ساز نے ایک اشتہار دیا اور لوگوں نے اپنے وہ کپڑے بھی فروخت کیے جو انہوں نے 1940ء اور 1930ء کے عشرے سے سنبھال کر رکھے تھے۔ بعد ازاں اضافی کرداروں کو فلم میں پہننے کے لیے وہ کپڑے دیے گئے۔یوں نئے کپڑے سلوانے کے بجائے اصلی کپڑے پہننے سے کریکٹر میں بھی دلچسپی پید اہو گئی تھی۔

جان وِک ٹو

اس فلم کے ڈائریکٹر چیڈ سٹہلسکی اور پروڈیوسر باسل لانیک ہیں۔فلم میں مرکزی کردار کیانو ریوز،کامن،لارنس فش برنز اور ربی روز نے ادا کیا ہے۔یہ فلم 30جنوری2017کو ریلیز کی گئی تھی۔فلم نے 40ملین ڈالر کے بجٹ پر 170ملین ڈالر کی کمائی کی تھی۔سب کے ہر دلعزیز کیانو ریوز نے اس فلم میں لڑائی کے 95 فیصد سین خود کیے۔ اپنے کردار کے لیے انہوں نے تین ماہ تک جوڈو اور برازیلی لڑائی جیو جٹسو پر مہارت حاصل کی۔

ٹرمنیٹر2

اس فلم کے ڈائریکٹروپروڈیوسر جیمز کیمرون ہیں۔فلم میں مرکزی کردار آرنلڈ،لنڈا ہملٹن اور رابرٹ پیٹرک نے ادا کیا ہے۔اس فلم کو یکم جولائی 1991کو ریلیز کیا گیا تھا۔اس فلم نے 100ملین ڈالر کے بجٹ پر 517ملین ڈالر کی کمائی کی تھی۔ٹرمنیٹر ٹو کی شوٹنگ کے بعد بھوک سے بے تاب آرنلڈ شوارزنیگر لاس اینجلس کے ایک ہوٹل میں کھانا کھانے چلے گئے لیکن وہاں جاکر انہیں اندازہ ہوا وہ اب تک میک اپ میں ہیں۔  پھر انہیں احساس ہوا کہ ان کی ایک آنکھ غائب ہے، جبڑا کھلا ہوا ہے اور چہرے پر جلا ہوا گوشت لگا ہے۔

روکی فور

اس فلم کے ڈائریکٹر سٹائلسٹر اسٹالون جبکہ پروڈیوسر رابرٹ شرٹف اور ایرون انکلر ہیں۔فلم میں مرکزی کردار سلوسٹر سٹائلن،ٹیلا شیری،بٹ یانگ اور کیرل ویدرز نے ادا کیا تھا۔یہ فلم27نومبر1985کو ریلیز کی گئی تھی۔اس فلم نے 28ملین ڈالر کے بجٹ پر 300ملین ڈالر کی کمائی کی تھی۔روکی فور میں سلویسٹر اسٹالون اپنے ہر سین کو حقیقی بنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے مخالف باکسر کا کردار ادا کرنے والے ڈولف لنڈ گرین سے کہا کہ وہ اسے اصل میں مکے مارے۔ اس کے بعد ڈولف نے انہیں سینے پر ایسا زوردار گھونسا مارا کہ اسٹالون کو چار روز ہسپتال کی انتہائی نگہداشت میں رہنا پڑاتھا۔