مکرمی !کرونا ایک وبائی مرض ہے، جس کا واحد علاج احتیاط بتایا جا رہا ہے اور اسی احتیاط کے سلسلے میں لاک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے گئے ہیں لیکن حقیقی صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کے دیہی علاقوں، قصبوں اور چھوٹے شہروں میں ان احکامات پر دس فیصد بھی عمل نہیں ہو رہا، لاک ڈاؤن صرف بڑے شہروں کی حد تک ہے اور ویسے بھی بیکری، کریانہ، گوشت، سبزی، فروٹ، دودھ دہی، تندور، بنکس اور فارمیسیز اس پابندی سے مستثنٰی ہیں اور ہماری فورسز بھی سڑکوں پر ہیں،(اب تو تعمیراتی انڈسٹری کھولنے کی بھی خبریں ہیں) جب سے اوقات کو نو سے پانچ کیا گیا ہے تو کریانہ اور بیکری کی دوکانوں پر رش مزید بڑھ گیا ہے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے مندرجہ بالا جگہوں پر احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں تو اس کی خام خیالی ہے۔ ایک انصافی ہونے کے باوجود مجھے یہ اعتراف ہے کہ حکومت کے تمام تر اقدامات بڑے مخلصانہ اور خوشنما ہیں مگر دو ہفتے سے زیادہ وقت گزر جانے کے باوجود عملی طور پر کسی بھی غریب اور حقدار کو ابھی تک ایک دھیلے کا فائدہ نہیں پہنچا۔(علی زیب احمد ایڈووکیٹ قصور )