محکمہ ماحولیات کی جانب سے انسداد سموگ کے لیے پنجاب بھر میں 8 سکواڈ تشکیل دیئے گئے ہیں۔ سوئس کمپنی کیوایئر کے عالمی سروے کے مطابق پاکستان دنیا کے آلودہ ترین ممالک میں تیسرے نمبر پر جبکہ پاکستان کے دو شہر لاہور اور کراچی آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق فضا میں پی ایم 2.5 کی فی کیوبک میٹر زیادہ سے زیادہ مقدار 5مائیکروگرام ہوتی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2022ء میں لاہور کا فضائی معیار بدترین رہا جہاں فی کیوبک میٹر بی ایم 2.5کا اجتماع 97.4 گرام تھا۔ایک رپورٹ کے مطابق فضائی آلودگی کی وجہ سے دنیا بھر میں ہر سال 10لاکھ بچوں کی اموات ہوتی ہیں جن میں سے کثیر تعداد پیدائش سے قبل مرنے والے بچوں کی ہے۔ پاکستان میں دنیا بھر کی طرح 5جون کو ماحولیات کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر آلودگی کے انسداد کے لیے تقاریر ہوتی ہیں مگر بدقسمتی سے عملی اقدامات محض کاغذوں تک محدود رہتے ہیں۔ جس کا ثبوت پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خلاف عدالتی فیصلے کے باوجود ملک بھر میں پابندی کی خلاف ورزی ہے۔ اب پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی سے نمٹنے کی خاطر انسداد سموگ کے لیے صوبہ بھر میں 8 سکواڈ تشکیل دیئے ہیں جو بارہ کروڑ کی آبادی کے صوبے کے لیے آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔ بہتر ہو گا پنجاب حکومت سموگ سکواڈ کی تعداد بڑھانے کے ساتھ قوانین پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنائے تا کہ شہریوں کو صاف فضا میں سانس لینا نصیب ہو سکے۔