آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما)نے ہفتہ سے ملک بھر میں فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان کی برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا حصہ 55فیصد سے زائد ہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے رواں برس ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 21ارب ڈالر مقرر کرتے ہوئے برآمدی شعبے کو بجلی اور گیس مسابقتی نرخوں پر فراہم کی تھی، جس کا مثبت نتیجہ ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمد میں قابل ذکر اضافے کی صورت میں نکلا تھا۔بدقسمتی سے موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد جہاں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کیا وہاں برآمدی شعبہ کو مسابقتی نرخوں پر بجلی اور گیس کی فراہمی کے سابق حکومت کے وعدے سے بھی منحرف ہو گئی ،جس کے نتیجے میں پہلے ہی 1600 سے زائدفیکٹریاں بند پڑی ہیں، جو برآمدکنندگان ابھی تک پیداوار جاری رکھے ہوئے تھے ،ان کی سکت بھی جواب دے چکی ہے، جس کی وجہ سے اپٹما نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں تمام فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے ناصرف پاکستان کیلئے ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف حاصل کرنا ناممکن ہو جائے گا بلکہ 50لاکھ ہنر مند بھی بے روزگار ہو جائیںگے۔ اپٹما کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش نے 3کروڑ افراد متاثر ہوں گے جس سے زرمبادلہ میں کمی کے ساتھ ملک میں بے روزگاری کا سیلاب بھی آئے گا۔بہتر ہو گا حکومت اپٹما کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی بحالی کے لئے تمام ممکن اقدامات کرے تاکہ 50لاکھ گھروں کے چولہوں کو ٹھنڈا ہونے سے بچایا جا سکے اور ٹیکسٹائل کا شعبہ برآمدات کا ہدف حاصل کر سکے۔