دانش احمد انصاری

 

یوٹیوب سب سے بڑی آن لائن ویڈیو اسٹریمنگ ایپلی کیشنز /ویب سائٹس میں سے ایک ہے جو اپنے صارفین کو پیسے کمانے کے لیے پلیٹ فارم بھی مہیا کرتی ہے۔ دنیا کے تقریباً ہر کونے میں صارفین اپنی ویڈیوز تیار کر کے یوٹیوب سے لاکھوں کمار ہے ہیں۔ کمپنی اپنے صارفین کے لئے پلیٹ فارم کو محفوظ سے محفوظ تر بنانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ ایک میڈیا جائنٹ ہونے کی وجہ سے یوٹیوب کو نہ صرف اکثر اوقات اپنی پالیسیوں میں تبدیلیاں لانا پڑتی ہیں بلکہ کبھی کبھار صارفین کے اکاؤنٹس بھی بلاک کرنا پڑتے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ تب کیا ہو گا کہ جب یوٹیوب کی کسی تکنیکی غلطی کی وجہ سے عام صارفین اپنے لاکھوں روپے گنوا بیٹھیں؟ اِس حوالے سے امریکا کے ایک یوٹیوب صارف اور چینل کے تخلیق کار جیک سینڈٹ کی مثال دی جا سکتی ہے، جسے آج نیند کی کمی اور ذہنی تناؤ کا سامنا ہے۔ جیک اپنے کالج کی فیس ادا کرنے، کھانے پینے کے اخراجات پورے کرنے، اپارٹمنٹ کا رینٹ دینے سمیت ضرورت زندگی کی تمام چیزوں کی ادائیگی کے لیے یوٹیوب سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انحصار کرتا ہے، لیکن حال ہی میں پلیٹ فارم کی پالیسی میں نئی تبدیلیوں کی اپ ڈیشن کے دوران جیک کا اکاؤنٹ بلاک ہو گیا تھا۔ یوٹیوب کی غلطی کا شکار صرف جیک نہیں بلکہ سینکڑوں افراد ہوئے جن میں ایلیکس بیکہم اور ڈیوڈ ہفمین بھی شامل ہیں۔ ان تخلیق کاروں کے مطابق، یوٹیوب کی ٹیم نے انہیں ای میل کے ذریعے بتایا کہ ان کے مواد نے یوٹیوب پالیسی کے خلاف ورزی کی ہے۔ جبکہ تخلیق کاروں نے اس الزام کی تردید کی، لیکن یوٹیوب نے صارفین کا مسئلہ حل کرنے کے بجائے اپنے قواعد ضوابط کے ہتھیار کا استعمال کرتے ہوئے، سب کو 30 دن تک انتظار کرنے کا وقت دے دیا ہے۔ اِن افراد کی جانب سے اپ لوڈ کیا گیا مواد، اِن کے اکاؤنٹ بلاک ہونے کے باوجود یوٹیوب پر دیکھا جا سکتا ہے، لیکن یہ لوگ اِس کے ذریعہ پیسہ بالکل بھی نہیں کما سکتے، دوسرے لفظوں میں یہ تخلیق کار مکمل طور پر بے اختیار ہو گئے ہیں۔ یوٹیوب کی غلطی کا شکار بننے والے افراد کو شکایت کرنے یا اپنا اکاؤنٹ واپس بحال کرانے کے لیے درخواست دینے کا کوئی راستہ نظر نہ آیا تو انہوں نے دیگر سوشل پلیٹ فارمز کا استعمال کیا، جن پر اِن تمام افراد کو دنیابھر کے یوٹیوبرز کی حمایت حاصل ہوئی۔ مختلف سوشل پلیٹ فارمز پریوٹیوب کی پالیسی کے حوالے سے شدید عوامی ردِ عمل سے بچنے کے لیے کمپنی نے فوری طور پر چند افراد کے اکاؤنٹ بحال کیے، جبکہ باقی ماندہ صارفین کو 2 ہفتے سے لے کر 2 ماہ تک انتظار کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ تاہم اِس دوران یوٹیوبرز کو جو مالی نقصان ہوا یا آئندہ ہو گا اُس کی بھرپائی کے لیے یوٹیوب نے کوئی معلومات مہیا نہیں کی۔