اسلام آباد ، لاہور (خبرنگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں )متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرادی جس پر 86 ارکان کے دستخط ہیں،قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کیلئے ریکوزیشن بھی جمع کرادی گئی ۔ (ن) لیگ کے رہنما ایاز صادق، سعد رفیق، مریم اورنگزیب ، رانا ثنااﷲ ، پیپلز پارٹی کے نوید قمر، شازیہ مری جبکہ جے یو آئی کی شاہدہ اختر علی اور عالیہ کامران تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کیلئے سپیکر چیمبر پہنچے تو سپیکر موجود نہیں تھے ۔ ذرائع کے مطابق اسد قیصر اسوقت چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے چیمبر میں تھے ۔ مریم اورنگزیب نے بتایا سپیکر کی غیر موجودگی کی وجہ سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی،سپیکر پر لازم ہے چودہ دن کے اندر اجلاس بلائیں۔ نوید قمر کے مطابق100 سے زائد ارکان کے دستخط کیساتھ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی گئی ۔قبل ازیں شہباز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں تحریک عدم اعتماد اور ریکوزیشن پر ارکان کے دستخط کرائے گئے اور انہیں اسلام آباد میں رہنے کیلئے کہا گیا۔ جے یو آئی (ف) کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت ہوا ، ارکان نے عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے تعاون پراطمینان کا اظہار کیا اورارکان کو ہدایت کی گئی کہ وہ اسلام آباد نہ چھوڑیں۔ ادھرمتحدہ اپوزیشن نے عدم اعتماد کیلئے نمبرزپورے ہونے کا دعویٰ کیاہے ۔ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے 161 ممبران ہیں اور اپوزیشن نے تحریک انصاف کے 28 اور ایک اتحادی پارٹی کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے ۔اپوزیشن نے 197 سے 202 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے ۔ نجی ٹی وی کیمطابق شہباز شریف نے حمزہ شہباز کو پنجاب میں ان ہائوس تبدیلی کا گرین سگنل دیدیا ۔ شہبازشریف نے حمزہ شہباز کو وزیراعلی کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ حمزہ شہباز نے پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اہم رہنمائوں کوتحریک پرارکان کے دستخط لینے کی ہدایت کر دی ۔دریں اثنا سربراہ ق لیگ چودھری شجاعت مولانا فضل الرحمان کے گھرپہنچ گئے ،وفاقی وزیر طارق بشیرچیمہ اور چودھری سالک بھی ساتھ تھے ،ملاقات کے دورن تحریک عدم اعتماداور موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔چودھری شجاعت آج آصف زرداری سے ملیں گے ۔ رات گئے شہبازشریف مولانا فضل الرحمان کے گھرپہنچ گئے ، مولانا فضل الرحمان نے شہبازشریف کو چودھری شجاعت سے ملاقات پراعتمادمیں لیا۔ اسلام آباد(خبرنگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے کہاہے تحریک عدم اعتمادکوغیرملکیسازش قراردینابالکل غلط بات ہے ،عوام نااہل حکمرانوں سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان اورسابق صدرآصف زرداری کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکل ہماری مشاورت ہوئی ،آج تحریک عدم اعتمادجمع کرادی ،یہ بات رازداری میں رکھی گئی تھی جسکی سب نے پاسداری کی،تمام جماعتوں نے اپنے ارکان کی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا،پی ٹی آئی حکومت نے معیشت کابیڑہ غرق کردیا،مہنگائی اوربیروزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوچکا،مہنگائی تاریخ کی بلندترین سطح پرہے ،حکومت نے قرضے لیکر ہماری نسلوں کوگروی رکھ دیا،خارجہ محاذ پربھی حکومت ناکام ہوچکی ،سی پیک متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی،برے وقتوں میں ساتھ دینے والے دوست ملکوں کو ناراض کردیا،وزیراعظم نے میلسی میں تقریرکے دوران یورپی ممالک کوبھی ناراض کردیا،چین جیسے دوست کوناراض کرناکونسی خارجہ پالیسی ہے ۔ہم نے عدم اعتمادکافیصلہ ملکرکیا،ہم نے فیصلے ذاتی مفادکیلئے نہیں، عوام کیلئے کیے ہیں،بین الاقوامی سازش کی بات احمقانہ ہے ،کیا مہنگائی بیرونی سازش کی وجہ سے ہوئی،معیشت کا بیڑا غرق ہو گیا، کیا یہ بیرونی سازش ہے ، کیا مہنگائی بیرونی سازش کی وجہ سے ہوئی؟ صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہابی اے پی سے کہاساتھ دیں،ہماری ذمہ داری اورحق ہے سب سے رابطے کریں،پی ٹی آئی میں جن لوگوں کے ضمیر جاگے ان سے بھی رابطے کرینگے ۔ وزارت عظمیٰ اورآئندہ انتخابات سے متعلق متحدہ اپوزیشن کامشترکہ فیصلہ ہوگا،عدم اعتمادکی کامیابی کے بعد معاملات باہمی مشاورت سے طے کئے جائینگے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاساڑھے 3سال میں ملک کو جن حالات کی طرف دھکیلا گیا سب نے دیکھا، عمران خان نے مغربی تہذیب کو پروموٹ کرنے کی کوشش کی،ہمیں شروع سے پتہ تھا یہ مغربی ایجنٹ ہیں،ہم نے سلیکٹڈکا اصل چہرہ بے نقاب کیا،حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ،قوم سے کیے گئے تمام وعدے جھوٹے نکلے ،50لاکھ گھروں کی بات کرکے لوگوں کے 50لاکھ گھرگرادیئے گئے ، معیشت کی ساکھ ختم کردی گئی، ہمیں گالیاں دے رہے ہو، ہمارا مقابلہ کر سکتے ہو؟ سیاست چلتی رہے گی مگر ملکی مفاد پر اپوزیشن متحد ہے ، اداروں سے دشمنی نہیں لیکن پالیسیوں سے اختلاف ہماراحق ہے ،قوم عنقریب نجات کی خوشخبری سنے گی،پورے اعتماد سے کہہ رہے ہیں تحریک کامیاب ہوگی۔صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاعدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد کے تمام معاملات طے ہوچکے ،اہداف تک پہنچنے سے پہلے فیصلوں سے آگاہ نہیں کرناچاہتے ۔آصف زرداری نے کہاصحافت جمہوریت کابہت بڑا ستون ہے ،کسی کو بھی حق نہیں وہ کسی کی زبان بندی کرے ،اپوزیشن نے سوچا اب نہیں توکبھی نہیں،کوئی اکیلی جماعت پاکستان کو مشکل سے نہیں نکال سکتی،ہمیں ملکر کام کرناہوگا،ہم سب دوستوں کودعوت دینگے ،تحریک عدم اعتمادمیں172سے زائدووٹ لیں گے ،پورااعتمادہے ہم کامیاب ہونگے ،ان دوستوں کوبھی دعوت دینگے جوہم سے دورہیں،حکومتی ارکان بھی حکومت سے بیزارہیں،ہم آپ اورآنے والی نسلوں کوبچائیں گے ۔صحافی کے سوال پرانہوں نے جواب دیا کیا نمبرز اورنام بھی بتادوں کتنے لوگ ہیں؟یہ ارکان اپنے حلقوں میں جائیں گے توکیا جواب دیں گے ۔