Common frontend top

گستاخانہ بیانات: مغربی بنگال میں کرفیو؛ اوآئی سی بھارتی اسلاموفوبیا کا نوٹس لے :بلاول، سیکرٹری جنرل سے رابطہ

پیر 13 جون 2022ء





اسلام آباد، لاہور، شیخوپورہ، نئی دہلی، لندن، ڈھاکہ( خصوصی نیوز رپورٹر، نمائندہ خصوصی سے ، سٹاف رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ) بھارتی پولیس نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان کی جانب سے پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف تہین آمیز کلمات پر ملک بھر میں جاری مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا اور مغربی بنگال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔متعدد بھارتی ریاستوں میں پرتشددمظاہرے جاری ہیں۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت میں بی جے پی عہدیداروں کے گستاخانہ بیانات اور بڑھتے اسلامو فوبیاپر سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین براہیم طٰہ سے ٹیلی فونک رابطہ کرلیا۔،ترجمان دفترخارجہ کے مطابق وزیرخارجہ نے کہا بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیزبیانات سے مسلم امہ کے جذبات کوٹھیس پہنچی،بھارتی حکمران جماعت نے وضاحت،ملوث افراد کیخلاف کارروائی میں تاخیرکی۔ مسلمان مظاہرین پربھارتی حکام کے نارواسلوک کی شدیدمذمت کرتے ہیں،وزیرخارجہ نے کہااوآئی سی،رکن ممالک بھارتی حکومت کے اسلاموفوبیاکانوٹس لیں۔ وزیر خارجہ نے او آئی سی اور اس کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی مسلمانوں کی جان، مال، عزت، جائیداد، ثقافت، ورثے اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔ سیکرٹری جنرل او آئی سی گستاخانہ بیانات،بھارتی مسلم آبادی کی حالت زارپراظہارتشویش کیا،ترجمان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے اسلامو فوبیاکے بڑھتے رجحان،نمٹنے کیلئے اجتماعی کاوشوں پرزوردیا۔ بھارتی پولیس نے گستاخانہ بیان پر بھارتی جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے 25 جون کو طلب کرلیا ۔پولیس کا کہنا تھا کہ متعلقہ چینل سے توہین آمیز بیان کی ویڈیو طلب کی گئی تھی جس کے بعد انہیں بیان ریکارڈ کروانے کیلئے طلب کیا گیا ۔ اتر پردیش ریاست میں ہنگامہ آرائی کے دوران 300 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بنگال کی مشرقی ریاست میں حکام نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہاورا کے صنعتی ضلع میں 16 جون تک عوامی جلسوں پر پابندی عائد کردی ہے ۔ 70 افراد کو فساد پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ۔ 48 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی انٹرنیٹ سروس معطل ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں پولیس نے نوپور شرما کے خلاف ویڈیو جاری کرنے پر ایک شہری کو گرفتار کرلیا۔ حکام نے اس ویڈیو کو انٹرنیٹ سے خارج کردیا ہے ۔ ’’ الجزیرہ‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پریاگراج، سابقہ الٰہ آباد پولیس کے ظالمانہ رویے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے ۔ پولیس نے طلبہ رہنما آفرین فاطمہ کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے والد محمد جاوید، والدہ اور بہن کو گرفتار کرلیا۔ پریا گراج میں نبی کریم کی شان میں گستاخی پر احتجاج کرنے پر بھارتی مسلمان سماجی کارکن ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے کارکن جاوید محمد کے گھر کی مسمارگی شروع کردی گی۔ انتظامیہ نے گھر کو غیر قانونی قرار دینے کا بہانہ بنایا۔ ادھر بنگلہ دیش میں بھی لاکھوں مسلمان سڑکوں پر آ گئے اور بی جے پی قیادت کے گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔ برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ پاکستان میں بھی ہفتہ کے روز بھی بھارت کیخلاف احتجاجی مظاہرے جاری رہے ۔ لاہور میں پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام بھارت میں ہونے والی گستاخی کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاج کیا گیا ۔ لاہور میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت شادی پورہ کے زیراہتمام انڈیا میں ہونیوالی گستاخی کیخلاف داروغہ والہ چوک پر تحفظ ناموس رسالت مظاہرہ کیاگیا۔ جماعت اہلحدیث کے زیر اہتمام ماڈل ٹاؤن میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ عبد الوحید شاہد روپڑی نے کہا کہ توہین رسالت دنیا کی سب سے بڑی دہشت گردی ہے ۔ شبان ختم نبوت کے زیر اہتمام مسلم ٹاون موڑ فیروز پورروڈ سے لاہور پریس کلب تک تحفظ ناموس رسالتﷺ موٹر سائیکل ریلی جامعہ اشرفیہ کے مہتمم مولانا فضل الرحیم اشرفی اورمولانا مفتی محمدحسن کی زیر سرپرستی نکالی گئی ۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں