اسلام آباد؍ واشنگٹن (خصوصی نیوز رپورٹر؍ ندیم منظور سلہری) وزیراعظم عمران خان نے دنیا کو ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ وہ اس حقیقت کا ادراک کرے کہ ہندو بالادست گروپ آر ایس ایس خطے کے امن کے لئے سنگین خطرہ ہے جس نے جوہری اسلحے کے حامل ملک بھارت کی کمان سنبھال رکھی ہے ،بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اور غیرقانونی کارروائی سے اس تنازع نے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کو آمنے سامنے کھڑا کر دیا ہے ۔ ہوسٹن میں نارتھ امریکہ اسلامک سوسائٹی سے ویڈیو کال کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا پورا بھارت انتہا پسند نظریے کے کنٹرول میں ہے جو کہ بھارتی معاشرے کے لئے خطرہ ہے ، تمام اقلیتوں کو منصوبہ بندی کے تحت ہدف بنایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے آسام میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کا حوالہ دیا جس میں 19لاکھ مسلمانوں سمیت اقلیتی افراد کو شہریت سے محروم کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کشمیری مسلمانوں کے بعد عیسائیوں کو طاقت کے بل بوتے پر ہندو بنایا گیا، چرچوں پر حملے کئے گئے اور جلد سکھ برادری کو بھی اسی عمل کا سامنا ہو گا۔ وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے کے حل کے لئے اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرے ۔ انہوں نے کہا بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اور غیرقانونی کارروائی سے اس تنازع نے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کو آمنے سامنے کھڑا کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے ، اس کے ساتھ ساتھ وہ نیویارک میں آئندہ ہفتے ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اس مسئلے کو اٹھائیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو 27 ویں روز میں داخل ہو چکا ہے جس کا مقصد کشمیریوں کی آزادی کی تحریک اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی جدوجہد کو دبانا ہے ۔ انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں مکمل مواصلاتی شٹ ڈائون ہے ، میڈیا بلیک آئوٹ اور لوگوں کو طاقت کے بل بوتے پر اٹھایا جا رہا ہے ، 8 ہزار کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے جبکہ 4 ہزار کو وادی سے باہر لے جایا گیا ، کشمیری قیادت کو گرفتار کیا گیا ہے اور یہاں تک کہ بھارتی اپوزیشن لیڈروں کو بھی مقبوضہ کشمیر میں داخلے سے روک دیا گیا۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا، دنیا کو چاہئے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے ، او آئی سی اپنا کردار ادا کرے ۔ وزیراعظم نے اسلام اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے کہا کہ یہاں صرف ایک اسلام ہے اور یہ بدقسمتی ہے کہ کسی مذہب کو دہشتگردی کے ساتھ جوڑا جائے ۔صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کوئی قدم اٹھا سکتا ہے ،مودی سرکار نے کوئی ایڈونچر کیا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا، مودی کی بے وقوفی سے دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں، مغربی معاشرے کو آر ایس ایس کا فلسفہ سمجھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا تمام مذاہب ہمدردی اور انصاف کا درس دیتے ہیں، نائن الیون کے بعد بھارت نے اسلامی دہشتگردی کا لفظ استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو دبایا ،حکومتوں نے اسلامی دہشتگردی کا لفظ استعمال کرکے مسلمانوں کو تباہ و برباد کیا۔انہوں نے کہا بی جے پی نے اپنی الیکشن مہم میں کہا کہ وہ دوبارہ حکومت میں آکر مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کریگی، جنیوا کنونشن کے تحت متنازعہ علاقہ کی ڈیموگرافی کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔