اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ ، صباح نیوز) وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف اور مریم نواز کی کرپشن سے متعلق شواہد منظرعام پرلانے کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن کے کیسز سے متعلق جارحانہ حکومتی بیانیہ جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے ۔ اجلاس کے دوران چودھری شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور مریم نواز سے متعلق نئے انکشافات کا جائزہ لیا گیا جبکہ چودھری شوگر ملز کیس سے متعلق شواہد منظر عام پر لانے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے ۔وزیراعظم نے کہا وائٹ کالر کرائمز کیخلاف اداروں کی استعداد مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ۔حکومت کرپشن کیسز پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ بلا تفریق اورمنصفانہ احتسابی عمل یقینی بنائیں گے ۔ معیشت کی تباہی کے ذمہ داروں کے کارنامے قوم کو معلوم ہونے چاہئیں۔ای کامرس پالیسی پر عملدرآمد کے حوالے سے جائزہ اجلا س سے خطاب کے دوران وزیرِ اعظم نے ای کامرس کو ملکی معیشت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ موجودہ حکومت نے ای کامرس پالیسی متعارف کرائی ہے جس کا مقصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کوآسانیاں فراہم کرنا اور کاروباری برادری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا، ان کیلئے سازگار فضا کی فراہمی اور خصوصاً نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانے میں مددکرنا ہے ۔ وزیرِ اعظم کو ای کامرس پالیسی پر عمل درآمد کے حوالے سے ابتک کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیرِ اعظم نے وزارتِ خزانہ اور سٹیٹ بنک کو ہدایت کی کہ فری لانسرز کیلئے بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر کی موجودہ پانچ ہزار ڈالر کی حد میں اضافے اور کیش آن ڈلیوری اور ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز پر ٹیکسز میں رعایت کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا جائے ۔وزیرِاعظم نے ہائر ایجوکیشن سے متعلقہ معاملات کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا نوجوانوں کی تعلیم تک آسان رسائی یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ حکومت تمام معاشی مشکلات کے باوجود ہائر ایجوکیشن کے حوالے سے مالی ضروریات کو پورا کرے گی۔وزارتِ خزانہ ہائر ایجوکیشن کیلئے مختص فنڈز کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے ۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے متعارف کی جانے والی اصلاحات، اعلیٰ تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے ، یونیورسٹیوں اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو درپیش مسائل و دیگر معاملات پر بریفنگ دی۔وزیرِ اعظم نے کہا نصاب کا تعین کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ہماری نوجوان نسل کو اسلامی ومشرقی اقدار اور خصوصاً ہمارے معاشرے کے تہذیب و تمدن، ورثے ، صوفیا کرائم اور ان کے فلسفے کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں جہاں ہماری اقداراور تہذیب کو مغرب اور دیگر بیرونی کلچر سے سنگین خطرات درپیش ہیں وہاں اسلامی شعار اور صوفیا کرام کی تعلیمات سے ناواقفیت سے معاشرے میں انتہاپسندی کوپروان چڑھنے میں مدد ملی ہے ۔ ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ضروری ہے ہم نوجوان نسل کو اپنی تہذیب و تمدن، صوفیا کرام کے فلسفے اور علامہ اقبال جیسے عظیم مفکرین کی سوچ سے آگاہی فراہم کریں۔ یونیورسٹیوں کی مالی ضروریات، مطلوبہ وسائل کی فراہمی اور مالی قواعد و ضوابط منظم کرنے کیلئے وزیرِ اعظم نے وزیرِ تعلیم کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی۔ وزیراعظم سے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے وزیر اعظم ہائوس میں ملاقات کی ہے ۔وزیر اعظم آفس کے ترجمان کے مطابق ملاقات میں پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا ۔وزیر اعظم سے آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیرکے صدر بیرسٹر سلطان محمود نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان 5 فروری کومقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے میرپور میں جلسہ سے خطاب کریں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا 5 فروری کشمیریوں سے یکجہتی کا دن ہے ، ہم اسے بھرپور انداز میں منائیں گے ۔ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ ہیں اور انٹرنیشنل فورم پرمسئلہ کشمیر کے حل کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ تھوڑ ے عرصے میں سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر دوبارہ اجلاس ہونا بھی ہماری بڑی سفارتی فتح ہے ۔وادی نیلم میں میں برفانی تودے گرنے ہونے والے نقصانات اور میرپور کے زلزلہ متاثرین کیلئے ہر ممکن امداد کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ملاقات میں آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال، پارٹی کے تنظیمی امور سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم جمعہ کی شام اچانک وزرا کالونی میں تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ومعاون خصوصی نعیم الحق کے گھر گئے اور ان کی مزاج پرسی اور عیادت کی۔ انہوں نے نعیم الحق کی جلد اور مکمل شفایابی کیلئے دعا کی ۔