لاہور ، اسلام آباد ( کامرس رپورٹر ، سپیشل رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں’ نیا پاکستان صحت کارڈ ‘ منصوبے کا افتتاح کردیا،گورنر ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کوئی ایشین ٹائیگر مدینہ کی ریاست کا مقابلہ نہیں کر سکتا،جب میں برطانیہ گیا تو پہلی بار فلاحی ریاست دیکھی، فلاحی ریاست وہ ہوتی ہے جو لوگوں کی مدد کرتی ہے ، فلاحی ریاست ایک عام آدمی کی بنیادی ضروریات پوری کرتی ہے ، وہ یہ نہیں چاہتی خاص طبقہ ترقی کرے ،وہ چاہتی ہے سب ترقی کریں،یہ ریاست پہلی بار نبی ﷺ نے بنائی تھی، پہلی بار ایک ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی تھی، اگر وہ ماڈل آپ نے دنیا میں دیکھنا ہے تو وہ مسلمان ممالک میں نہیں بلکہ یورپ میں ہے ، پاکستان کو مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں،پنجاب حکومت اور ہم جو اقدام اٹھا رہے ہیں، ہم اس راستے پر چل رہے ہیں جو قوم کی عظمت کا راستہ ہے ، یہاں حکمرانوں کو دیکھیں تو کہتے ہیں ہم پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانا چاہتے ہیں تو کیا کوئی ایشین ٹائیگرمدینہ کی ریاست کا مقابلہ کر سکتاہے ۔ ہم اس راستے پر جانا چاہتے ہیں جس کیلئے پاکستان بنا تھا، صحت کارڈ ہماری حکومت کا بہترین اقدام ہے ، مارچ تک پنجاب میں سب کو ہیلتھ کارڈ دیا جائے گا،3 کروڑ خاندانوں پر 400 ارب روپے خرچ کررہے ، یہ فلاحی ریاست کی طرف پہلا قدم ہے ، اس سے پاکستان میں ایک ہیلتھ سٹرکچر بن جائے گا۔اب حکومت کو ہسپتال بنانے کیلئے پیسے نہیں لگانا پڑیں گے ، ہم نجی شعبوں کو جگہ دیں گے وہ خود ہسپتال بنائیں گے ، ہمارا کام نجی شعبوں کو میڈیکل آلات فراہم کرنا ہے ۔ جتنے ضلعی ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں جاتے ہیں انہیں بند کرکے نجی شعبوں کے حوالے کردیا جائے گا، پاکستان میں خاموش انقلاب آرہا ہے ، پہلی دفعہ ہم نے گھروں کی تعمیر کیلئے کم آمدن والے افراد کو بینکوں کے ذریعے قرضے دینے کا اعلان کیا ہے ، ہم نے 20 لاکھ خاندانوں کو بلاسود 27 لاکھ روپے تک کے قرضے اور راشن پروگرام کے تحت 54 فیصد آبادی کو راشن دینے کا اعلان کیا جبکہ کامیاب پاکستان پروگرام میں ہم نوجوانوں اور کسانوں کو 5،5 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دے رہے ۔خیبر پختونخوا میں سب کو ہیلتھ کارڈ مل چکا ، اب بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر میں لوگوں کو ہیلتھ کارڈ پہنچانا ہے ،وزیراعظم نے شہریوں میں صحت کارڈ بھی تقسیم کیے ۔ وزیراعظم سے گورنر پنجاب چودھری سرور اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ملاقات کی، ملاقات میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اور ضمنی الیکشن کے بارے میں مشاورت کی گئی۔اس موقع پر چیف سیکرٹری اور آئی جی بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم نے عام آدمی کو فوری اور آسان طریقے سے خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے بھرپور اقدامات اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے شرپسندوں، ذخیرہ اندوزوں اور قبضہ مافیا کیخلاف موثر اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔گورنر نے وزیر اعظم کو یورپی اور بر طانوی پار لیمنٹ کے مختلف اراکین سے ہونیوالے رابطوں،پنجاب آب پاک اتھارٹی کے جاری منصوبوں،یونیورسٹیز میں اصلاحات اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات سے متعلق بریفنگ دی ۔ وزیر اعظم نے پنجاب آب پاک اتھارٹی کے منصوبوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت اراکین پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبے کی مجموعی سیاسی صورتحال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے تمام ایم پی ایز کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ بلدیاتی انتخابات میں کامیابی یقینی بنانے کیلئے عوام سے روابط کو بہتر بنائیں۔وزیر اعظم سے صوبائی وزرارائے تیمور بھٹی اور سبطین خان نے ملاقات کی اور کھیل اور جنگلات کی وزارتوں کی کارکردگی سے متعلق آگاہ کیا ۔وزیر اعظم سے پارٹی کے بانی کارکن ڈاکٹر شاہد صدیق نے بھی ملاقات کی ۔ وزیر اعظم نے سوال کیا کیا آپ میئر لاہو ر کا انتخاب لڑنے کیلئے تیا رہیں ۔ ڈاکٹر شاہد صدیق نے جواب دیا جی تیار ہوں۔وزیراعظم سے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے ملاقات کی،ملاقات میں آئندہ پی ایس ایل سیزن اور کرکٹ کے مجموعی ڈھانچے پر تبادلہ خیال کیاگیا،وزیر اعظم نے اسلام آباد میں کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر کی اصولی منظوری دیتے ہوئے ہدایت کی کہ سٹیڈیم کی تعمیر جلد مکمل کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔وزیر اعظم نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے سال کے آخر تک 7کروڑ ویکسی نیشن کا ہدف مکمل کرلیا۔وفاق نے 250ارب روپے کی ویکسین صوبوں کو مفت فراہم کی۔ ویکسینیشن پروگرام کی کامیابی یقینی بنانے کیلئے نہایت مربوط اور انتھک محنت پر میں این سی او سی ، وفاقی و صوبائی انتظامیہ اور محکمۂ صحت کی ٹیموں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔