اسلام آباد(خبر نگار خصوصی،خصوصی نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم نے ایک بارپھر قوم کواعتمادمیں لینے کافیصلہ کرلیا،وفاقی حکومت نے تعمیراتی انڈسٹری کوفوری آپریشنل کرنے ، مال بردار گاڑیوں کیلئے شاہراہیں کھولنے ،فوڈسپلائی چین بحال اور سرمایہ کاروں کوتعمیراتی شعبے میں ریلیف دینے کافیصلہ کرلیا،پی ٹی آئی کورکمیٹی نے تمام فیصلوں کی منظوری دیدی، کنسٹرکشن انڈسٹری کوپیکیج سے متعلق وزیراعظم آج فیصلہ کرینگے ،احساس پروگرام کے تحت25لاکھ افرادکورقم فراہم کی جائیگی،تعمیراتی شعبے سمیت40صنعتیں آپریشنل ہونگی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کورکمیٹی کااجلاس ہوا، جس میں کروناکے پیش نظرمجموعی صورتحال کاجائزہ لیاگیا،اجلاس کے شرکاکوصوبوں میں کروناسے نمٹنے کیلئے اقدامات اور ایئرپورٹس پرحفاظتی اقدامات سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں ملک میں اشیائے ضروریہ کی بلاتعطل فراہمی کیلئے اقدامات کا جائزہ اورکرونا سے بچاؤ کیلئے عوام میں آگاہی سے متعلق مشاورت کی گئی جبکہ کرونا ریلیف پیکیج کومستحق افرادتک پہنچانے کیلئے رضاکارفورس کی حکمت عملی طے کرلی گئی۔ ملک بھرمیں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کوخصوصی ٹاسک دینے کافیصلہ کیاگیا جبکہ ہزاروں پارٹی عہدیداروں کوکروناریلیف ٹائیگرزپروگرام میں شامل کیاجا ئیگا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کورکمیٹی اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ قوم کے سامنے جامع روڈمیپ پیش کروں گا، مشکل وقت میں لیڈرشپ کاامتحان ہوتاہے ،گھبراہٹ میں کئے جانے والے فیصلے درست نہیں ہوتے ،ہنگامی حالات میں تمام ملکی وسائل استعمال کرنے کافیصلہ کیا،ذخیرہ اندوزنرمی سے کی جانے والی بات مان لیں،سخت فیصلے ذخیرہ اندوزوں کے مفادمیں نہیں ہو نگے ،وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متعلقہ ادارے عوام کی مددکیلئے تیار رہیں،انہوں نے کہامجھے یقین ہے قوم متحدہوکراس آزمائش کامقابلہ کریگی،حکومت کی تمام توجہ غریب اورنادارطبقے پرہے ، جوبھی حکمت عملی بنارہے ہیں اس میں دیہاڑی دارا ور مزدورطبقہ حکومت کی ترجیح ہے ۔ذرائع کے مطابق کورکمیٹی نے وزیر ریلوے کو فوری طور پر اضافی مال گاڑیاں چلانے کی ہدایت کردی، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گندم اور دیگر اجناس کی منتقلی کیلئے ریلوے کا استعمال کیا جائے ،ریلوے مسافر ٹرینیں فی الحال بند رہیں گی،ریلوے کی مال بردار گاڑیاں جاری رکھی جائیں، ریلوے کیلئے خصوصی مالی پیکیج کا معاملہ آج اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش ہوگا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان جلد اپنے خطاب میں کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر عوام کو اعتماد میں لیں گے ۔وزیراعظم نے شاہراہوں پر گڈز ٹرانسپورٹ بحال رکھنے سے متعلق وفاقی وزیر مراد سعید کو ٹاسک سونپتے ہوئے کہا فوڈ چین میں کسی صورت رکاوٹ نہیں آنی چاہیے ۔ پی ٹی آئی کورکمیٹی اجلاس کے بعد میڈیابریفنگ میں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کروناریلیف کے مستحق افرادکو آن لائن سروس کے ذریعے پیسے بھجوائے جائینگے ،بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے مستفیدہونے والے افراد پروگرام کاحصہ نہیں ہونگے ،آبادی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنجاب میں خطرات بھی زیادہ ہیں،پنجاب کی ہرڈویژن میں جدید لیبارٹریزقائم کی جارہی رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 10ہزارپیرامیڈیکس کی بھرتی کاعمل شروع کردیاگیا،پنجاب میں 8لیبارٹریزروزانہ3200ٹیسٹ کرینگی، وزیراعظم غریبوں کیلئے خوراک کی فراہمی کے منصوبے کااعلان کر ینگے ، انہوں نے کہا صوبائی حکومتوں کے اقدامات کو کورکمیٹی کے سامنے رکھا گیا،پہلی ترجیح کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانا ہے ،عوام کابھی فرض ہے کہ خود بھی بچیں ، حکومت اور عوام کو متحد ہونا ہوگا،لاک ڈا ئون سے نچلا طبقہ اورگڈزٹرانسپورٹ متاثر ہوئے ۔بہت سے لوگ اس وقت بیروزگارہیں، ان لوگوں تک کھاناپہنچاناوزیراعظم کافرض اورترجیح ہے ،وزیراعظم نے ذمہ داری کیلئے نوجوانوں کا انتخاب کیا ہے ،کمیٹی کوبتایاگیاکہ ملک میں غذائی اجناس کی کوئی قلت نہیں،وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ راشن کیلئے 10ارب کا فنڈ مختص کیا جاچکا،25 لاکھ افرادکو راشن کیلئے امدادی رقم دی جا ئیگی،خیبر پختونخوا حکومت نے 11ارب 40کروڑ روپے کا پیکیج دیا ،کے پی حکومت نے 5ارب روپے کے صوبائی ٹیکسز معاف کیے ہیں،10لاکھ خاندانوں کو کے پی حکومت کی جانب سے 2ہزار روپے ماہانہ دیئے جا ئینگے ،اہم چیلنج ذخیرہ اندوزوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے ، مافیا سے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائیگا۔مستحق افراد کیلئے ایک فنڈ بھی قائم کیا جا ئیگا۔ فردوس عاشق اعوان نے اپوزیشن لیڈر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف 10سال پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے ۔ انہوں نے ہیلتھ سٹرکچر کو مضبوط کیا ہوتا تو خاندان کا علاج کرانے باہر نہ جانا پڑتا۔ سیلف کورنٹین میں بیٹھا خاندان پاکستان آنے کو تیار نہیں۔ وہ برطانیہ میں اپنا اور بچوں کا بہترعلاج کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور پھر یہی خاندان وزیراعظم پر تنقید کر رہا ہے ۔