ڈیرہ اسماعیل خان؍ اسلام آباد (نمائندہ 92 نیوز؍ خبر نگار خصوصی؍وقائع نگار خصوصی؍خصوصی نیوز رپورٹر؍ سٹاف رپورٹر)دہشتگردوں کی پولیس چوکی پر فائرنگ اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید اور 28 زخمی ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی ڈیرہ کوٹلہ سیدان پولیس چیک پوسٹ پر موٹر سائیکل سوار دہشتگرد فائرنگ کرکے فرار ہوگئے ۔ فائرنگ کے نتیجے میں 2 اہلکار شہید ہوئے ۔ شہید اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل جہانگیر اور کانسٹیبل انعام کے نام سے ہوئی۔شہید پولیس اہلکاروں کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہسپتال لائی گئیں تو ہسپتال کے ٹراما سینٹرکے گیٹ پردھماکہ ہوگیا جس کے نتیجے میں مزید 2 اہلکاروں سمیت 7افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ۔بڑی تعداد میں زخمیوں کے باعث کئی کو کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا ۔ سی ایم ایچ ذرائع کے مطابق ہسپتال میں 22 زخمی اور 5 لاشیں لائی گئی ہیں۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق شدید زخمی ایک بچے کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کردیا گیا۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کی بڑی تعداد علاقے میں تعینات کردی گئی ۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے مزید دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کے خطرے کے پیش نظر سرچ آپریشن کیا۔ ذرائع نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ دھماکہ خودکش تھا ،حملہ آور لڑکی تھی اور اس کی عمر کم و بیش 15 سال تھی۔ ڈی ایس پی افتخار شاہ نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لگتا ہے خودکش حملہ آور خاتون تھی، تاہم بعدازاں باقیات کے معائنہ اور کالعدم تحریک کے بیان سے معلوم ہوا کہ حملہ آور مرد تھا۔ڈی پی او سلیم ریاض نے بتایا حملے میں 6 سے 7 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا ۔بعدازاں پولیس لائنز ڈیرہ اسماعیل خان میں شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جسدخاکی آبائی علاقوں کو روانہ کردیئے گئے ۔جاں بحق ہونے والوں میں ایلیٹ فورس پولیس کانسٹیبلز خلیل ،ہدایت اﷲ ،انعام اﷲ اور جہانگیر شامل ہیں جبکہ محمد نوید انجم،ضمیر حسین ،مریم بی بی ،محمد عرفان ،محمد سلیمان بھی جاں بحق ہونے والوں میں شامل ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں متحد اور پرعزم ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو ہرممکن طبی امداد کی فراہمی کی بھی ہدایت کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے ۔وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم کو اپنے شہدا پر ناز ہے ۔گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان ،وزیراعلیٰ محمود خان ،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے بھی حملے کی مذمت کی ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ شوق شہادت کا عظیم جذبہ رکھنے والے جرات مند بیٹوں کی موجودگی میں پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے کوئی نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے کہا اﷲ تعالی شہداء کے درجات بلند فرمائے اور اہلخانہ کو صبرجمیل دے ۔ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے فائرنگ اور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پوری قوم دہشتگردی و انتہاپسندی کے خلاف متحد اور سینہ سپر ہے ۔جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ایک بیان میں کہا کہ دہشتگرد حملے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں، اﷲ تعالی شہید ہونے والے اہلکاروں کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ،زخمی ہونے والوں کو جلد صحت یاب کرے ۔