اسلام آباد(اظہر جتوئی)ملک کی 11بڑی کمپنیوں اور اداروں کی جانب سے غیر قانونی طور پرگزشتہ سال کے دوران خسارہ ظاہر کرکے ٹیکسز کی مد میں قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے ،ایف بی آر نے غلط کلیم کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔دستاویزات کے مطابق کراچی لارج ٹیکس یونٹ کی 11 کمپنیوں نے غیر قانونی طور پر ریٹرنز کی بنیاد پر سابقہ سال کے نقصانات کا کلیم کر دیاتاہم اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ ان کمپنیوں کے پاس سابقہ سالوں کے نقصانات کی تفصیلات دستیاب نہیں ، کمپنیوں نے رولز کے برخلاف غلط طور پر سابق سال کے خسارے کا ریٹرن کی بنیاد پر دعویٰ کر دیا،دستاویزات کے مطابق ان گیارہ کمپنیوں نے غیر قانونی طور پر 26 ارب 16 کروڑ روپے کے خسارہ کا دعوی کیاجوکہ غیر قانونی ہے ،دستاویزات کے مطابق سنگر پاکستان لمیٹڈ نے سابقہ سال کے دوران خسارہ نہ ہونے کے باوجود ساڑھے 12 کروڑ روپے کا خسارہ ظاہر کیا، اسی طرح اینگرو فرٹیلائزر نے 6 ارب 70 کروڑ ،این آئی بی بینک نے 16 ارب 48 کروڑ ،ثریا ٹیکسٹائل ملز نے ایک کروڑ 35 لاکھ ،کام پاکستان لمیٹڈ نے 40 لاکھ ،ٹری پاکستان فلمز لمیٹڈ نے 26 کروڑ 91 لاکھ،عرابین گلف انٹرپرائزز نے 43 لاکھ ،کوئٹہ شپنگ لمیٹڈ نے دو کروڑ 47 لاکھ ،لوٹی کیمیکل پاکستان لمیٹڈ نے ایک ارب 71 کروڑ ،پورٹ قاسم اتھارٹی نے 76 کروڑ اور او سی ایس پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ نے 5 کروڑ 85 لاکھ کا خسارہ ظاہر کیا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے غلط بیانی پر جواب طلبی کر لی ہے اور انکے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ قومی دولت کی ریکوری کی جا سکے ۔