وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کرغیزستان میں ہونے والے شنگھائی تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے بشکیک پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے کرغزیستان کے وزیر خارجہ چنگیزا یدر بیکوف سے ملاقات کی۔ پاکستان اور کرغیزستان نے تجارت کے حجم کو 10ملین ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کو اس وقت بھی معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے اس کا تقاضا ہے کہ غیر ملکی تجارت کو فروغ دیا جائے ‘ درآمدات اور برآمدات میں توازن قائم کیا جائے اور کوشش کی جائے کہ ملکی برآمدات میں اضافہ ہو اور درآمدات کو کم سے کم کیا جائے۔ وسط ایشیائی ریاستیں اس سلسلہ میں ہمارا بہترین ہدف ہو سکتی ہیں کیونکہ ہم عالمگیریت کے جس دور میں جی رہے ہیں اس میں تجارت اور سرمایہ کاری کسی بھی ملک کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ پاکستان کے اقتصادی استحکام کے لئے ضروری ہے کہ علاقے کے ملکوں کے ساتھ اپنی تجارت کو بڑھانے کی طرف بھر پور توجہ دی جائے کیونکہ جدید دور میں دفاعی آلات کی فراوانی کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں میں اثرورسوخ حاصل کرنے کا سب سے محفوظ اور موثر ہتھیار معاشی استحکام ہے ‘جس کی وطن عزیز کو سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔لہٰذا چین‘ روس ایران کے ساتھ ساتھ کرغیزستان و دیگر وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دیا جائے تاکہ بھارت کے بڑھتے ہوئے تجارتی اثرورسوخ کو کم کیا جا سکے اور ان ملکوں کی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات برآمد کرنے کے امکانات تلاش کئے جا سکیں۔