اسلام آباد،لاہور ( خبر نگار خصوصی،سپیشل رپورٹر،نمائندہ خصوصی سے ،خبرنگارخصوصی،کر ائم ر پو ر ٹر، سپیشل رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) مملکت خداداد سمیت دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی آج 73واں یوم آزادی کشمیری بھائیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منائیں گے ، رواں سال یوم آزادی کا سلوگن ’’ کشمیر بنے کا پاکستان‘‘ ہے جبکہ اسی سلسلہ میں وزیراعظم عمران خان آج آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کرینگے ، رات 12 بجتے ہی ملک بھر کے مختلف شہروں میں یوم آزادی کے حوالے سے تقریبات شروع ہو گئیں۔تفصیل کے مطابق ملک بھر اور آزاد کشمیر میں آج 14 اگست کو جشن آزادی ملی جوش و جذبہ سے منایا جائیگا۔پاکستان کے تمام صوبائی دارالحکومتوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں یوم آزادی کی مناسبت سے خصوصی تقریبات ہونگی۔ آج ملک بھر میں عام تعطیل کے باعث وفاقی و صوبائی ادارے ، عدالت عظمیٰ، عدالت عالیہ اور ماتحت عدالتیں، تعلیمی ادارے ، تجارتی مراکز، مالیاتی ادارے بندر ہینگے ۔ملک بھر اور آزاد کشمیر میں پاکستان اور آزادکشمیر کے پرچم لہرادیئے گئے ۔ آج ملک بھر کی مساجد، مدارس میں آج صبح کا آغازنماز فجر کی ادائیگی کے بعد خصوصی محافل سے کیا جائیگا۔ جس میں14اگست1947 کو قیام پاکستان کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالے شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے قرآن خوانی کی جائیگی ، اور ملکی ترقی ، خوشحالی ،سلامتی، نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے بھی دعائیں ہونگی۔ملک بھر سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانی اور کشمیری برادری مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کرینگے ۔ وزیراعظم عمران خان آج آزاد کشمیر کا دورہ کرینگے ۔وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیر اعظم صبح بذریعہ ہیلی کاپٹر مظفر آباد پہنچیں گے جبکہ وفاقی وزرا بھی انکے ہمراہ ہونگے ۔وزیر اعظم عمران خان کو اسمبلی سیکرٹریٹ آزاد جموں کشمیر پہنچنے پر گارڈ آف آنرپیش کیا جائیگا۔ وزیر اعظم سپیکر چیمبر میں آل پارٹیز حریت کانفرنس اور کشمیری رہنمائوں سے ملاقات کرینگے جس کے بعد وہ قانون ساز اسمبلی آزاد جموں کشمیر جائینگے ۔ صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان نے 73ویں یوم آزادی پرتمام پاکستانیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے پیغامات میں کہا کہ بلا شبہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اور آزاد پاکستان کے حصول کیلئے ہمارے بزرگوں اور آباو اجداد نے بے پناہ قر بانیاں دیں اور انکی جہد مسلسل کے نتیجے میں آج کے دن یعنی14اگست 1947ئکو پاکستان دنیا کے نقشہ پر آزاد ملک کے طور پر ابھرا۔اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم پاکستان کو اقوام عالم میں باوقار،ترقی یافتہ اور خوشحال ملک کے طور پر پیش کریں ۔ ہم آزادی کیلئے جد وجہد کرنے والے کشمیری بھائیوں کو اپنی سیاسی ،اخلاقی اور سفارتی حمایت کا بھرپور یقین دلاتے ہیں ۔ ہم یوم آزادی کے موقع پرسکیورٹی اداروں کے ان تمام افسروں اور جوانوں کوبھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہماری آزادی بر قرار رکھنے کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ میں یوم آزاد ی کے موقع پر تمام اہل وطن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔یوم آزادی کے ضمن میں حکومت پنجاب کے خود مختار ادارے اوقاف و مذہبی امور نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں ڈویژنل اور ضلعی سطح پر موجود وقف مساجد میں خصوصی محافل کے انعقاد کا اہتمام کیا ہے جبکہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارتخانوں میں بھی جشن آزادی کی مناسبت سے تقاریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں وہاں تعینات قونصلیٹ کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کو بھی مدعو کیا گیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے سیاسی معاون سید رفاقت علی گیلانی نے یوم آزادی کی تقریبات کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ڈویژن و ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے صوبہ بھر میں پاکستان کا یوم آزادی شایان شان طریقے سے منانے کے لئے رنگارنگ تقریبات منعقد کرنے کے انتظامات مکمل کر لئے ۔دریں اثنا رات 12بجتے ہی ملک کے مختلف شہروں میں لوگوں کی بڑی تعداد یوم آزادی منانے کیلئے گھروں سے باہر نکل آئی۔ کراچی میں بحریہ ٹائون اور گلشن معمار میں آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر شہریوں کی بڑی تعدا موجود تھی ۔ لاہور میں 12بجتے ہی شہریوں کا ہجوم مال روڈ اور لبرٹی مارکیٹ فوارہ چوک میں امڈ آیا۔ لاہوریوں کا جوش دیدنی تھا۔ شہریوں نے گاڑیوں پر کشمیریوں سے یکجہتی کے ترانے لگائے ہوئے تھے ۔ملتان میں بھی آتشبازی کا شاندار مظاہر ہ کیا گیا۔ سکھر ، گوجرانوالہ، لال حویلی راولپنڈی میں بھی آتشبازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔پشاور ، کوئٹہ میں بھی آتشبازی کا مظاہر کیا گیا۔ شہریوں نے پاکستان اور کشمیرکیلئے دعا کی گئی۔ صوبائی دارالحکومت میں رات 12 بجتے ہی جشن آزادی منانے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ جشن آزادی کے نعروں کے ساتھ ساتھ "کشمیر بنے گا پاکستان" کے نعرے بھی شہر کی سڑکوں پر گونجتے رہے ۔منچلوں نے جشن آزادی منانے کے لیے موٹرسائیکلوں کے سائلینسر اتار رکھے تھے جبکہ نوجوان ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالتے رہے ۔شہر کے مختلف علاقوں میں آزادی کا جشن منانے کے لئے آتش بازی کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔سکیورٹی انتظامات کے پیش نظر 4 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو مختلف شاہراہوں پر تعینات کیا گیا تھا۔ شہر ی گاڑیوں موٹرسائیکلوں رکشوں اور منی ٹرکوں پر سوار ہو کر رات بھر شاہراہوں پر جشن مناتے رہے ۔ کچھ نوجوان ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے اور گاڑیوں کو شاہراہوں کے درمیان کھڑی کر کے گانوں کی دھنوں پر رقص کرتے رہے ۔ جس سے مال روڈ ،جیل روڈ، گلبرگ، ڈیفنس، اقبال ٹاؤن اور دیگر علاقوں میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ اس موقع پر پولیس اور منچلوں کے درمیان ہاتھا پائی اور لڑائی جھگڑے کے مناظر بھی دیکھنے میں آئے ۔ شہریوں نے جشن آزادی منانے کے لیے مختلف جگہوں پر پر آتش بازی کا انتظام بھی کیا ہوا تھا جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کے واقعات بھی رونما ہوئے ۔ڈی آئی جی آپریشن اشفاق احمد کے حکم پر سکیورٹی انتظامات کے لئے 4 ہزار سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔تمام ڈویژنل ایس پیز فیلڈ میں رہ کر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ون ویلنگ اور فیملیز کو تنگ کرنے والے منچلوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا۔ سی ٹی او لاہور کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت علی ملک کے حکم پر ٹریفک کی روانی قائم رکھنے کے لیے لیے اضافی وارڈنز کی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔ مختلف مقامات پر ہوائی فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے ۔ منچلے ون ویلنگ بھی کرتے رہے جس سے کئی حادثات پیش آئے ، متعدد ون ویلر ہسپتال پہنچ گئے جبکہ پولیس نے کئی نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ کئی جگہوں پر پولیس والے بیرئیر لگا کر خود غائب ہو گئے ۔ضلعی انتظامیہ لاہور کے زیر اہتمام جناح لائبریری سے چیئرنگ کراس تک یوم آزادی و یکجہتی کشمیر مشعل بردار ریلی نکالی گئی ۔ ریلی کی قیادت اے سی سٹی فضل ربی چیمہ نے کی،ریلی میں سول ڈیفنس کے اہلکاروں نے مشعلیں تھام کر پاکستان زندہ باد اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے ۔ریلی میں ڈسٹرکٹ آفیسر سول ڈیفنس لاہور عرفان علی اور دیگر اہلکاربھی شریک تھے ۔