مکرمی ! ایسا لگتا ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی میں مصروف ظالموں کے خلاف مزاحمت کے لیے کوئی بین الاقوامی قانون موجود نہیں ہے؟اس کا مطلب ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں ترمیم کی اشد ضرورت ہے جہاں انسانیت کی آزادی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے کہ اقوام متحدہ آبادی کے تناسب کو تکنیکی طور پر بگاڑنے کے لیے ہندوستانی شہریوں کی غیر قانونی آباد کاری کا نوٹس لینے سے گریزاں ہے۔ بھارت نے ریاست جموں و کشمیر کے بڑے حصے پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت کا قبضہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور شدہ قراردادوں اور بین الاقوامی ضابطوں کی صریح خلاف ورزی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ان فیصلوں پر حقیقی روح کے ساتھ عملدرآمد کیوں نہیں ہوا؟۔ بھارت کے اس ناجائز مظاہر کو ختم کیا جانا چاہیے اگر UNO کی قراردادوں میں کوئی وزن موجود ہے تو بھارت ایسی تمام ناجائز حرکتوں کو روک سکتا ہے۔ بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر اعظم نریندرمودی کے بر سراقتدار آنے کے بعد مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت کے مسلمانوں، سکھوں اور دیگر اقلیتی قوموں پرعرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کو آگے آنا ہوگا اور مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے سفاکانہ چنگل سے ترجیحی بنیادوں پرآزاد کروانا ہوگا۔ ( قاضی شعیب خان ،ایبٹ آباد)