قائداعظم نے خیر سگالی، دوستی، امن اور خوشحالی کا جو پیغام دیا تھا وہ ہی آزادی کی روح تھا۔ افسوس بھارت نے قائداعظم کے پرخلوص جذبے کی قدر نہ کی اور ہندو ذہنیت تبدیل نہ ہوئی۔ بھارت آج بھی سرحدی کشیدگی پیدا کرکے اپنا اصل چہرہ دکھا رہا ہے، جس نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بھی پائوں تلے روند دیا، یوں تو بھارت نے شروع دِن سے ہی امن کی خواہش کو نظر انداز کیا ، لیکن 05 اگست 2019 کو جملہ انسانی حقوق کو پامال کر کے غیر قانونی ، غیر آئینی ، جبری کشمیر کی حیثیت تبدیل کی ، پھر غیر قانونی ڈومیسائل کا اجرائ، اور جبری ، انسانیت سوز کرفیو کو سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا۔ علاوہ ازیں جنگی جنون میں آزاد کشمیر میں بھی ایل او سیز پر بلااشتعال گولہ بھاری بھارتی عزائم کا منہ بولتا ثبوت ہیں، سب سے بڑھ کر مودی سرکار نے انسانی بنیادی حقوق آزادی کو سلب کر لیا ، جو اقوام عالم کے لیے لحمہ فکریہ ہے۔پاکستان کلمہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا، اس کا بنیادی مقصد امن ، سب کے حقوق کا تحفظ ہے۔ہمیں آزادی کی قدر کرنی چاہیے ، وہ وقت بھی قریب ہے جب بھارت کے ظالمانہ تسلط سے وادی کشمیر بھی پاکستان کے ساتھ جشن آزادی منائیں گے۔ (عابد ہاشمی ، آزاد کشمیر)