دانش احمد انصاری

 

تقریباً تین دہائیوں سے کی بورڈ دنیا بھر کے کمپیوٹر، سمارٹ فون، ٹیبلٹس اور دیگر ڈیوائس صارفین کے استعمال میں ہے۔ یہ ایک ایسی ٹیکنالوجی ہے، جس نے صارفین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے، دوسروں کے ساتھ گفتگو کرنے، دستاویز بنانے، کمپیوٹر اور دیگر سمارٹ ڈیوائسز استعمال کرنے کے قابل بنایا۔ لیکن لمبے عرصے سے اِس ٹیکنالوجی میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، سوائے اِس کے کہ آج ہمارے پاس ٹچ سکرین والے کی بورڈ موجود ہیں۔ اِسی طرح ’ہالو گرام‘ کی بورڈ آجانے سے بھی جدت کا احساس ہوتا ہے۔ لیکن آج کے عوام جو وٹس ایپ، فیس بُک اور انسٹاگرام جیسی جدید ایپلی کیشنز اور سمارٹ فون استعمال کر رہے ہیں، وہ اب کی بورڈ پر ٹائپ کرنے کی ہزیمت سے جان چھڑوانا چاہتے ہیں۔ اِس مسئلے کا حل ’Speech to text‘ ایپلی کیشن نے نکال لیا ہے۔ یعنی اب صارفین جو بولیں گے جو خود بہ خود ٹائپ ہوتا چلا جائے گا۔ بزرگ افراد کے لیے یہ ٹیکنالوجی کسی نعمت سے کم نہیں، جنہیں ٹائپ کرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ’Speech to text‘ نامی اِس ایپلی کیشن میں دنیا بھر کی 50 سے زائد زبانیں موجود ہیں، جن میں ’اُردو‘ زبان بھی شامل ہے۔ یعنی اگر آپ اُردو بولیں گے تو وہ بھی ٹائپ شدہ حالت میں آپ کے سامنے آویزاں ہو جائے گی۔ اگر آپ کوئی وسیع پیغام وٹس ایپ پر موجود اپنے کسی دوست یا گروپ کو بھیجنا چاہتے ہیں تو اِس کے لیے ایک ایک لفظ ٹائپ کرنے کی اب ضرورت نہیں، بس لفظ اور جملے بولتے جائیں اور سب کچھ ٹائپ ہوتا جائے گا۔