ہیلتھ

 

مجھے انار بہت پسند ہیں لیکن میں ایک ویب سائٹ پر پڑھ رہی تھی کہ ان میں کاربو ہائیڈریٹ پائے جاتے ہیں ۔اس دن سے میں کنفیوز ہو گئی ہوں کہیں ایسا نہ ہو کہ انا رکھاکر میرا فٹنس شیڈول متاثر نہ ہوجائے۔آپ ہی اس بارے مستند رائے دیجئے۔(انجلین ،کراچی)

ایک تو گوگل ڈاکٹر نہیں ہے ،لہٰذا اس پر موجود ہر بات کو حرف کلی سمجھ لینا کسی طرح بھی عقلمندی کا کام نہیں۔دوسرا100 گرام انار میں صرف 83 کیلوریز ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے آپ کو دن بھر الرٹ اور ایکٹیو رہنے کے لیے توانائی ملتی ہے۔ اگر آپ ڈائٹ پر ہیں تو انار کا جوس ضرور پئیں، کیونکہ اس میں زیادہ تعداد میں فائبر موجود ہوتے ہیں، جس سے آپ کو بھوک کم لگے گی، اور آپ کا ہاضمہ بھی تیز ہوگا۔ اس سے بھی زیادہ بہتر بات یہ کہ اناروں میں سیچوریٹڈ چکنائی موجود نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے یہ ڈائٹنگ کرنے والوں کے لیے ایک بہترین غذا کا کام دیتے ہیں۔ امراضِ چشم کے لیے میٹھے انکار کا رس نکال کر سبز رنگ کی بوتل میں چالیس دن دھوپ میں رکھنے کے بعد اس پانی کو سلائی یا ذراپر کے ذریعے آنکھ میں لگانا مفید ہے۔ یہ پانی جتنا پرانا ہوگا، اتنا ہی اس کے فوائد میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔ اس کے علاوہ پرانی سے پرانی پیچش اور مروڑ کے لیے انار کے چھلکے کا رس بہترین دوا ہے۔

روزانہ انار کا جوس پینے سے پیٹ کے گرد جمع ہونے والی چربی کا خاتمہ ہوتا ہے۔ انار کے جوس میں پائے جانے والے قدرتی اجزا ء مٹاپے کا باعث بننے والے خلیات کا خاتمہ کر کے چربی گھلا نے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انار کا استعمال گر دے کے امراض میں مبتلا افراد کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔

اگر آپ روزانہ آٹھ اونس انار کا جوس پئیں تو آپ کی جلد دانوں سے پاک، جوان، اور چمکدار نظر آئے گی۔ پیونک ایسڈ کی وجہ سے انار کا جوس آپ کی جلد کو سردیوں میں خشکی اور کھردرے پن سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ ایسڈ بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتا ہے، جس کی وجہ سے بالوں کے گرنے میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے اب زیادہ سے زیادہ لوگ انار سے حاصل کردہ تیل کو جلد اور بالوں پر استعمال کررہے ہیں۔ اس کے علاو ہ ایک گلا س جوس میں دو چپاتیوں کے برابر غذائیت موجود ہوتی ہے۔اس میں نشاستہ دار اجزا کم ہوتے ہیں تاہم اس میں وٹامن اے اور بی کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے۔