مورخہ 7 اگست کے روز نامہ 92نیوز میں’’ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبہ چلانے کے لئے 45 منظور ِ نظر افسروں کی بیرونی تربیت پر اربوں خرچ ‘‘کے عنوان سے شائع ہونے والی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واپڈا نے مجموعی طور پر 43 انجینئرز کو نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے الیکٹرو مکینیکل کنٹریکٹر CMECکی چین میں واقع مینو فیکچرنگ فیکٹری میں تربیت کے لئے بھجوایا۔ یہ بات اہم ہے کہ الیکٹرو مکینیکل آلات کی فراہمی اور تنصیب کی طرح فیکٹری میں ٹریننگ کے دوران مختلف آلات و تنصیبات پر اُٹھنے والے اخراجات بھی کنٹریکٹ کا حصہ تھے ۔ مذکورہ انجینئرز کی تربیت پر مجموعی طور پر ایک ارب 76 کروڑ 48 لاکھ روپے لاگت آئی ، جس میں سے ایک ارب 74کروڑ 70 لاکھ روپے الیکٹرومکینیکل کنٹریکٹ کے ٹینڈر میںرکھے گئے تھے جبکہ باقی رقم میں ایک کروڑ 63 لاکھ روپے 43 انجینئرز کے رہائشی اخراجات اور یومیہ الائونس جبکہ 78 لاکھ روپے پاکستان سے چین اور چین سے پاکستان کے لئے ایئر ٹکٹس کی مد میں خرچ کئے گئے ۔انجینئرز کی یہ تربیت 2016-17ء میں تین علیحدہ علیحدہ گروپس میں کی گئی۔ پراجیکٹ پر سٹاف کی تعیناتی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کی جاتی ہے ۔ تربیت پانے والے انجینئرز کی اکثریت نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر ا پنے فرائض سر انجام دے رہی ہے اور پاور پلانٹ کو کامیابی کے ساتھ چلا رہی ہے ۔