لاہور(انورحسین سمرائ) جنرل کیڈر کے سینئر ڈاکٹر جو بطور ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل افسر گریڈ19میں تعینات ہیں کی گریڈ 20میں ترقی پچھلے 15ماہ سے صوبائی سلیکشن بورڈ کے اجلاس میں زیر بحث نہ آنے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے جس سے 30اہل ڈاکٹرز ریٹائر ڈہوچکے ہیں جبکہ مطلوبہ گریڈمیں 250اسامیاں خالی ہونے کے باوجوداہلیت والے ڈاکٹرز ترقی کے لئے منتظر ہیں،محکمے کی سست روی پر اہل ڈاکٹرز میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں گریڈ 19کے 592 سینئر ڈاکٹرز بطور ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل افسران تعینات ہیں جن کو 2009سے 2020کے دوران گریڈ 19میں ترقی دی گئی تھی، ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل افسران کی بطورپرنسپل میڈیکل افسر گریڈ 20میں ترقی چیف سیکرٹری کی سربراہی میں قائم سلیکشن بورڈ ون کرتا ہے ۔ محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے ایک اہلکار کے مطابق اپریل 2020میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں پروموشن کے کیسز کو بطو ر ایکس ایجنڈا شامل کیا گیا تھا لیکن کورونا سے ان کی ترقی کے کیسز زیر بحث نہ آسکے تھے ، بورڈ میں پروموشن کے ورکنگ پیپرز محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کوجون میں واپس بھجوادئیے گئے تھے ۔ جولائی کو چیف سیکرٹری آفس نے محکمہ کو خط لکھا کہ وہ اہل و قابلیت پر پورا اترنے والے افسران کے کیسز کے مکمل ورکنگ پیپرز بھجوائیں تاکہ بورڈ میٹنگ میں ان کا جائزہ لیا جاسکے ۔ ورکنگ پیپرز نہ بھجوانے پر چیف سیکرٹری آفس نے یادہانی کا نوٹس بھی دیا جبکہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے ابھی تک ورکنگ پیپرز نہیں بھجوائے جس کی وجہ ترقی کے کیسز تاخیر کا شکار ہیں ۔محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے اگست میں ایس اینڈ جی اے ڈی کو خط کے ذریعے بتایا تھا کہ کورونا کی وجہ سے محکمہ اہل ڈاکٹرز اور چیف ڈرگ کنٹرولر کے ورکنگ پیپر ز تیار نہیں کرسکتا اور نہ ہی پری بورڈ کی میٹنگ کر اسکتا ہے ،ترقی کے کیس کورونا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں۔ متاثرہ ڈاکٹر زنے بتایا کہ آخری پرموشن بورڈ کی میٹنگ جون 2019میں ہوئی تھی جبکہ سول افسران اور محکمہ تعلیم کے افسران کی ترقی کیلئے اس کے بعد چار دفعہ بورڈ میٹنگ ہوچکی ہیں جبکہ ڈاکٹرز کے ساتھ امتیازی سلوک کی گیا ہے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف سیکرٹری اس صورتحال کا جائزہ لیں اور فوری طور پر ترقی دی جائے ۔ رابطہ کرنے پر سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے کوئی جواب نہ دیا۔