وزیر اعظم عمران خان نے بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری پر قابو پانے کے لے عوام کو 160ارب روپے کا گرینڈ پیکیج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تحریک انصاف نے جب اقتدار سنبھالا تو ڈالر کی تیزی سے بڑھتی قدر اور عالمی مالیاتی اداروں کی ادائیگیوں میں دشواری کے علاوہ ملکی درآمدی ضروریات پوری کرنے کے لئے زرمبادلہ کی شدید کمی تھی۔حکومت کے سخت معاشی فیصلوں کی وجہ سے بلا شبہ عوام پر ناقابل برداشت حد تک معاشی بوجھ پڑا۔ روپے کی قدر میں 40فیصد کمی کے بعد مہنگائی کا عفریت قابو سے باہر ہوتا ہوا محسوس ہوا۔ ماہرین اقتصادیات کے مطابق تحریک انصاف کے پہلے سال مہنگائی میں 11.63فیصد اضافہ ہوا جبکہ ادارہ شماریات کے اپنے اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ دو ماہ میں اشیاء ضروریہ کے نرخوں میں 14فیصد اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث نوبت خودکشیوں تک پہنچ چکی ہے ۔بلا شبہ حکومت نے احساس پروگرام، صحت کارڈ اور مستحق افراد کو مالی اعانت کے لئے کارڈ جاری کر کے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے والوں کو ریلیف بھی فراہم کیا مگر اس کے باوجود لوئر مڈل کلاس شدید معاشی تنائو کا شکار تھی۔ اب حکومت کی طرف سے 160ارب روپے کے معاشی پیکیج میں پٹرول گیس اور بجلی کی قیمتوں کو منجمد کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے جس سے یقینا مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ بہتر ہو گا حکومت ریلیف پیکیج کے ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرے تاکہ ریلیف کے بجائے عوام کی قوت خرید میں اضافہ ممکن ہو سکے۔