لاہور(انور حسین سمرائ) ریٹائرڈ بیورکریٹس سے سرکاری گاڑیاں واپس لینے کے بعد پنجاب حکومت کا ایک اور اچھا قدم سامنے آیا ہے ۔سرکاری اہلکاروں وافسران کی طرف سے سرکاری گاڑیوں کے نجی استعمال کے ریٹس کو 200 سے 1500 فی صد بڑھا دیا گیا تاکہ سرکاری وسائل کا ناجائز اور بے جا استعمال کو روکا جاسکے ۔ صوبائی حکومت نے یہ ریٹس 17 سال بعد تبدیل کیے کیونکہ سابق صوبائی حکومت سرکاری معاملات میں کفایت شعاری کے باوجود ریٹس بڑھا سکی اور نہ ہی سرکاری گاڑیوں کے نجی استعمال کو کم کرسکی تھی۔تفصیلات کے مطابق سرکاری افسران و اہلکاروں اپنے و فیملی کی نجی تقریبات (شادی، بیاہ یا فوتگی) پر سفری سہولت لینے کے لئے سرکاری گاڑیاں جن میں موٹر سائیکل، کار، وین، جیپ، کوسٹر اور بس کو کرایہ ادا کرکے استعمال کرنے کا استحقاق رکھتے ہیں۔ تبادلے کے صورت میں گھریلو سامان کی ترسیل کے لئے ٹرک بھی کرایہ پر میسر ہیں۔ سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے عوض ان افسران و اہلکاورں سے سبسڈائزڈ کرایہ وصول کیا جاتا ہے ۔ پنجاب حکومت نے 2001 میں یہ کرایہ آخری بار مختص کیا تھا جس کے مطابق موٹر سائیکل کا کرایہ فی کلومیٹر ایک روپیہ، کار، جیپ اور وین (5 سیٹوں والی) کا کرایہ تین روپے فی کلومیٹر، کوسٹر کا کرایہ 20 روپے فی کلومیٹر، بس کا کرایہ 30 روپے فی کلومیٹر اور لوڈنگ ٹرک کا کرایہ دو روپے فی کلومیٹر تھا۔نئے ریٹس کے مطابق موٹر سائیکل کا کرایہ 100 کلومیٹر تک ایک روپے سے بڑھا کر تین روپے فی کلومیٹر اس سے زائد پر 5 روپے ، کار، جیپ و وین (5 سیٹوں والی) کا کرایہ 500 کلومیٹر تک تین روپے سے بڑھا کر 10 روپے اور اس سے زائد کلومیٹر پر 15 روپے فی کلومیٹر کردیا گیا ہے ۔ وین و جیپ (6 سیٹوں سے 14 تک) کا کرایہ تین روپے سے بڑھا کر 500 کلومیٹر تک 20 روپے اور اس سے زائد کلومیٹر تک 30 روپے فی کلومیٹر کردیا گیا ہے ۔ شادی وبیاہ و دیگر تقریبات کے لئے کوسٹر کا کرایہ ضلع کے اندر چار گھنٹے کے لئے 20 روپے سے بڑھا کر 30 روپے فی کلومیٹر اور چار گھنٹے بعد فی گھنٹہ 300 روپے اضافی لیے جائیں گے ۔ بس کا کرایہ ضلع کے اندر چار گھنٹے کے لئے 30 روپے سے بڑھا کر 40 روپے فی گھنٹہ فی کلومیٹر اور چار گھنٹے بعد 300 روپے اضافی فی گھنٹہ لیا جائے گا۔ صوبہ کے اندر سازوسامان کی ترسیل کے لئے لوڈنگ ٹرک کا کرایہ ماضی میں دو روپے فی کلومیٹر تھا جس کو بڑھا کر 30 روپے کردیا گیا ہے ۔ سرکاری گاڑیاں صرف سرکاری ملازم اپنے ذاتی استعمال کے لئے لے سکتے ہیں۔ حقیقی بچوں کی شادی کے لئے بس ، کوسٹر اور کار بھی لی جاسکتی ہے ۔ ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ریٹس میں نظر ثانی کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل خواجہ کی طرف سے سرکاری کار استعمال کرنے کی پے منٹ تین ہزار فی ماہ کا ووچر وصول ہوا کیونکہ وہ پنجاب سے تبدیل ہونے کے بعد ایک سٹاف کار ساتھ وفاق میں لے گئے تھے اور ہر ماہ تین ہزار سرکاری خزانے میں بطورکرایہ جمع کراتے تھے جو کہ مذاق سے کم نہ تھا کیونکہ پرائیویٹ کار کا کرایہ ماہانہ تقریبا 30 سے 40 ہزار وصول کیا جاتا ہے ۔