مکرمی ! دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اس میں معاشرے کے تمام طبقا ت کی بہتری کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے۔ زکوۃ، صدقہ وخیرات اللہ پاک ایسے احکامات ہیں جن پر عمل پیرا ہونا معاشرے کی فلاح کا سبب ہے۔ رمضان المبارک ایثار و ہمدردی اور انفاق فی سبیل اللہ کا مہینہ ہے۔ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ رمضان میں تیز ہوا سے بھی بڑھ کر صدقہ و خیرات فرمایا کرتے تھے۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مفہوم ہے کہ " اگر صدقہ کرنے والا جان لے اور سمجھ لے کہ اس کا صدقہ مستحق کے ہاتھ میں پہنچے سے پہلے اللہ کے ہاتھ میں جاتا ہے تو یقیناً دینے والے کو لذت لینے والے سے کہیں زیادہ ہوگی۔ ایک جگہ پر خرچ کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا "صدقہ کی مثال اس اونچے جگہ پر بسے باغ جیسی ہے جو دوگنا پھل لائے۔ اور فرمایا صدقہ کرنے والوں کے لئے اجر عظیم ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا : بیشک صدقہ اللہ تعالیٰ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتا ہے اور بری موت سے بچاتا ہے۔'' (ابن حبان)قرآن و حدیث کی روشنی میں انفاق فی سبیل اللّٰہ بالخصوص ماہ رمضان میں اس کی اہمیت و فضیلت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ رحمتوں اور برکتوں کا ماہ عظیم ہم پر سایہ فگن ہے تو ہمیں خصوصی طور پر زکوٰۃ جیسے عظیم فریضے کی ادائی کے ساتھ ساتھ کثرت سے صدقات و خیرات کا اہتمام کرنا چاہیے۔ (محمد عرفان اللہ اختر)