مکرمی !ہر نوجوان کامیابی کا متلاشی ہے لیکن کامیابی کی جڑ مل نہیں رہی ، صبح سے شام ، ایک دن سے دو دن ، دو دن سے ہفتہ اور مہینے ،سال گذرتے چلے جاتے ہیں لیکن کامیابی کا کوئی ایک اشارہ کئی نوجوان دوستوں کو نہیں ملتا ۔کامیابی نہ ملنے کی ایک بڑی وجہ ہمارے پاس موجود نعمتوں کی ناقدری بھی ہے۔ انسانی معاشروں کو تمام جنگوں اور بیماریوں نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا نقصان ان کے اس رویے نے انہیں پہنچایا ہے کہ وہ اپنے پاس موجود نعمتوں کو نعمت نہیں سمجھتے بلکہ دوسروں کے پاس موجود نعمتوں کو نعمت سمجھتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ انسان ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی ان گنت نعمتوں میں جی رہا ہوتا ہے۔ مگر اس کا حال یہ ہے کہ اس کی نظر ہمیشہ صرف انہی چیزوں کی طرف اٹکی رہتی ہے جو اس کے پاس نہیں ہوتیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انسان ہمیشہ احساس محرومی میں جیتا ہے۔ وہ چیزوں کے حصول کے لیے اپنی طاقت سے زیادہ جدوجہد کرکے ذہنی سکون گنواتا ہے اور کبھی صحت اور طاقت سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ یہی وہ نقصان ہیکی وجہ سے ساری جنگیں اور بیماریاں بھی انسانوں کو اتنا نقصان نہیں پہنچاتیں جتنا یہ رویہ پہنچاتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آج کا نوجوان اپنے پاس موجودہ نعمتوں ، صلاحیتوں کی قدر کرے تو کامیابی بہت جلد قدم چومے گی۔  (حافظ بلال بشیر، کراچی)