مکرمی! غریب عوام آٹے کیلئے رل گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے عوام کے لیے سستے آٹے کی فراہمی تو ہو رہی ہے لیکن دس کلو کے تھیلے کیلئے دیہاڑی دار اپنی دیہاڑ بھی قربان کرتا دیتا ہے لمبی لائنوں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔لمبی لائنوں کی دھکم پیل سے غربت کا جو مزاق اڑیا جا رہا ہے اس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔ اور اسی سہولت سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف مقامات پر گینگ اپنے مخصوص کارندوں کے ذریعے سستا آٹا خرید کر تھیلے تبدیل کرکے مہنگے داموں بیچرہے ہیں دوسری طرف سستی شہرت کے خواہشمند اور سوشل میڈیا کے دلدادہ، نابالغ سیاسی، غریب عوام کو لائن میں کھڑے کرکے تصویریں بنا کر اپ لوڈ کرنے کو ثواب دارین تصور کرتے ہیں جس سے غریب آدمی کی بے توقیری کی جاتی ہے لیکن وہ مجبور اور لاچار لوگ اپنا اور اپنے بچوں کے پیٹ کی خاطر یہ سب کچھ برداشت کر جاتے ہیں لیکن اس کا تاثر جیتے جی مار دیتا ہے انتظامیہ بھی اس پر خاموش دکھائی دیتی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ سستے آٹا کے سلوگن کو ختم کرکے اسی رعائتی ایک ریٹ پر تمام دکانوں، جرنل سٹورز میں آٹے سمیت اشیاء خوردونوش دستیاب کرے اور اس کی نگرانی انتظامیہ سختی سے کرے۔ تاکہ غریب عوام احساس کمتری میں مبتلا ہونے کی بجائے خوش اسلوبی سے اپنا اور اپنے بچوں کی بھوک مٹانے کیلئے راشن کی خریداری کرسکیں اور حکومت کا فریضہ بھی پورا ہو۔ (اظہر حسین ‘ اسلام آباد)