Common frontend top

افغانستان:طالبان کا حملہ،126فوجی ہلاک ؛پاکستان کی طرف سے مذمت

منگل 22 جنوری 2019ء





کابل،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں،نیٹ نیوز)افغانستان میں طالبان کے فوجی اڈے پر حملہ کے نتیجہ میں افغان سکیورٹی فورسز کے 126 اہلکار ہلاک اور30زخمی ہوگئے ۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ طالبان نے حملہ کی ذمہ داری قبول کر لی ۔پاکستان نے افغانستان میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ۔غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز طالبان جنگجوئوں نے افغان دارالحکومت کابل کے جنوب میں واقع صوبہ میدان وردک کے شہر میدان میں قائم فوجی اڈے پر حملہ کیا جس میں فوج کا تربیتی مرکز اور ا فغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کا بھی مرکز موجود ہے ۔ فوجی اڈے پر حملے کا آغاز صبح ساڑھے سات بجے ہوا۔ ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری بڑی گاڑی ملٹری کمپاؤنڈ کے مرکزی گیٹ سے ٹکرا ئی جس سے زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد دیگرحملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے اندر داخل ہوگئے ۔ حملہ آوروں اور افغان سکیورٹی اہلکاروں میں گھمسان کی لڑائی شروع ہوگئی، اس دوران کئی دھماکے بھی ہوئے ۔افغان وزارت دفاع کے ایک سینئر عہدیدارکے مطابق حملے میں 126 اہلکار ہلاک اور30زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔ہلاک ہونیوالوں میں افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے کئی اہلکار اور 8 سپیشل کمانڈوز بھی شامل ہیں۔تاہم افغان حکومتی ترجمان نے حملہ پر کسی بھی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ۔دریں اثنا افغان فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 طالبان جنگجوؤں کو مار دیا گیا۔ تاہم حملہ آوروں کی تعداد کا تعین نہیں کیا جا سکا ۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اﷲ مجاہد نے فوجی اڈے پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ۔ ترجمان طالبان نے دعویٰ کیا کہ حملہ آور گروپ نے سپیشل فورسز کے مرکز میں گھس کر افغان فوجیوں کو نشانہ بنایا اور بڑی تعدادمیں جانی نقصان پہنچایا۔ حملے کے نتیجہ میں سپیشل فورسز کے بھی 90 اہلکار ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اس کمپائونڈ میں 200 سے 250 اہلکار تعینات تھے ۔ طالبان جنگجوئوں اور افغان فورسز کے مابین 3 گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی ۔افغان وزارت دفاع کے مطابق طالبان نے حملہ کیلئے افغان فورسز سے چھینی گئی گاڑی کا استعمال کیا تاکہ چیک پوائنٹس پر آسانی سے گزر سکیں۔ میدان وردک کی صوبائی کونسل کے رکن شریف ہوتک کا کہنا ہے کہ کار بم دھماکہ اتنا شدید تھا کہ ٹریننگ سنٹر کی پوری عمارت ہی منہدم ہوگئی ۔ صوبائی انتظامیہ کے ترجمان کے مطابق ملٹری کمپاؤنڈ میں فوج کا تربیتی مرکز قائم ہے اور ا فغان خفیہ ایجنسی کا بھی ایک مرکز موجود ہے ۔صوبائی گورنر کے ترجمان عبد الرحمٰن منگل نے کہا کہ حملے میں فوجی اڈے کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ۔صوبائی کونسل وردک کے سربراہ اختر محمد تہیری نے بتایا کہ دھماکے بعد 3 مسلح دہشتگردوں کا افغان سکیورٹی فورسز کیساتھ فائرنگ کاتبادلہ ہوا جس دوران دہشتگرد مارے گئے جبکہ واقعہ میں ہلاک اور زخمی ہونیوالوں میں زیادہ تعداد افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہے ۔ایک افغان سکیورٹی افسر نے بتایا کہ پیر کی صبح حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی میدان شہر میں واقع این ڈی ایس کے مرکز سے ٹکرا ئی۔ جیسے ہی دھماکہ ہوا تو مسلح افراد ٹریننگ سنٹر کے اندر داخل ہوگئے اور اس سے پہلے کہ جوابی کارروائی کی جاتی انہوں نے کئی فوجیوں کو ڈھیر کردیا ۔اطلاعات کے مطابق افغان خفیہ ایجنسی کے مرکزمیں 150 اہلکار تعینات تھے ۔ ہلاک اہلکاروں کی لاشوں اور بیشترزخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔صوبائی ڈائریکٹر صحت اصغر خیل نے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بعض زخمی افراد کو تشویشناک حالت میں کابل کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ دریں اثنا پاکستان نے افغانستان میں دہشتگردی کے مذکورہ واقعہ کی شدید مذمت کی۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے پاکستان کی جانب سے مذمتی بیان میں مزید کہا کہ ایسے واقعات امن کیلئے جاری کوششوں کیلئے نقصان دہ ہیں۔ پاکستان دہشتگرد حملے میں مارے جانیوالوں کی مغفرت کیلئے دعا گو ہے ۔ہم متاثرہ خاندانوں کے غم میں شریک ہیں۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں