Common frontend top

ایس پی داوڑ کی میت حوالگی میں مشکلات: افغان رویہ افسوسناک، کئی سوالات اٹھتے ہیں: پاکستان

جمعه 16 نومبر 2018ء





اسلام آباد، پشاور، کراچی (خصوصی نیوز رپورٹر، سپیشل رپورٹر ، خبر نگار، آن لا ئن، صباح نیوز، این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد سے اغوا کے بعد افغانستان میں قتل کئے جانے والے ایس پی طاہر داوڑ کی میت طورخم سرحد پر پاکستان کے حوالے کر دی گئی ۔وزیر مملکت شہر یار آفریدی، وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی، خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان اجمل وزیر اور ایم این اے محسن داوڑ میت لینے کے لئے طورخم پہنچے ۔ ایس پی طاہر داوڑ کی میت جلال آباد سے طورخم سرحد پہنچی تو افغان جرگے نے میت پاکستانی حکام کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تاہم حکومتی وفد کی جانب سے افغان حکام سے مذاکرات کے بعد میت پاکستان کے حوالے کی گئی۔ ذرائع کے مطابق افغان حکام کا کہنا تھا وہ میت صرف قبائلی عمائدین کے حوالے کریں گے ۔بعد ازاں محسن داوڑ اور ان کے بھائی سمیت قبائلی عمائدین کی ٹیم نے بارڈر پر پہنچ کر جسد خاکی وصول کیا۔ طاہر خان داوڑ کی میت کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا گیا۔ شہید کی نمازہ جنازہ پولیس لائنز پشاور میں ادا کئی گئی جس میں حکومتی عہدیداروں، فوج اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید کے جسد خاکی کو سلامی پیش کی، پولیس لائنز کے بعد لیڈیزپارک نواب مارکیٹ فیز9 حیات آباد میں فیملی کی طرف سے شہیدکی دوسری نمازجنازہ بھی اداکی گئی،شہید کی تدفین حیات آباد قبرستان میں سرکاری اعزاز کیساتھ کی گئی۔ علاوہ ازیں ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے ایس پی طاہر داوڑکا اغوا، افغانستان منتقلی، قتل اور اس کے بعد افغان حکام کا رویہ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے ۔ یہ صورتحال افغانستان میں دہشت گرد تنظیم سے بڑھ کر ملوث ہونے کا اشارہ دیتی ہے ۔ ٹویٹر پر بیان میں انہوں نے کہا طاہر داوڑ کا افغانستان میں بہیمانہ قتل انتہائی قابل مذمت ہے ، ہم ایک بہادر پولیس افسر سے محروم ہوگئے ۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہے ، افغان سیکورٹی فورسز باڑ لگانے اور دو طرفہ بارڈر سیکورٹی میں تعاون کریں تاکہ پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کے استعمال کو روکا جاسکے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے ایس پی کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ کو تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کر نے کا حکم دے دیا۔ وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا حکومت کو ہدایت کی کہ وہ اسلا م آباد پولیس کے ساتھ ملکر انکوائری اور مکمل تعاون کرے ۔ دریں اثنا ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایس پی طاہر خان داوڑ کے قتل کے معاملے پر افغان ناظم الامور کو دو بار دفتر خارجہ طلب کیا گیا،د اوڑ کی میت کی حوالگی میں تاخیر پر افغانستان سے احتجاج کیا گیا۔ترجمان نے کہاایس پی کے قتل پر گہرا دکھ ہے ۔ مزید برآں پاکستان میں افغانستان کے سفیر عمر زاخیلوال نے کہا انہیں پاکستانی پو لیس افسر کے پراسرار قتل پر افسوس ہے ۔ افغانستان کی حکومت طاہر داوڑ کے افغانستان میں ہونے والے قتل کی مکمل تحقیقات کرے گی۔ دوسری طرف جمعرات کو ایوان بالا میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے کہا ایس پی طاہر داوڑ کے قاتل پاکستان میں ہوں یا افغانستان ان کو نشان عبرت بنائیں گے ۔ داوڑ کی شہادت کا واقعہ انتہائی دلسوز اور تکلیف دہ ہے ۔ ہم اس بات کے حق میں ہیں کہ ایوانوں میں پولیس، ایف آئی اے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے بارے میں بحث ہونی چاہیے ۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریا ر آفریدی نے کہا طاہر داوڑ کی میت کیلئے ڈھائی گھنٹے کھڑا رکھا گیا اور پھر کہا گیا کہ ہم میت نہیں دیتے ، شہید کی میت جلال آباد میں پاکستانی سفارتخانے کو نہ دینا بھی سوالیہ نشان ہے ، طاہر داوڑ کی میت کی حوالگی کیلئے افغانستان کا رویہ افسوناک ہے ۔ افغانستان سے سفارتی سطح پر جواب مانگیں گے ۔ سینیٹ کے اپوزیشن ارکان نے ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت پر حکومت کے پالیسی بیان مستردکر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے حکومت اپنی ناکامی کی ذمہ داری گزشتہ حکومتوں پر نہ ڈالے وزیر اعظم خود ایوان میں آکر وضاحت دیں۔ شہریار آفریدی کے بیان پر رد عمل میں سینیٹر شیری رحمان ، مشاہداﷲ خان ، جاوید عباسی ، مشتاق احمد ، ستارہ ایاز، روبینہ خالد اور دیگر ارکان نے کہا یہ حکومت کی طرف سے غفلت تھی کہ ایک حاضر سروس ایس پی غائب ہوا،ہمیں وزیر داخلہ کے بیان پر تحفظات ہیں، حکومت غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے ہم اس جواب سے مطمئن نہیں ۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے ایس پی قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔ دریں اثنا ایس پی پشاور طاہر داوڑ قتل کے خلاف پشاور اور دیگر اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔صوابی میں مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اُٹھار کھے تھے ۔احتجاجی جلسے سے پختون تحفظ موومنٹ کے رہنما ئوں نے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ ایس پی طاہر داوڑ کے قتل کے حوالے سے سو موٹو ایکشن لیں۔ بنوں میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ عوامی نیشنل پارٹی نے طاہر داوڑ کے قتل کیخلاف کل تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹررحمان ملک نے ایس پی طاہرداوڑکے قتل کا نوٹس لے لیا۔انہوں نے کہا پارلیمنٹ اس طرح کے ظالمانہ واقعات پرچپ نہیں رہ سکتی،وزارت داخلہ 20نومبرتک قتل کے تما م پہلوئوں پرجامع رپورٹ کمیٹی کو جمع کرائے ۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں