Common frontend top

سفیروں کا دورہ ایل اوسی،بھارتی دعویٰ جھوٹا ثابت

بدھ 23 اکتوبر 2019ء





اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوزایجنسیاں ) بھارتی آرمی چیف کا ایل او سی پر مبینہ کیمپس تباہ کرنے کا دعویٰ سو فیصد جھوٹا ثابت ہوگیا ۔ زمینی حقائق سے آگاہی کیلئے منگل کو غیر ملکی سفیروں اور ہائی کمشنرز کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کرایا گیا ،غیرملکی سفرا اور میڈیا کو بھارتی توپخانہ کے گولے ، خول اور ٹکڑے دکھائے گئے ۔بھارت کے جھوٹ کے برعکس پاکستان نے سب دنیا کے سامنے رکھ دیا۔غیر ملکی سفرا اور ہائی کمشنرز کو ایل او سی کے نوسیری، شاہکوٹ اور جورا سیکٹرز لے جایا گیا ۔غیر ملکی سفرا بھارتی اشتعال انگیزی سے تباہ حال نوسدہ گاؤں بھی گئے ۔وزارت خارجہ کے ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر فیصل بھی غیر ملکی سفرا کیساتھ تھے ۔ چین کے سفیر ژاؤ جنگ نے بھارتی گولے کا ایک ٹکڑا اٹھا کر دیکھا۔ سری لنکن ہائی کمشنر نور الدین محمد بھی چینی سفیر کیساتھ تھے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے غیر ملکی سفیروں اور میڈیا کو لائن آف کنٹرول پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا جورا سیکٹر میں بھارتی فورسز نے معصوم شہریوں، املاک کو نشانہ بنایا تھا۔ بھارتی فوج نے 19 اور 20 اکتوبر کو بھاری توپخانے سے آزاد کشمیر کی شہری آبادی پر گولے داغے ۔غیر ملکی سفرا اور میڈیا نے مکمل آزادی کیساتھ جورا سیکٹر کا مشاہدہ کیا،پاکستان نے غیر ملکی سفرا، میڈیا کو کھلی پیشکش کی کہ جہاں مرضی جائیں، خود جائزہ لیں۔پاکستان سچ کی راہ پر گامزن، چھپانے کیلئے کچھ نہیں، کیا بھارت بھی سفرا ، غیر ملکی میڈیا کو ایسی ہی رسائی دیگا؟ان کا کہنا تھا بھارتی فوج نے 2018 میں 3038 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی، بھارتی فوج کی گزشتہ برس اشتعال انگیزیوں میں 58 شہری شہیداور 319 شہری زخمی ہوئے ۔ بھارت نے رواں برس2608 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی، بھارتی سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے باعث 44 شہری شہید جبکہ 230افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا پاک فوج سیزفائرکی خلاف ورزی پربھارتی مورچوں کونشانہ بناتی ہے ،پاک فوج فوجی روایات کی مکمل پاسداری کرتی ہے ۔انہوں نے کہا گزشتہ79روزسے مقبوضہ کشمیرکے شہری محصورہیں۔ غیر ملکی سفرا کے دورے سے متعلق میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ بھارتی ہائی کمیشن اپنے آرمی چیف کے دعویٰ کیساتھ کھڑا نہ رہ سکا ۔کیا یہ اچھا نہ ہوتا کہ اس (دورے ) میں بھارتی ہائی کمیشن اپنے آرمی چیف کے ساتھ کھڑا ہوتا ؟ بھارتی ہائی کمیشن کا کوئی اہلکار ، سفارتکار ایل او سی جانے کیلئے نہیں پہنچا کیونکہ بھارتی ہائی کمیشن کے سٹاف میں غیر ملکی سفارتکاروں کیساتھ ایل او سی جانے کی اخلاقی جرات نہیں۔ بھارتی آرمی چیف کاجھوٹادعویٰ بے نقاب ہوچکا،بھارتی سفارتکاروں نے اپنے آرمی چیف کے دعوے کادفاع نہیں کیا۔ غیر ملکی سفیروں نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا جبکہ بھارتی نمائندوں نے جھوٹ کا پردہ چاک ہونے کے ڈر سے اس دورے میں شرکت نہیں کی۔ادھر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارتی آرمی چیف کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتکاروں اور ذرائع ابلاغ کو لائن آف کنٹرول کا دورہ کر ایا گیا ۔سفارتکاروں کو جورا لے جایا گیا تاکہ وہ خود صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔علاقے میں 5پاکستانی شہری شہید اور 6زخمی ہوئے تھے ۔ سفارتکاروں نے شہریوں کو ہونے والے جانی و مالی نقصانات کو دیکھا اور مظفر آباد میں زخمیوں سے بھی ملاقات کی۔بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد کے حکام کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ نہیں گئے ۔بھارتی آرمی چیف کی طرف سے دروغ گوئی کی گئی۔ پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن سے لانچنگ پیڈ کا محل وقوع پوچھا لیکن بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔بھارتی آرمی چیف کے غیر ذمہ دارانہ بیانات اور بھارت کی طرف سے تفصیلات فراہم نہ کرنا بھارتی جھوٹ کو بے نقاب کرنے کیلئے کافی ہے ۔جھوٹ بھارت کی ریاستی پالیسی اور غاصبانہ عزائم کا حصہ ہے ۔بھارت کا یہ رویہ خطے میں امن و استحکام کیلئے سخت خطرہ کا باعث ہے ۔دورے سے بین الاقوامی برادری کے سامنے بھارتی جھوٹ بے نقاب ہوگیاہے ۔ بھارت کی کوشش ہے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور جنم لینے والے انسانی المیہ سے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹائی جائے ۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں