لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ ،ڈیرہ غازیخان ( نمائندہ خصوصی، خبرنگارخصوصی،اپنے رپورٹر سے ، کر ائم رپورٹر،سپیشل رپورٹر، وقائع نگار خصوصی، نمائندگان 92نیوز، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) ملک بھر کی 35 قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی گیارہ نشستوں میں سے تحریک انصاف اور ن لیگ نے چار چار حلقوں میں کامیابی حاصل کر لی جبکہ حکومت کی اتحادی مسلم لیگ (ق) نے دو اور ایک ایم ایم اے نے ایک نشست جیت لی۔ پنجاب اسمبلی کی 11 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ، جن میں ن لیگ نے 5، پی ٹی آئی نے 3 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ دو پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ۔ پنجاب اسمبلی کی دو نشستوں پی پی 87 میانوالی سے تحریک انصاف کے ملک احمد خان اورپی پی 296 راجن پور سے تحریک انصاف کے اویس دریشک بلا مقابلہ منتخب ہوئے ۔ غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 124 لاہور سے ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی 80789ووٹ لیکر جیت گئے ، تحریک انصاف کے غلام محی الدین دیوان33256 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ تحریک لبیک کے امیدوار عبدالحفیظ نے 2906 ووٹ حاصل کئے ۔ این اے 131 سے ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق 60476 ووٹ لیکر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے ہمایوں اختر خان 50242 ووٹ حاصل کر سکے ۔این اے 53سے تحریک انصاف کے امیدوار علی نواز اعوان 50943 ووٹ لیکر کامیا ب قرا ر پائے جبکہ (ن) لیگ کے راجہ وقار نے 32ہزار 313وو ٹ حاصل کئے ۔ این اے 35بنوں کی نشست پر ایم ایم اے کے زاہد اکرم درانی 51144ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ، مد مقابل تحریک انصاف کے مولانا نسیم علی شاہ 32033ووٹ حاصل کرسکے ۔ این اے 56اٹک سے ن لیگ کے امیدوار ملک سہیل خان ایک لاکھ 25ہزار 665ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ، تحریک انصاف کے امیدوار خرم علی نے 89ہزار 709ووٹ حاصل کئے ۔ این اے 60 راولپنڈی سے تحریک انصاف کے امیدوار اور شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق 44483ووٹ لیکر کامیاب جبکہ ن لیگ کے امیدوار ملک سجاد خان43836 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے ۔این اے 63سے تحریک انصاف کے بیرسٹر منصور حیات 71782ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ، ان کے مد مقابل ن لیگ کے عقیل ملک 45490ووٹ حاصل کرپائے ۔ این اے 65 چکوال سے ق لیگ کے چو دھری سالک حسین100917 ووٹ لیکر الیکشن جیت گئے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے محمد یعقوب 32326 دوسرے نمبر پر رہے ۔ این اے 69گجرات سے ق لیگ کے چودھری مونس الٰہی65759ووٹ لے کامیاب ہوئے ان کے مد مقابل ن لیگ کے عمران ظفر 14956ووٹ حاصل کرسکے ۔ این اے 103فیصل آباد سے ن لیگ کے علی گوہر 76626ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ۔ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے سعد اﷲ 63583ووٹ حاصل کرسکے ۔این اے 243کراچی سے تحریک انصاف کے عالمگیر خان نے 35727ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی،مد مقابل ایم کیو ایم کے عامر ولی الدین چشتی نے 15113ووٹ لے سکے ۔ صوبائی اسمبلیوں کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 3 میں ن لیگ کے افتخار احمد خان43259کے ساتھ پہلے نمبر پرجبکہ تحریک انصاف کے محمد اکبر خان 43032ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ پی پی 27 جہلم میں ن لیگ کے ناصر محمود 61542ووٹ لے کر آگے جبکہ تحریک انصاف کے شاہنواز راجا 60886ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔پی پی 103فیصل آباد سے مسلم لیگ ن کے جعفر علی ہوچہ 25511 ووٹ لے کر آگے جبکہ تحریک انصاف کے شمشیر وٹو 20171 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔پی پی 118گوجرہ سے آزاد امیدوار بلال اصغر وڑائچ 56316ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ،ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے اسد زمان 48313ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی پی 164لاہور سے ن لیگ کے سہیل شوکت بٹ 34608ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے ، ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے یوسف علی27047ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی پی 165لاہور سے ن لیگ کے سیف الملوک کھوکھرنے 37911ووٹ حاصل کئے ،ان کے مد مقابل منشا سندھو 32169ووٹ حاصل کرپائے ۔ پی پی 201 چیچہ وطنی سے پی ٹی آئی کے صمصام بخاری54699ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ، ان کے مقابل مسلم لیگ(ن)کے چودھری طفیل47675ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پررہے ۔ پی پی 222 ملتان میں آزاد امیدوار قاسم عباس خان 36190ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ، تحریک انصاف کے سہیل احمد نون 30107ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔پی پی 261رحیم یار خان سے تحریک انصاف کے فواذ احمد 29526ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ، پیپلز پارٹی کے حسن رضا ہاشمی 14995ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی پی 272مظفر گڑھ سے تحریک انصاف کی زہرہ بتول 27752ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئیں، ان کے مد مقابل آزاد امیدوار ہارو ن احمد سلطان 18853ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی پی 292ڈی جی خان سے ن لیگ کے سردار اویس خان لغاری 32059ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ، ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے مقصودخان لغاری21367ووٹ حاصل کرسکے ۔ سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 87کراچی ملیر سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد ساجد 23679ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ۔ ان کے مد مقابل تحریک انصاف کے قادر بخش گبول 7958ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی ایس 30خیر پور سے پیپلز پارٹی کے احمد رضا شاہجیلانی 32233ووٹ حاصل کرکے جیت گئے ۔ ان کے مد مقابل جی ڈی اے کے محرم علی شاہ 20733 ووٹ حاصل کرسکے ۔بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 40حضدار سے بی این پی مینگل کے محمد اکبر 23722ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے ، ان کے مد مقابل آزاد امیدوار میر شفیق الرحمٰن مینگل 14312ووٹ حاصل کرسکے ۔پی بی35مستونگ سے آزاد امیدوار اسلم رئیسانی 12414ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ۔ ان کے مد مقابل بی اے پی کے سردار نور احمد 6177ووٹ حاصل کرسکے ۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 3سوات سے ن لیگ کے سردار خان16859ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ، مدمقابل تحریک انصاف کے ساجد علی15696ووٹ حاصل کرسکے ۔پی کے 7سوات سے اے این پی کے وقار احمد خان 13997ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ، تحریک انصاف کے فضل مولا 13663ووٹ حاصل کرپائے ۔ پی کے 44صوابی سے تحریک انصاف کے عاقب اﷲ خان 18723ووٹ حاصل کرکے کامیاب، مد مقابل اے این پی کے غلام حسین 17083ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی کے 53مردان میں تحریک انصاف کے عبد السلام آفریدی 19192ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر جبکہ اے این پی کے احمد خان19131کیساتھ دوسرے نمبر پررہے ۔پی کے 61نوشہرہ سے تحریک انصاف کے ابراہیم خٹک 14713ووٹ لے کرکامیاب قرار پائے ، اے این پی نورعالم خان 9466ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی کے 64نوشہرہ سے تحریک انصاف کے لیاقت خان 22775ووٹ حاصل کرکے کامیا ب ہوگئے ،ان کے مد مقابل اے این پی کے محمد شاہد 9560ووٹ حاصل کرسکے ۔ پی کے 78پشاور سے اے این پی کی ثمر ہارون بلور 20916ووٹ لے کامیاب قرار پائیں،ان کے مد مقابل عرفان عبدالسلام 16819ووٹ حاصل کرسکے پی کے 99ڈی آئی خان سے تحریک انصاف کے آغاز اکرام اﷲ خان گنڈاپور 30330ووٹ لے کامیاب ہوگئے ۔ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار فتح اﷲ خان 22825ووٹ حاصل کرپائے ۔پی کے 97ڈیرہ اسماعیل خان سے تحریک انصاف کے فیصل امین خان گنڈا پور 18170ووٹ لے کامیاب۔ ان کے مد مقابل پیپلز پارٹی کے فرحان افضل ملک 7609ووٹ حاصل کرسکے ۔ علاوہ ازیں ضمنی انتخابات کے موقع پر سیکورٹی ہائی الرٹ رہی، 40 ہزار سے زائد پاک فوج کے جوانوں نے فرائض سرانجام دیئے جب کہ ایک لاکھ سے زائد پولیس اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے فوجی جوان بھی پولنگ سٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات رہے ۔ لاہور میں پولیس اور حساس اداروں کی جانب سے شہر بھر میں حساس پولنگ سٹیشنز پر 3 بار چیکنگ کی گئی۔ پی پی 164اور پی پی 165میں پولنگ کا عمل سارا دن سست روی کا شکار رہا جبکہ ووٹ ڈالنے کیلئے آنے والوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کی تعداد انتہائی کم تھی۔ ضمنی الیکشن کے دوران مختلف علاقوں میں نون اورجنون آمنے سامنے رہے ، کہیں تلخ کلامی اور کہیں ہاتھاپائی بھی ہو ئی ،متعددکارکن زخمی ہو گئے ۔ این اے 131فاروق آبادپولنگ سٹیشن کے باہر تصادم کے نتیجے میں متعددکارکن زخمی ہوگئے ۔لالک جان چوک میں بھی پی ٹی آئی اور(ن)لیگ کے کارکن آمنے سامنے آگئے ، ایک دوسرے کے خلاف شدیدنعرے بازی کی ۔ ز خمی افراد کو مختلف ہسپتا لو ں میں دا خل کر ا دیا گیا جن میں ند یم ،فیصل اور اکرا م کی حا لت غیر بتا ئی جا تی ہے ۔ راولپنڈی میں ایک پولنگ سٹیشن کے باہر پی ٹی آئی ،ن لیگ کارکنوں میں جھگڑے کے بعد فائرنگ کا تبادلہ بھی ہواتاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔