Common frontend top

فارورڈ بلاک کا خطرہ نہیں ،جو وزیر کام نہیں کر ے گا گھر جائیگا: عمران

هفته 15 دسمبر 2018ء





پشاور ( سٹاف رپورٹر، صباح نیوز، این این آئی، آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے حقیقی تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ بننے والی بیوروکریسی کیخلاف کاروائی کی جائیگی، تمام وزرا کو ہر روز دفتر جاکر اپنا کام کرنا چاہیے جو وزیر کام نہیں کرے گا اس کیخلاف کارروائی ہوگی ، اس سے وزارت واپس لے لی جائیگی پھر وہ شکوہ نہ کریں کہ وزارت چلی گئی۔ پشاور میں صوبائی حکومت کی 100 روزہ کارکردگی اور شیلٹر ہوم کے افتتاح کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا خیبر پختونخوا حکومت مضبوط ہے ، اس بار بھی فارورڈ بلاک کا کوئی خطرہ نہیں، اس لیے جو وزیر کام نہیں کرے گا، اسے گھر بھیج دیا جائے گا۔ آپ منتخب لوگ ہیں اگرکام نہیں کیا تو لوگ آپ کو ڈنڈے ماریں گے ، لوگ یہ نہیں سنیں گے کہ بیوروکریٹ نے کام نہیں کرنے دیا، اگر کوئی بیورو کریٹ رکاوٹ پیدا کرتا ہے تو اس کے خلاف ایکشن لیں، کوئی بیورو کریٹ کام نہیں کرتا تو اس کو نکال دیں۔ عوام کے پیسے پر بادشاہت کے نظام کا خاتمہ کررہے ہیں، عوام کاپیسہ عوام پر خرچ کرنا چاہئے ،انصاف کی جلد فراہمی کیلئے کی جانیوالی قانون سازی پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا حکومت وہ تمام انتخابی حلقے کھولنے کے لیے تیار ہے ، جہاں پر دھاندلی کی شکایت ہے ۔ پی ٹی آئی حکومت کو دوسری مرتبہ مینڈیٹ دینے پر خیبر پختونخوا کے عوام کامشکور ہوں۔ مدینہ کی ریاست کا مطلب سنت کے راستے پر عمل پیرا ہونا ہے خلفاء راشدین نے سادگی سے زندگی گزاری عوام کا پیسہ عوام پر خرچ کیا۔ سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا نہیں کریں گے ،سرمایہ کاری نہیں ہو گی تو نوکریاں بھی نہیں ملیں گی،سرمایہ کاری سے ملک میں ترقی ہوتی ہے بدقسمتی سے ہمارا سارا ماحول سرمایہ کاری کو روکتا ہے ۔ بیورو کریسی سرمایہ کاری کو روکتی ہے ،مجھے احساس ہے بیوروکریٹ اور وزرا کی تنخواہیں اتنی نہیں ، 1950ء میں میرے والدایک مہینے کی تنخواہ سے گاڑی خرید سکتے تھے ،1937ء میں ایک کمشنر یا بریگیڈیئر ایک مہینے کی تنخواہ سے 70 تولے سونا خرید سکتا تھا،لیکن اب مجھے جو وزیر اعظم کی تنخواہ ملتی ہے اس سے بنی گالہ کا مہینے کا خرچہ نہیں نکلتا، تنخواہوں اور اخراجات میں بہت فرق آگیا ، بس تھوڑا انتظار کرنا ہوگا، انشاء اﷲ وقت آئے گا سب کو مناسب تنخواہیں دے سکیں گے کسی کو رشوت کی ضرورت نہیں رہے گی۔ سابقہ حکومتوں نے اپنی شہنشاہانہ طرز زندگی پر تو دھیان دیا مگر غریبوں کا خیال نہ رکھا جس پاکستان کی مجھے سوچ ہے تو انشاء اﷲ اپریل میں اس کا نتیجہ آجائے گا اگر ہمارے معاشرے میں رحم کی حکومت آئے گی تو اوپر والے کی برکت آئے گی اور سمندر سے گیس نکلے گی، دی اینگرو جیسی بڑی کمپنیاں ملک میں سرمایہ کاری کرنے جا رہی ہیں ۔ بدعنوانی اور شاہانہ طرز حکمرانی کے باعث عوام غربت کی چکی میں پس رہی ہے ، شریف برادران نے صرف اشتہاروں پر 40ارب روپیہ خرچ کیا ،35کروڑ روپیہ انٹرٹینٹمنٹ اور 35کروڑ روپیہ وزیراعظم کا جہاز استعمال کرنے پر خرچ کیا گیا۔ لوگوں کے ٹیکس کا پیسہ اللوں تللوں پر خرچ ہو رہا ہو تو لوگ ٹیکس کیوں دیں ، عوام حکمرانوں پر نظر رکھیں کیونکہ آپ کا پیسہ ہے ۔ وزیراعظم نے کہا امریکہ جو ہمیں ڈو مور کا کہہ رہا تھا آج کہتا ہے ہماری طالبان سے بات کروا دو جب میں کہتا تھا کہ بات چیت کے بغیر یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا تو مجھے طالبان خان کہا جاتا تھا ۔پاکستان میں امریکہ اور طالبان کی بات چیت کرائی جا رہی ہے ۔ سب سے پہلے فاٹا کے لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے وزیر صحت سے کہتا ہوں اگر کوئی بیوروکریٹ آپ کے سامنے رکاوٹ بنے تو اس کے خلاف کاروائی کریں اور کسی سے کوئی رعایت نہ برتیں اور رکاوٹ بننے والے کو نوکری سے فارغ کریں۔ وزیر اعظم نے کہا محمود خان کی ایمانداری پر پورا یقین ہے ، وہ سادہ اورسچے انسان ہیں۔ پنجاب میں عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا تو ہمارا مذاق اڑایا گیا، عثمان بزدار بھی ایماندار اور دلیر شخص ہیں، وہ مافیا کا مقابلہ کرنے کے لیے کھڑے ہوگئے ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے پشاور میں بھی غریب اور نادار افراد کے لئے پناہ گاہ کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم کو شیلٹرہوم سے متعلق بریفنگ دی گئی جبکہ انہوں نے شیلٹر ہوم میں سہولتوں کا خود بھی جائزہ لیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی صدارت میں فاٹا انضمام کے حوالے سے پشاور میں اجلاس ہوا،وزیر اعظم کو فاٹا انضمام کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ انتظامی انضمام کے سارے مراحل خوش اسلوبی سے مکمل ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا قبائلی عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر تمام سہولیات فراہم کی جا ئینگی،وزیر اعظم نے ہدایت کی قبائلی اضلاع میں سکولوں اور ہسپتالوں کی تعمیر جلد از جلد مکمل کی جائے ۔ 

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں