اسلام آباد،بیجنگ(وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر حکومت مشکل فیصلے لینے جا رہی ہے ، تاہم ہر ممکن کوشش ہو گی کہ غریب عوام پر ان فیصلوں کا اثر کم سے کم ہو۔ گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت غیرمعمولی اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد ، ملکی ماہرین معاشیات اور بڑی کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر ملکی معیشت کی صورتحال، درپیش چیلنجز اور مسائل پر مشاورت کی گئی جبکہ معیشت کی بہتری، کاروباری افراد کا اعتماد بحال کرنے کیلئے مختلف اقدامات پرغور کیا گیا۔وزیراعظم نے ماہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معاشی صورتحال کے پیش نظر مشکل فیصلے لینے جا رہے ہیں۔ حکومت کی ہرممکن کوشش ہوگی کہ غریب عوام پران فیصلوں کا اثرکم سے کم ہو۔ بزنس کمیونٹی کی تجاویزملکی انڈسٹری کے فروغ میں مدد دیگی۔ اس موقع پر ماہرین معاشیات نے وزیراعظم کے 50 لاکھ گھروں کے منصوبے کو سراہا اور کہا کہ اس سے روزگار میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا اور معیشت کو استحکام ملے گا۔ ماہرین معاشیات نے مقامی انڈسٹری کے فروغ کیلئے تجاویز دیں،انکی رائے تھی کہ حکومت معیشت کی بہتری کیلئے اپنے ایجنڈے پرعملدرآمد کرے ۔ تاجر برادری حکومت کو مکمل تعاون فراہم کریگی۔اس موقع پر معیشت کو استحکام دینے کیساتھ تاجر برادری کے اعتماد کی بحالی کیلئے اقدامات کو بھی سراہا گیا، زراعت، تجارت اور مقامی انڈسٹری کے فروغ کیلئے لائحہ عمل پر مشاورت بھی کی گئی جبکہ ملکی معیشت کی مضبوطی کیلئے لانگ اورشارٹ ٹرم منصوبہ بندی پر اتفاق بھی کیا گیا۔اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق، میڈیا ایڈوائزر افتخار درانی، مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر،معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری، صوبائی وزیر علیم خان، معروف ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن، سابق وزیرخزانہ اور ماہر معیشت ڈاکٹر سلمان شاہ، حسین داد، علی ایس حبیب، بشیر محمد، عارف حبیب، میاں عبداﷲ، طارق سہگل، خرم مختار، فواد احمد مختار، طارق سلمان شاہ اور دیگرشریک تھے ۔قبل ازیں بنی گالہ میں وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے ملاقات کی جس میں ملکی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، اس موقع پر وزیراعظم کو آئی ایم ایف سے حالیہ مذاکرات پر بریفنگ دی گئی۔ اسد عمر نے آئی ایم ایف کیساتھ اپنے مذاکرات ،سابق دور میں لئے گئے قرضوں کی تفصیلات اور ملکی زرمبادلہ ذخائر کی موجودہ صورتحال سے متعلق جبکہ عبدالرزاق داؤد نے ملکی برآمدات کو بڑھانے کیلئے کئے جانیوالے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا۔جس پر وزیراعظم نے وفاقی وزیر خزانہ اور مشیر تجارت کو ہدایت کی کہ کوشش کریں کہ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے عام آدمی پر بوجھ نہ پڑے ۔ ہم عوام کیلئے کام اورکمزور معیشت کو سنبھالا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ حکومتی اقدامات سے عام افراد کا معیار زندگی بڑھنا چاہئے ۔سرکاری اورسفارتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان 3نومبر کو سرکاری دورہ پر چین جائیں گے ۔ وہ بطورمہمان خصوصی 5نومبر کو شنگھائی میں ہونیوالی بین الاقومی درآمدی نمائش میں شرکت کرینگے ۔ وزیراعظم عمران خان اپنے دورہ کے دوران بیجنگ میں چین کے صدر،وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ سول اور ملٹری حکام سے ملاقاتیں بھی کرینگے ،انکے اس دورہ کو انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے ۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر ریلوے شیخ رشید بھی عمران خان کے ہمراہ ہونگے ۔چین میں پاکستانی سفیر مسعود خالد کے مطابق نمائش سے چین کیلئے پاکستانی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی توازن بہتر ہو گا۔