اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،وقائع نگار، مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی حکومت نے گیس بلوں کی مد میں صافین کواڑھائی ارب واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سب سے پہلے کرائسٹ چرچ حملے کی مذمت کی گئی اور شہدا کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے دعا بھی کی گئی ۔مغرب میں اسلامو فوبیا ہے ، وہاں مسلمانوں کیخلاف نفرت پھیلائی گئی جس کے اب نتائج آرہے ہیں۔ اگر نفرت کی مہم چلائی جائے گی تودنیا پرامن نہیں ہو گی۔انہوں نے بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 32 لاکھ صارفین کو گیس کے اضافی بل بھجوائے گئے ، یہ اس سال نہیں ہوا بلکہ 2016 اور 2017 سے اضافی بلز بھجوائے جارہے تھے ۔گیس بلز میں اضافے کی تحقیقات جاری ہیں اور ایسا لگ رہا ہے بڑے بڑے نام سامنے آئیں گے ۔بڑی بڑی کمپنیوں کو گیس کنکشن دینے سے عام صارفین متاثر ہوئے ۔ لگ یوں رہا ہے کہ بڑی کمپنیز کو گیس چوری کرائی گئی اور بل عام صارفین کے کھاتے میں ڈال دیا گیا۔مختلف اداروں کے سربراہان تقرری کا یکساں طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے ،اداروں کے سربراہان کی تقرری ابتدائی کمیٹی کا سربراہ وزیر ہوگا،اداروں کے سربراہان کی شارٹ لسٹنگ کیلئے کمیٹی قائم کی جارہی ہے ،پاکستان میں مشکل معاشی حالات ہیں، وزیر اعظم نے وزرا، سیکرٹریز اور محکموں کو اخراجات کم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعظم نے ہمیشہ سادگی کلچر اپنانے کی بات کی۔ اسلئے انٹرٹینمنٹ اور گفٹ بجٹ ختم کردیا گیا ہے ۔ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو خود مختار ادارہ بنایا جارہا ہے ۔احتساب عدالت راولپنڈی نمبر 2 کو اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔سرکاری جائیدادوں کی فروخت کیلئے ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے ۔کابینہ میں کرتار پورراہداری کا بھی جائزہ لیا گیاہے ۔نوجوت سنگھ سدھو نے خط لکھا تھا کہ جس زمین پر باباگرونانک کاشت کرتے رہے اس پرتعمیر نہیں کی جائے گی،یہ 30ایکڑبنتی ہے اس پر تعمیر نہیں ہوگی۔کرتار پور راہداری سے متعلق مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا۔ انہوں نے بتایا کابینہ اجلاس میں جہانگیر ترین بھی شریک ہوئے اور انہوں نے زرعی شعبے میں اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی۔ گزشتہ 8 برس میں زراعت پر خرچ میں 60 فیصد کمی ہوئی، آئندہ پانچ سال میں زراعت پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور کسانوں کیلئے قرضوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ زرعی شعبے میں 18سکیمیں لانچ کی جائیں گی۔290ارب روپے زرعی سیکٹر پر خرچ کیے جائیں گے ۔ خوردنی تیل کا استعمال کم کرنے کیلئے آگاہی مہم شروع کی جائے گی ۔ لائیوسٹاک اور فشریز میں ہم بڑا کام کرنے جارہے ہیں۔ ایف بی آر میں اصلاحات جاری ہیں۔جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ کا بل سٹینڈنگ کمیٹی کو بھجوا رہے ہیں۔ اب اخبارات ، میڈیا ہاؤسز بغیر لیگل پراسیس صحافیوں کوفارغ نہیں کرسکتے ۔ ملائیشین وزیراعظم کا پاکستان آنا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے ۔ کابینہ نے ملائیشیا کیساتھ ویزا شرائط میں نرمی کی منظوری دیدی ہے ۔جب سے وزیراعظم نے اقتدار سنبھالا غیرملکی سربراہان پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں۔ اسد عمر سے بھائیوں والا تعلق ہے ،تلخ کلامی نہیں ہوئی۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس5گھنٹے جاری رہا۔اجلاس میں 30نکاتی ایجنڈے کے متعدد نکات کی منظوری دی گئی اور ملکی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔مختلف ممالک کیساتھ مفاہمتی یادداشتوں کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں قومی زرعی ایمرجنسی پروگرام کا جائزہ لیا گیا۔صباح نیوز کے مطابق متروکہ وقف املاک کیلئے ٹاسک فورس قائم کر دی گئی۔