Common frontend top

اقلیتی تفریق پاکستانی آئین کا حصہ نہیں: کسی اور جگہ جنگ کے ایسے خطرات نہیں جیسے کشمیر میں ہیں:وزیراعظم

هفته 25 جنوری 2020ء





ڈیووس،اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی،صباح نیوز،نیٹ نیوز)پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مذہبی اقلیتوں کے ساتھ تفریق پاکستان کے آئین کا حصہ اور نہ ہی یہ پاکستانی حکومت کی پالیسی میں شامل ہے ،دنیا میں کسی اور جگہ جنگ کے ایسے خطرات نہیں جیسے کشمیر میں ہیں جبکہ برطانوی ٹریول ایڈوائزری کو بڑی خوش خبری قرار دے دیا۔ڈیووس میں برطانوی نشریاتی ادارے سے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی کسی نے اقلیتوں کیخلاف مخالفانہ رویہ رکھا حکومت نے لوگوں کے خلاف اقدامات کئے لیکن ایسا انڈیا میں نہیں ہو رہا۔ گائے کا گوشت کھانے پر سب کے سامنے قتل کیا جاتا ہے ۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ معیشت اب سنبھل چکی ، روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے ، سٹاک مارکیٹ میں اعتماد آنے کے بعد یہ اوپر جا رہی ہے ۔ سرمایہ کاری 100 فیصد تک اوپر گئی ہے ۔ انہوں نے کشمیر انڈیا اور پاکستان کے درمیان ایک متنازعہ علاقہ اور براہ راست ہماری تشویش کا باعث ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ یاد رکھیں یہ صرف کشمیر کی بات نہیں، بھارت میں تقریباً دو کروڑ مسلمان غیر قانونی قرار دیے جانے کے خطرے میں ہیں۔ اگر یورپی یونین، اقوام متحدہ یا امریکہ مداخلت نہیں کرتا تو چیزیں برے سے مزید گھمبیر ہوجائیں گی۔انھوں نے کہا کہ اس وقت انڈیا میں آر ایس ایس نامی ایک انتہا پسند نظریہ حکومت چلا رہا جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا۔ اور افسوس یہ ہے کہ آر ایس ایس نظریے نے ایک ارب کی آبادی والے ملک پر قبضہ کر لیا ہے ۔دریں اثناوزیراعظم عمران خان سے ورلڈ اکنامک فورم 2020ء کے اجلاس کے موقع پر دوغان ہولڈنگز کی چیئرپرسن دوغان فرالیالی نے ملاقات کی ۔وزیراعظم نے انہیں پاکستان میں توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ دریں اثنا ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ برطانوی ٹریول ایڈوائزری بلاشبہ ایک بڑی خوش خبری ہے اس سے ملک میں روزگار کی فراہمی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے حل میں مددملے گی اورسیاحت کے فروغ سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کے بعد وزیراعظم وطن واپس پہنچ گئے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم عالمی رہنمائوں کی توجہ کے مرکز بنے رہے ۔وزیر اعظم کل اتوار کو ایک روزہ دورے پر لاہور آئینگے ۔ ذرائع کے مطابق ناراض ارکان کے معاملے پر بڑا بریک تھرو ہونے کا امکان ہے ۔وزیر اعظم اتحاد ی رہنمائوں اور ناراض گروپ سے ملاقات کرینگے اور ان مطالبات بھی سنیں گے ۔اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے اپیل کی کہ 5 فروری کو تمام پاکستانی جو ملک میں موجود ہیں یا بیرون ملک ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ کشمیری باشندوں اظہار یکجہتی کیلئے گھر وں سے باہر نکل آئیں۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں