سرینگر،گوہاٹی،اسلام آباد،لاہور،مظفرآباد، ڈھاکہ، پیرس، برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں،بیورو رپورٹ، نیٹ نیوز) بھارت کے یوم جمہوریہ کو مقبوضہ کشمیر،آزاد کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا، احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے ۔ نام نہادیوم جمہوریہ کے موقع پر خودبھارت دھماکوں سے لرز اٹھا،ریاست آسام کے دو اضلاع میں یکے بعد دیگے 4زور دار دھماکے ہوئے جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج نے ایک اور بزدلانہ کارروائی کے دوران مزید بیگنا کشمیریوں کو3 شہید کردیا۔بھارتیمیڈیا کے مطابق گزشتہ روز بھارت بھر میں یوم جمہوریہ کی مناسبت سے رنگا رنگ تقریبات جاری تھیں تاہم اس اہم قومی دن کے موقع پر ریاست آسام کے ضلع ڈبروگڑھ میں 3 اور ضلع چاریڈیو میں ایک زور دار دھماکہ ہوا ہے ۔ دھماکے گورودارہ اور ایک بازار سمیت عوامی مقامات پر ہوئے ، تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ گوردوارہ کی عمارت کو نقصان پہنچا اور عام تعطیل ہونے کی وجہ سے بازار بھی خالی تھا۔پولیس نے گرنیڈ دھماکوں کی ذمہ داری علیحدگی پسند عسکری تنظیم ’الفا‘ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم نے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا، دھماکے اسی تناظر میں کئے گئے ہیں تاکہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل جائے ۔بھارت میں اقلیتوں کیلئے منفی پالیسیوں کے باعث پیدا ہونیوالی محرومیوں نے کئی علیحدگی پسند جماعتوں کو جنم دیا ہے جن میں سے ایک یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام بھی ہے جس کی جڑیں پڑوسی ملک میانمار میں بھی ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے تینوں کشمیریوں کو ترال میں شہید کیا۔دوسری جانب حریت رہنماؤں کی اپیل پر بھارت کے یوم جمہوریہ پر دنیا بھر میں کشمیریو ں نے یوم سیاہ منایا جبکہ بھارت نے مقبوضہ وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ۔ احتجاج کے پیش نظر جگہ جگہ بھارتی فوجی اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی اس کے باوجود مقبوضہ وادی میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں۔ حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت کی جمہوریت مقبوضہ کشمیرمیں بری طرح بے نقاب ہو گئی۔ جموں و کشمیر پر غاصبانہ قبضے کیخلاف کشمیری بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھانے کیلئے سراپا احتجاج ہیں۔ بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا مقصد بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف پیغام دینا ہے ۔ بزرگ حریت رہنما سیدعلی گیلانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی فوج کے قتل عام نے بھارتی جمہوریت کے حقیقی چہرے کوبے نقاب کر دیا۔ سب سے بڑی جمہوریت کے دعوے دار ملک نے جمہوری آواز کا گلا دبا رکھا ہے ۔ دیگرکشمیری رہنماؤں نے بھی اپنے پیغامات میں کہا کہ ایک طرف تو بھارت اپنا یوم جمہوریہ مناتا ہے اور دوسری طرف کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم کر رکھا ہے ۔مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر امریکہ نے بھی شدید تحفظات کا اظہارکیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کو شروع ہونیوالے بھارتی محاصرے کو 175 دن ہو گئے ہیں اور سرد موسم میں کشمیریوں کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں لیکن اسکے باوجود انکے حوصلے جوان ہیں۔بھارتی یوم جمہوریہ پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ منایا گیا، اسلام آباد میں بھارتی سفارتخانے کے باہر کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ بھارت مخالف بینرز اٹھا کر کشمیریوں پرمظالم کی شدید مذمت کی گئی ۔ مظاہرین نے کہاکہ بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کا حق نہیں، کشمیر میں مظالم بھارتی جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہیں۔مظاہرے کا اہتمام حریت کانفرنس آزاد کشمیر نے کیا۔ آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں جموں وکشمیر لبریشن سیل اور پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی، سیاہ غبارے ہوا میں چھوڑے گئے ۔ ریلی برھان مظفروانی شہید چوک سے شروع ہو کرافضل گورو چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کی قیادت صدر پیپلز پارٹی لطیف اکبر ،سیکرٹری جموں وکشمیر لبریشن سیل منصور قادر ڈار ،شوکت جاوید میر ، مشتاق ا لاسلام، رہنما جموں وکشمیر پاسبان حریت عزیرغزالی نے کی۔ قائدین نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو یاداشت بھی پیش کی۔ ورلڈ پاسبان ختم نبوت نے بھی بھارتی یوم جمہوریہ پریوم سیاہ منایا،مقبوضہ کشمیرپربھارتی غاصبانہ قبضے ومظالم اورمسلسل جابرانہ کرفیوکیخلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جن میں بھارتی پرچم اورعالمی دہشتگردنریندرمودی کے پُتلے بھی نذرآتش کئے گئے ۔لاہوراخبارمارکیٹ کے باہر سرکلرروڈپرمظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قائدولڈپاسبان علامہ ممتازاعوان ،شیخ نعیم بادشاہ ،ریاض چوہدری ،مولانا حنیف حقانی ،سیدانشاء اﷲ شاہ کاشمیری،شکیل بھٹی ،عامرشاہ زنجانی ،مولانا عمرحیات ،حافظ افتخارفخر ، دشان علی قادری، ظفرونڈرااورحافظ یعقوب نے کہا کہ کشمیرپرقابض غاصب بھارت جمہوری نہیں بلکہ بدترین متعصب ہندو ریاست ہے ۔نریندرمودی کے انسانیت کش اقدامات خودبھارت کی تباہی کاموجب بنیں گے ۔علاوہ ازیں یوتھ فورم فار کشمیرکے زیر اہتمام پنجاب اسمبلی سے لاہور پریس تک ریلی نکالی گئی جسکی قیادت چیف آرگنائزر طارق احسان غوری نے کی جبکہ فضا کشمیر بنے گا پاکستان ،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ،یوم جمہوریہ ڈھونگ کے فلگ شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ادھربنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ میں بھی ہندوستانی یوم جمہوریہ پر بھارت مخالف احتجاج کیا گیا ۔ڈھاکہ سمیت بنگلہ دیش کے اہم مقامات پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے مظالم و بربریت کیخلاف پوسٹر آویزاں کئے گئے جبکہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے اور بھارتی شہری ترمیمی ایکٹ ، این آر سی اور بیگناہ بنگلہ دیشی شہریوں کی سرحدی ہلاکتوں کیخلاف شدید احتجاج کیا گیا ۔ فرانس میں کشمیریوں ، پاکستانیوں ،سکھوں اور دوسری انڈین منیارٹی تنظیموں نے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا،پیرس میں بھارت مخالف ریلی نکالی گئی۔ پیرس کی گلیاں اور شاہراہیں مودی مردہ باد انڈیا مردہ کے نعروں سے گونج اٹھیں۔ جموں و کشمیر فورم فرانس کی ریلی گار دی ایسٹ سے شروع ہوکر ریپبلک کے مقام تک پہنچی۔ شرکا نے انڈیا کی طرف سے کشمیریوں اور سکھوں پر ڈھائے جانے ظلم کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ عالمی طاقتیں ،اقوام متحدہ اور یورپی یونین اپنے مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بھارت کومقبوضہ وادی میں قتل عام سے روکیں۔بیلجیئم میں بھی کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا اور یورپین دارالحکومت برسلز میں بھارتی سفارتخانہ کے سامنے مظاہرہ کیا جس میں خواتین اور بچے بھی شریک ہوئے ۔مظاہرین مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم،مودی حکومت کے حالیہ جارحانہ اقدامات کیخلاف جبکہ کشمیری اسیروں کی رہائی اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے ۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مظاہرہ کی قیادت مشتاق دیوان، شبیر جرال، مسعود میر اور اشفاق قمر نے کی جبکہ کشمیر کونسل کی جانب سے نمائندگی سینئر نائب صدر خالد جوشی نے کی۔مقررین نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ ختم کرائیں ، یاسین ملک سمیت تمام رہنماؤں کو فوری رہا کیا اورکشمیری عوام کو حق خودارادیت دیاجائے ۔