لاہور(نیوز ایجنسیاں )چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے دنیا میں انصاف کرنا جنت حاصل کرنے کا بہت ہی سستا سودا ہے ، سپریم کورٹ میں بھی خواتین ججز کی جلد تعیناتی ہوگی، خواتین اور مرد ججز میں فرق ختم کرنا ہو گا،خواتین ججز ذہنی تنائو سے آزاد ہو کراپنا کام کریں، زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کو بااختیار بنانا ہوگا ،مقدمات میں خواتین کی ضمانت میں نرمی کی ضرورت ہے ، ضلعی عدلیہ میں300خواتین ججز فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔تیسری ویمن ججز کانفرنس کے آخری روز خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم انصاف کی فراہمی کے نظام کا حصہ ہیں اس لئے ہمیں پروسیجر کے مطابق چلنا پڑتا ہے لیکن فیصلہ غیر جانبدارانہ، منصفانہ اور درست ہونا چاہیئے ، یہ ہمارا کام ہے اور ہم نے اس کی تربیت لی ہے ، ججزکو پہلے پانچ منٹ میں پتہ چل جاتا ہے کہ کیا درست اور کیا غلط ہے ، یہاں تک کہ جو ججز نہیں ان کو بھی پتہ چل جاتا ہے کہ کیا ٹھیک اور کیا غلط ہے ، اگر جج کیس کا فیصلہ نہیں کرتا تو پھر دیگر لوگوں اور اس کے درمیان کوئی فرق نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کانفرنس کے انعقاد سے خواتین ججز اورخواتین کی قانون کے شعبے میں حوصلہ افزائی ہوگی،خواتین ججزکانفرنس کا انعقاد ہم سب کیلئے باعث فخر اور لاہور ہائی کورٹ اور جوڈیشل اکیڈمی کا اہم اقدام ہے ، ججز کے رویے سے لوگ عزت کرتے ہیں،کمرہ عدالت کے ماحول کا دارومدار ججز کے رویہ پر ہے ،جج بننے کے بعد خواتین ججزکا رویہ بھی مردجج کی طرح ہوجاتا ہے ،کریمنل کیسز میں خواتین ججزبلند ترین سزائیں دے رہی ہیں ، سزائے موت تاکہ تاثر پڑے کہ بڑی سخت جج ہے کسی کو نہیں چھوڑتی، آپ کو تاثر قائم کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ آپ کا کنڈکٹ آپ کے بارے میں تاثر قائم کرے گا،خواتین ججز سخت الفاظ سے گریز کریں ،خواتین ججزنے پیچیدہ مقدمات میں قانون کے مطابق فیصلے دے کر صلاحیتوں کو منوا یا ہے ،معاشرے میں ابھی بھی منفی سوچ موجود ہے ،خواتین ججز کی عدالتوں سے مقدمات ٹرانسفر کرنے کی درخواستیں دی جاتی ہیں،خواتین ججز اپنے رویے ، کوڈ آف کنڈکٹ اور فیصلوں سے منفی لوگوں کی سوچ کو بدلیں،اﷲ تبارک و تعالی ہمیں انصاف کرنے اور امانتوں کو خیانت کے بغیر لوٹانے کا حکم دیتا ہے ،اﷲ تعالی فرماتے ہیں میں انصاف کرنے والوں کے ساتھ محبت کرتا ہوں،یہ اﷲ تعالی ہم سے کہہ رہا ہے کیونکہ ہم اﷲ کی صفت کے امین ہیں،اگر ہم پوری کاز لسٹ میں موجود مقدمات نہیں سن لیتے تو لوگوں کی امانتوں میں خیانت کے مرتکب ہوتے ہیں، ہمیں خواتین کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ،آئین میں اقلیتوں سمیت ہر شہری کو مساوی حقوق حاصل ہیں۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار محمد شمیم خان نے کہا قانون کی نظر میں کوئی بھی حقیر یا بالاتر نہیں،صرف صنف کی بنیاد پر کسی کو بھی اس کے حقوق سے محروم نہیں کیا جاسکتا،خواتین ججز کو ہر ممکن سہولیات فراہم کررہے ہیں، ججز آئین اور قوانین کے محافظ ہوتے ہیں۔جسٹس عائشہ اے ملک نے کہا کانفرنس کے انعقاد کا مقصد خواتین ججز کی عدالتوں میں نظر آئے گا۔