اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ) وزیرِ اعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کوملک کا بیش قیمت اثاثہ قرار دیتے ہوئے ان کے لئے زیادہ سے زیادہ سہولتیں پیدا کرنے کی ہدایت کی ہے ۔یہ ہدایت انہوں نے مشیرِ سمندر پار پاکستانیز امور ایوب آفریدی سے ملاقات میں کی۔دریں اثناء وزیرِ اعظم عمران خان سے نمائندہ خصوصی برائے مشرقِ وسطی و بین المذاہب ہم آہنگی طاہر اشرفی نے بھی ملاقات کی ۔ملاقات میں بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے حکومت کے اقدامات ،اسلامی تعاون تنظیم وزرا خارجہ کانفرنس اور مشرقِ وسطیٰ کے امور پر تبادلہ خیال ہوا ۔وزیراعظم کے الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں نام نہادجنگ کے نام پر20سال تک قبضہ کئے رکھا، سمجھ نہیں آیا امریکی افغانستان میں کیا اہداف حاصل کرنا چاہتے تھے ۔ عمران خان نے کہا افغانستان میں جو کچھ ہوا، اس کے بعد امریکہ صدمے میں ہے ، افغانستان میں 2001 سے بھی زیادہ بدتر صورتحال پیدا ہوگئی، افغان حکومت کے مزاحمت کے بغیر ہتھیار ڈالنے پر امریکہ شدیدغم وغصہ میں ہے ۔ انہوں نے کہا بھارت حملے کی کوشش کرتا ہے تو پاکستان فروری 2019 جیسا جواب دے گا، بھارت کے لوگ باشعور مگر وہاں جنونیوں کی حکومت قائم ہے ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان نے ہمیشہ بھارت سے مثبت مذاکرات کی بات کی لیکن اب ان سے اچھے کی امید نہیں۔انہوں نے کہا میں 10 فیصد مغرب زدہ ایلیٹ کلاس کی نمائندگی نہیں کرسکتا، پاکستان کے 90 فیصد لوگ شلوار قمیض پہنتے ہیں، میں ان کانمائند ہ ہوں، اس لئے شلوار قمیض پہنتا ہوں۔عمران خان نے کہا ہمیشہ سے خواہش رہی میرا کوئی بھائی ہو۔