نوشہرہ،پشاور،لاہور،اسلام آباد(نمائندہ92نیوز،نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ میری حکومت کسی قسم کا سفارشی نظام نہیں لائیگی جبکہ کرپٹ عناصر کیخلاف ایکشن لینا ہماری ذمہ داری ہے ۔ حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج ملک کو فلاحی ریاست بنانا اور تمام پالیسیوں کا مقصد پسے ہوئے طبقے کو اوپر اٹھانا ہے ۔ گزشتہ روزاضاخیل ڈرائی پورٹ نوشہرہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کو منصوبے کی تکمیل پر مبارکباد دیتا ہوں، ڈرائی پورٹ سے تجارت میں اضافہ ہوگا، روزگار ملے گا اور یہاں کے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا لیکن اس سے پہلے ریلوے سسٹم کی بہتری کیلئے پیسہ خرچ نہیں کیا گیا جس سے ریلوے کے حالات دن بدن بگڑتے گئے ، انگریز جو پٹڑیاں چھوڑ کرگیا تھا اس سے کم ہوگئیں۔ پاکستان میں ماضی کی حکومتیں ایلیٹ کلاس اور مخصوص طبقوں کیلئے آئیں، آہستہ آہستہ سرکاری ہسپتالوں تک کاکا برا حال ہوگیا، لوگ پرائیویٹ ہسپتال جانے لگے ۔ ریلوے کے مزدور اور انجینئر کو کہنا چاہتا ہوں آپ ریلوے کو ایسے چلائیں جیسے اپنی گاڑی کی حفاظت کرتے ہیں اور ہم کسی قسم کا سفارشی سسٹم نہیں لائیں گے اور کرپشن کوئی بھی کرے ، آپ صرف معلومات دیں، ان کرپٹ عناصر کیخلاف ایکشن لینا ہمارا کام ہے ۔ شیخ رشید نے ریلوے کا خسارہ کم کیا، ریلوے کو اب پرائیویٹ سیکٹر کیساتھ مقابلہ کرنا ہے ۔ریلوے کی زمینوں کو واگزار کرانے میں بھی شیخ رشید کا بڑا اہم کرادر ہے ۔ ریلوے میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے ٹکٹ کی قیمت میں کمی کی گئی ۔ ریلوے ٹیکنالوجی میں چین سب سے آگے اور ہم چین سے ملکر ایم ایل ون بنارہے ہیں، جو اس ملک کو ہرطرح کا فائدہ دیگی اور یہ پراجیکٹ ریلوے میں انقلابی تبدیلی لائیگا۔ ایم ایل ون کے بعد کراچی سے پشاور ٹرین 8 گھنٹے میں پہنچے گی جبکہ ریلوے کی تما م زمینوں کو بیچیں گے اور کمرشل کرینگے ۔ہم کمزور طبقے کیلئے 190 ارب روپے کا احساس پروگرام لائے ، تاریخ میں سب سے زیادہ اسکالرشپس اور قرضے دے رہے ہیں۔ غریب خاندان کو احساس صحت کارڈ دینگے ، نیا پاکستان ہاوَسنگ سوسائٹی کے ذریعے 50لاکھ گھر بنا رہے ہیں۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ سوسائٹی سے 40 صنعتیں شروع ہوجائینگی۔ وزیر ریلوے شیخ رشیدنے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان میں سیاسی چالاکیاں نہیں ، سیدھے آدمی ہیں۔ساری دنیا کو یقین ہے کہ عمران خان ایک دیانت دار شخص ہے ، میں خود بھی احتساب آرڈیننس کا مخالف ہوں ۔ دعویٰ کرتے ہیں کہ اب پرویز خٹک کو ریڈی میڈ اپوزیشن ملے گی، فضل الرحمٰن جس دسمبر کی بات کررہے تھے وہ گزر گیا۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار فری ٹریک پالیسی لائے ہیں، اسی ماہ 11 مسافر ٹرینیں پرائیوٹ سیکٹر کو دے رہے ہیں۔ دنیا فریٹ ٹرین سے کمائی کرتی ہے ، پاکستان کی واحد ریلوے ہے جو مسافر ٹرین سے بھی کمائی کررہی ہے ، ریلوے کی آمدن میں گزشتہ سال 10 ارب روپے کا اضافہ ہوا ۔شیخ رشید نے اضاخیل ڈرائی پورٹ کا نام اضاخیل پیر پائی رکھنے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ ریلوے کے تمام سسٹم کو کمپیوٹرائز کرنے جارہے ہیں۔ہم نے تمام ٹرینوں پر ٹریکر لگا دیئے ہیں، ریلوے کے ایک گارڈ کے بیٹے نے 350 ٹرینوں پر ٹریکر لگائے ۔ملک میں ترقی کیلئے ایم ایل ون منصوبہ انتہائی اہم ہے اس منصوبے سے ایک لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔تقریب میں وزیر دفاع پرویز خٹک ،ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک اور دیگر سیاسی قائدین بھی شریک تھے ۔قبل ازیں وزیراعظم ہاؤس کی جانب ٹویٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے اضاخیل ڈرائی پورٹ نوشہرہ کا افتتاح کردیا، پاکستان ریلویز نے 12 مہینے میں 507 ملین روپے کی لاگت سے اضا خیل ڈرائی پورٹ کا یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ اضاخیل ڈرائی پورٹ 28 ایکڑ پر محیط ہے جس میں مال برداری کی نقل وحمل یعنی لوڈنگ اور اَن لوڈنگ کی جدید سہولیات دستیاب ہیں۔ یہ ڈرائی پورٹ نوشہرہ شہر سے 8 کلومیٹر کی دوری پر مین جی ٹی روڈ پر واقع ہے اور اسے رنگ روڈ پشاور کیساتھ براستہ سڑک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ اضا خیل ڈرائی پورٹ کے ذریعے کراچی بندرگاہ سے فریٹ کی ملک میں نقل وحمل اور پھر اس سامان کی افغانستان کو براستہ سڑک منتقلی کی جاسکے گی۔ اضاخیل ڈرائی پورٹ اور سی پیک کے تحت پشاور سے کراچی تک 1872 کلو میٹر طویل ریل ٹریک کے قیام سے پاکستان ریلویز مال برداری کے ضمن میں مارکیٹ کا 20 فیصد شیئر حاصل کرنے کے قابل ہوجائیگا، اس سے پاکستان ریلوے آنیوالے 5،6 سالوں میں اپنے سالانہ خسارے پر قابو پانے میں کامیاب ہو جائیگا۔حکومت پاکستان کی لاجسٹکس کو فروغ دینے کی پالیسی کے مطابق اضا خیل ڈرائی پورٹ عوام اور تاجروں کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے قومی معیشت میں بھی اپنا کردار ادا کریگا۔ پاکستان ریلویز کے ذریعے اشیا اور مال کی ملک کے طول وعرض میں نقل وحمل کیلئے اس ڈرائی پورٹ کو پشاور سے اضا خیل نوشہرہ منتقل کرنے کا یہ منصوبہ 2006 میں ترتیب دیا گیا۔