Common frontend top

پاکستان قابل اعتماد شراکت دار: روس کا سٹیل ملز کی بحالی، طیارہ، ریل اور گاڑی سازی کیلئے تعاون کا اعلان

جمعرات 12 دسمبر 2019ء





اسلام آباد،راولپنڈی (وقائع نگار،سپیشل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ،نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)روس نے پاکستان کو قابل اعتماد شراکت دار قراردیدیا جبکہ دونوں ممالک میں تعلقات کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ روزروسی وزیر برائے صنعت و تجارت ڈینس ویلنٹینووچ منٹوروف نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور باہمی تعلقات کو مزید وسعت و استحکام دینے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات کے دوران خطے میں امن و استحکام اور اقتصادی ترقی کیلئے کوششیں جاری رکھنے کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔دونوں شخصیات نے امن،سلامتی و استحکام اور خطے کی ترقی کیلئے باہمی تعلقات بڑھانے پر زور دیا جبکہ خطے کی خوشحالی کیلئے تعاون کو فروغ دینے کی خواہش پر بھی اتفاق کیا۔ دریں اثناروسی وزیرتجارت نے وفد کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور روسی صدر کی جانب سے نیک تمنائوں کا پیغام پہنچایا ۔وزیر اعظم آفس کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نے روس کیساتھ تعلقات میں ایک نیا مرحلہ شروع کرنے کیلئے پاکستان کے عزم پر زور دیاجبکہ روسی وزیر نے صدر پیوٹن کی خصوصی مبارکباد پیش کی جن کا وزیر اعظم نے خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم نے بشکیک میں صدر پیوٹن کیساتھ ملاقات اور نتیجہ خیز تبادلہ خیال کا ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ روسی صدر جلد پاکستان تشریف لائیں گے ۔میں 2020 کے دوران اپنے دورہ روس کا منتظرہوں۔پاکستان میں ایسے بہت مواقع موجود ہیں جن کو روسی کمپنیاں بہتر تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے بروئے کار لاسکتی ہیں۔روسی وزیر نے روس کی پاکستان کیساتھ مضبوط تعلقات کی خواہش کی تصدیق کی اور اتفاق کیا کہ دوطرفہ تعاون بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔اجلاس کے دوران قائدانہ تبادلے کی اہمیت پر زور دیا گیا ،اس موقع پر وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرپلاننگ اسد عمر، موجود مشیر تجارت اور مشیر خزانہ سمیت اعلیٰ حکام بھی میں موجود تھے ۔علاوہ ازیں روس نے صنعت ، زراعت ، توانائی ، ادویات اور ریلوے سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کیساتھ تعاون کو فروغ دینے پرآمادگی ظاہر کی ہے جبکہ پاکستانی معیشت کی بہتری میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور پاکستان میں ہوائی جہاز سازی، توانائی، جیولوجیکل سروے کی صلاحیت اور پیشا وارانہ تربیتی امور میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ روس پاکستان کیساتھ مظبوط تھارتی تعلقات کا خواہاں ہے ۔ پاک روس انٹر گورنمنٹ کمیشن برائے تجارت (آئی جی سی) کے چھٹے اجلاس میں متعدد شعبوں خصوصاً توانائی، تجارت، ٹرانسپورٹ صنعت و پیداوار، ریلوے ، زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی میں باہمی معاشی تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کی زیر صدارت آئی جی سی اجلاس میں روسی وفد نے شرکت کی۔ روسی وزیر برائے صنعت و تجارت نے روسی پارٹی کے چیئرمین کے طور پر روسی وفد کی قیادت کی۔ پاکستان کی طرف سے سیکرٹری معاشی امور ڈویژن، دفتر خارجہ، وزارت تجارت اور پاور ڈویژن کے سینئر نمائندوں نے حصہ لیا۔ وفاقی وزارت معاشی امور نے فورم کو پاکستان کی حالیہ معاشی پیشرفتوں اور نتائج سے آگاہ کیا۔ حماد اظہر نے پاکستانی معیشت کے بہتر اشارے خصوصا کرنٹ اکاؤنٹ کے توازن پر روشنی ڈالی، آئی ایم ایف پروگرام کے کامیاب نفاذ، پاکستانی معیشت کے روشن مستقبل کے امکانات اور دونوں اطراف کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع امکانات سے آگاہ کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ روس نے سٹیل ملز کے قیام میں تعاون کرکے پاکستان کی صنعتی ترقی کی بنیاد رکھی، اس موقع پرسٹیل ملز کی بحالی کے امکانات پر بھی غور کیا گیا۔ روسی وفد نے نارتھ سا ؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا، چاول اور آلو سمیت پاکستان کی دیگر اشیا کی برآمدات پر عارضی پابندی ختم کرنے پر بھی بات کی گئی۔ حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان اور روس توانائی کے شعبہ میں بھی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں، امید ہے گیس پائپ لائن منصوبہ پر پیشرفت کی رفتار تیز ہوگی۔ معدنیات، ریلوے ، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں تعاون کے خواہاں ہیں۔ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی میں روس کے تعاون کی پیشکش کو سراہتے ہیں۔ پاکستان روس سے ریلوے کے شعبہ میں جوائنٹ وینچرز کیلئے تیار ہے ۔ کوئٹہ تافتان ریلوے سیکشن کی اپ گریڈیشن پر ملکر کام کرنے کو تیار ہیں۔ زراعت میں تعاون سمیت زرعی تجارت کو بھی بڑھانا چاہتے ہیں۔ خصوصی اقتصادی زونز میں بھی روس سے تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور روس میں سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون سے خطہ ترقی کریگا، سیاحت کے شعبہ کی ترقی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے ۔ امید ہے آئی جی سی اجلاس تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جائیگا۔ اجلاس میں روسی وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان کیساتھ تعلقات بہت اہمیت رکھتے ہیں، پاکستان روس کا قابل اعتماد شراکت دار ہے ۔ موثر فنانشل مارکیٹ سے تجارتی تعلقات مضبوط ہونگے ۔ گیس پائپ لائن اور جیالوجیکل سروے کی صلاحیت میں دلچسپی ہے ، پیشہ وارانہ تربیت میں تعاون بڑھانے کے مواقع کا جائزہ لیں گے ۔ ہوائی جہاز سازی ، گاڑی سازی سمیت صنعتی شعبہ میں تعاون بڑھائیں گے ، ریلوے ڈھانچے اور ریل کی مقامی تیاری میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ روس جدید ادویات اور بائیو مشینری کی تیاری میں مہارت رکھتا ہے ۔ روسی کمپنیاں بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات سپلائی کر سکتی ہیں۔ حماد اظہر کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے روسی وزیرتجارت نے کہاکہ ہم سٹیل ملز کی بحالی اور اسکی پیداواری صلاحیت بڑھانے کیلئے پاکستان کو تعاون فراہم کرینگے ۔انہوں نے نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن بچھانے سمیت پاکستان کی ارضیاتی استعداد کار بڑھانے اورزراعت کے شعبہ میں بھی دلچسپی ظاہر کی ۔ حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان روس کیساتھ تعلقات کو تزویراتی شراکت داری میں بدلنے کا خواہش مند ہے ۔ تجارت ، کاروباری تعلقات اور عوامی سطحوں پر رابطوں کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کو کاروبار میں سہولت فراہم کرنیوالے دس سرفہرست ممالک میں شامل کیاگیا ہے ۔ روس کی کمپنیاں پاکستان کے تیل اور گیس کے شعبہ میں سرمایہ کاری کریں۔ پاکستان اقتصادی زون کے قیام میں تعاون بڑھانے کا بھی خواہاں ہے ۔ امید کرتے ہیں کہ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر پیشرفت کی رفتار مزید تیز ہوگی۔

 

 



آپ کیلئے تجویز کردہ خبریں










اہم خبریں